وفاقی حکومت مدت پوری کرے گی یا نہیں، اس کا علم نہیں: خورشید شاہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی)پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت مدت پوری کرے گی یا نہیں، اس کا علم نہیں، بس دعا کریں۔ ایک انٹرویو میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے نہیں ہٹانا چاہیے تھا، ان کی حکومت مدت پوری کرتی تو آج عمران خان کی 4 سیٹیں بھی نہ ہوتیں۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع حالات کی ضرورت تھی، پارلیمنٹ تکلیف دہ فیصلے بھی کرتی ہے، یہی پارلیمنٹ کی بالادستی ہے۔پی پی پی کے سینئر رہنما نے کہا کہ وفاقی حکومت مدت پوری کرے گی یا نہیں، اس کا علم نہیں، دعا کریں۔قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کے وزرا اور ایم این ایز اپنی پنجاب حکومت سے بہت پریشان ہیں،خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعلی مریم نواز اپنے ارکان اسمبلی اور وزرا سے ملنے کے لیے تیار نہیں، مجھے وزرا نے بتایا کہ ہم آج تک وزیر اعلی پنجاب سے نہیں ملاقات کر سکے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حکومت مدت پوری خورشید شاہ نے کہا کہ
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا اقتصادی سروے: 2کروڑ 48 لاکھ بچوں کا اسکولوں سے باہر رہنے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ ملک میں شرح خواندگی 60 اعشاریہ 6 فیصد ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق تعلیم کے شعبے پر مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا محض 0.8 فیصد خرچ کیا گیا۔
اقتصادی سروے کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر شرح خواندگی 60.6 فیصد رہی، مردوں کی شرح خواندگی 68 فیصد اور خواتین کی شرح خواندگی 52.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ خواجہ سراؤں کی خواندگی 40.2 فیصد ہے، یعنی مرد خواتین سے 16 فیصد زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔
رواں مالی سال میں شہری علاقوں میں خواندگی کی شرح 74 فیصد جبکہ دیہات میں 51.6 رہی، پنجاب 66.3 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 57.5 فیصد، خیبرپختونخوا میں 51.1 فیصد اور بلوچستان میں 42.0 فیصد خواندگی کی شرح ہے۔
ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، بلوچستان 69 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 47 فیصد، پنجاب میں 32 فیصد اور خیبرپختونخوا میں سب سے کم 30 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت یونیورسٹیوں کی کل تعداد 269 ہے، مجموعی یونیورسٹیوں میں سے 160 سرکاری اور 109 نجی یونیورسٹیاں ہیں۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت اعلیٰ تعلیم کے شعبے پر 61 ارب 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، یونیورسٹی سطح پرپی ایچ ڈی فیکلٹی ممبرز کی شرح 37.97 فیصد ہے۔
اقتصادی رپورٹ کے مطابق ہر چوتھا تعلیمی ادارہ بجلی سے محروم ہے، پاکستان کے ہر تیسرے ادارے میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں۔