تاجر اور صحافی برادری کا چولی دامن کا ساتھ ہے، انجمن تاجران ریشم بازار
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) انجمن تاجران ریشم بازار کے صدر آصف میمن کونچ والا، جنرل سیکرٹری ایوب شیخ، چیئرمین عدنان دیسوالی و جملہ عہدیداران نے حیدر آباد یونین آف جرنلسٹ کے انتخابات میں کامیاب ہونے والے سینئر صحافیوں صدر امجد اسلام، سینئر نائب صدر عمران ملک، نائب صدر ساجد حسین آرائیں، جنرل سیکرٹری عاشق ساند، سینئر جوائنٹ سیکرٹری شبیر نظامانی، جوائنٹ سیکرٹری رانا حمبل راجپوت، خازن آفتاب رند، پریس سیکرٹری غلام قادر توصیفی، قانونی مشیر ماہر قانون و کالم نویس عبدالوہاب منشی، اراکین گورننگ باڈی کے لیے عرفان آرائیں، امتیاز کھاوڑ، جاوید نثار چنہ، آصف شیخ، مجیب الرحمان، اصغر خانوٹی، یامین قریشی، مبین مگسی، ندیم خاور، ذوالفقار جسکانی اور عمران راجپوت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتہائی خوشی کا موقع ہے کہ حیدر آباد شہر کی جانی مانی صحافتی شخصیات نے اہم ذمہ داریاں سنبھالی ہیں اور تاجر برادری و صحافی برادری کا ہمیشہ چولی دامن کا ساتھ رہا ہے، اس لیے ہم پر اُمید ہیں کہ سینئر صحافیوں کے انتخاب سے تاجر برادری کے مسائل کو مزید بہتر انداز میں اُجاگر کیا جائے گا اور شہر کی بہتری کے لیے ایسے پیشہ ور صحافیوں کا یکجا ہو کر آنا خوش آئند ہے۔ صدر آصف میمن کونچ والا نے کہا کہ ان صحافی دوستوں پر مزید ذمہ داریوں کا بوجھ پڑ گیا ہے اور ہمیں اُمید ہے کہ وہ صحافیوں کی فلاح و بہبود کے ساتھ شہر کی اصل تصویر کو نمایاں کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دلی میں کشمیری تاجر کی حراستی موت پر مقبوضہ کشمیر میں غم و غصے کی لہر
ذرائع کے مطابق سری نگر کے علاقے علی کدل کا رہائشی زبیر احمد مئی کے آخر میں کاروباری مقاصد کے لیے دہلی گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں 30 سالہ کشمیری تاجر زبیر احمد بٹ کی حراستی موت نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے اور بھارت میں مقیم کشمیری طلباء اور تاجروں کی سلامتی کے حوالے سے تحفظات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سری نگر کے علاقے علی کدل کا رہائشی زبیر احمد مئی کے آخر میں کاروباری مقاصد کے لیے دہلی گیا تھا۔ 3 جون کو وہ وہاں کے ایک پارک میں پراسرار حالت میں مردہ پایا گیا۔ نوجوان کے اہلخانہ نے کہا کہ زبیر کو دلی پولیس نے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے مار ڈالا ہے۔ زبیر کا جسد خاکی 4 جون کو سری نگر پہنچایا گیا۔ نوجوان کے جنازے میں بری تعداد میں کشمیری شریک تھے۔ انہوں نے اس موقع پر زبیر کے بہیمانہ قتل کے خلاف نعرے لگائے اور انصاف کا مطالبہ کیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ نے کہا کہ زبیر کا قتل انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دلسوز واقعے نے بھارت میں مقیم کشمیریوں کی سلامتی کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں اور ہزاروں کشمیری طلبہ، تاجروں اور مزدوروں کے دلوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس مزید گہرا کر دیا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔ میر واعظ نے بھارتی حکومت زور دیا کہ وہ اپنی آئینی و اخلاقی ذمہ داری پورا کرے اور کشمیریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی رہنما التجا مفتی نے جنہوں نے غمزدہ خاندان کے گھر جا کر اظہار تعزیت کیا، ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ”اہلخانہ نے جو اسکرین شاٹس اور زبیر کے پیغامات فراہم کیے ہیں وہ واضح طور پر اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ زبیر کو قتل کیا گیا ہے۔ انہوں نے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ پی ڈی پی کے ایک اور رہنما ذہیب یوسف بھٹ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ سری نگر کے سابق میئر جنید عظیم نے بھی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔