پاکستان ایف ڈی آئی انیشیٹو اپنانے والا پہلا ملک، وزیراعظم کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+نوائے وقت رپورٹ)وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کے ورلڈ اکنامک فورم اور ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے مشترکہ ڈیجیٹل فارن ڈائیریکٹ انویسٹمنٹ انیشیٹو کا حصہ بننے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان، ورلڈ اکنامک فورم کے تحت، ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ انیشیٹو (FDI ) کو اپنانے والا پہلا ملک ہے ۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل ایف ڈی آئی پراجیکٹ اہداف کی نشاندہی کے ساتھ ڈیجیٹل ترقی کو فروغ دینے کے لیے اہم کوششںیں کر رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ منصوبہ ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر، ڈیجیٹائز یشن کو اپنانے ، نئی ڈیجیٹل سرگرمیوں اور برآمدات کی ڈیجیٹل سروسز پر مشتمل ایک فریم ورک ہے جو کہ ان شعبوں پر توجہ مرکوز کرے گا جو کہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے لئے ترغیب کا باعث بن سکتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں سرمایہ کار دوست ماحول کی فراہمی کی جانب یہ ایک انتہائی اہم سنگ میل ہے ۔ شہبازشریف نے کہاکہ پاکستان جامع ڈیجیٹل معیشت کی طرف گامزن ہے جو پائیدار ترقی اور خوشحالی کی جانب ایک قدم ہے ،یہ اقدام معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا عکاس ہے۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران بار بار کورم ٹوٹنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس 20 جنوری کو طلب کر لیا ہے۔ ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پیر کو دن تین بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا۔ تمام وزراء اور اراکین پارلیمنٹ کو پارلیمانی اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نے کہاکہ
پڑھیں:
مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آئندہ ہفتے طلب
اسلام آباد:مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس دو مئی کو طلب کر لیا گیا جس کی صدارت وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق یہ مشترکہ مفادات کونسل کا 52 واں اجلاس ہوگا۔ مشترکہ مفادات کونسل سیکریٹریٹ نے اجلاس کی طلبی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔
اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ وفاقی وزرا سمیت 24 شرکاء کو خصوصی دعوت پر بلایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع نہروں کا منصوبہ مشترکہ مفادات کونسل لے جانے کا اعلان کرتے ہوئے دو مئی کو اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو کے ہمراہ مشترکہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں باہمی رضامندی تک نہریں نہیں بنیں گی۔
بلاول بھٹو نے پیپلزپارٹی اور سندھ کے عوام کے تحفظات سننے اور اقدامات کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا تھا۔
انکا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے احتجاج کو کافی حد تک ایڈریس کیا ہے، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جب بلایا جائے گا تو فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔