سجاول: ہیر سوہو تقرری کے بعد پہلی بار اپنے گائوں پہنچیں گی
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
سجاول (نمائندہ جسارت) پیپلز پارٹی کی ایم پی اے ہیر سوہو وزیر اعلیٰ سندھ کی ترجمان مقرر ہونے کے بعد پہلی مرتبہ اپنے آبائی شہر میرپور بھٹورو پہنچنے پر پیپلز پارٹی کے کارکنان، رہنما اور عوام کی جانب سے ان کا والہانہ استقبال کیا جائے گا، بعد ازیں اصغر سوہو پیٹرول پمپ میرپور بھٹورو سے لے کر ان کی رہائش گاہ پر وقار ریلی کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کی ترجمان ایم پی اے ہیر سوہو ریلی کے دوران عوام سے خطاب بھی کریں گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نئی نہروں کے معاملے پر وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں، ندیم افضل چن
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی دہشتگردی ،کینالز سمیت دیگر ایشوز پر تمام جماعتوں کو آن بورڈ لیکر آگے بڑھنا چاہتی ہے، نئی نہروں کے معاملے پر وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انچارج پیپلز لیبر بیورو پاکستان منظور چوہدری کے ہمراہ اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا ہم نے کبھی تقسیم کی بات نہیں کی، ہم پوائنٹ اسکورنگ نہیں، عوام کے حقوق کی بات کر رہے ہیں، پانی کا مسئلہ اور کمی ہے تو پھر بتائیں نئی کینالز کو پانی کہاں سے دیں گے؟ کسانوں کو پہلے ہی مشکلات کا سامنا ہے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ نہیں نظام کے ساتھ ہے کسی کو گرانا یا ہٹانا ہمارا مقصد نہیں عوامی مسائل کے حل اور حقوق دینے کی بات کر رہے ہیں، ن لیگ پنجاب کی وارث نہیں بلکہ اربوں کی جائیدادیں بیچ ڈالیں عوام سے سہولیات چھین لیں.
ندیم افضل چن نے کہا کہ ملک کو اس وقت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے،ہم پانی کے مسئلے پر ڈیبیٹ کرنے کے لیے تیار ہیں، سیاسی معاملات پر حکومت سے بات چیت ہو رہی ہے، اتحادی ن لیگ کے نہیں پارلیمانی نظام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کینالز کے ایشو پر وزیر اعظم اگر بے بس ہیں تو پھر اقتدار چھوڑ دیں، وزیر اعظم کو ہیلی کاپٹر میں گھومتے ہوئے دیکھتا ہوں تصویریں بنواتے ہیں، وزیراعظم سی سی آئی کا اجلاس بلا کر کینالز کے معاملے کو ٹیک اپ کریں۔
انچارج پیپلز لیبر بیورو پاکستان چوہدری منظور نے کہا کہ صدر پاکستان نے کینالز کے منصوبے کی منظوری نہیں دی ،مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کیوں نہیں بلایا جا رہا، پہلے جو نہریں چل رہی ہیں ان میں پانی کی کمی ہے پانی کی کمی ہے مسئلہ کیسے حل ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پانی کہاں سے آئے گا ؟ کسان کو پہلے ہی مشکلات کا سامناہے ،فصلیں کاشت نہیں ہوں گی کہاں جائے گا ؟پیپلز پارٹی پانی کے مسئلے پر کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔