جنگ بندی کا پہلا مرحلہ عارضی ، دوسرا مرحلہ ناکام ہوا تو جنگ دوبارہ شروع ہو سکتی ہے: اسرائیلی وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
تل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا پہلا مرحلہ عارضی ہوگا، اور اگر دوسرا مرحلہ کامیاب نہ ہوا تو جنگ دوبارہ شروع کی جا سکتی ہے۔ جنگ بندی معاہدہ آج سے شروع ہو رہا ہے، جس کا باقاعدہ آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بج کر 30 منٹ پر ہوگا۔
نیتن یاہو نے جنگ بندی کے آغاز سے قبل کہا کہ وہ اس وقت تک معاہدے پر عمل درآمد نہیں کریں گے جب تک اسرائیلی مغویوں کی فہرست نہ ملے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ عارضی ہے اور اگر دوسرا مرحلہ کامیاب نہیں ہوتا تو دوبارہ جنگ شروع کرنے کا امکان ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی مغویوں کے بدلے 1000 فلسطینیوں کی رہائی کا امکان ہے۔ اس کے باوجود، غزہ میں جنگ بندی کے اعلان کے بعد بھی اسرائیلی حملوں میں مزید 122 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 33 بچے بھی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امریکہ، قطر اور مصر کی حمایت سے تیار کردہ مجوزہ معاہدے پر اپنا باضابطہ تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کا جواب مصر اور قطر کو دے دیا گیا ہے، جو اسرائیل کے ساتھ مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلسطینی حکام نے جواب کی تصدیق تو کر دی ہے لیکن اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان نرم یا مکمل جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ مذاکرات کے دوران ایک نیا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس میں اسرائیلی افواج کے انخلاء، قیدیوں کے تبادلے، اور جنگی مراحل کی وضاحت شامل ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اب جنگ بندی کا انحصار اسرائیل کے فیصلے پر ہے۔
ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک متنازعہ قرارداد منظور کر لی ہے جس میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کو باضابطہ بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔