اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) نجی حج سکیم کے تحت پرکشش حج پیکیج لینے والے خبردار ہو جائیں، حج 2025کے تحت نجی سکیم کے تحت جانے والے عازمین سے متعلق حکومت کا اہم فیصلہ سامنے آیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق 30لاکھ روپے سے زائد کا حج پیکیج لینے والے عازمین کا حج ایف بی آر اور سکیورٹی کلیئرنس سے مشروط کردیا گیا ہے، 30لاکھ روپے سے زائد کا پرائیویٹ پیکیج لینے والے عازمین کے نام ایف بی آر کو بھجوائے جائیں گے، بھاری نجی حج پیکیج لینے والوں کے نام کلیئرنس کے لئے سکیورٹی ایجنسیز کو بھجوائے جائیں گے۔
ایف بی آر متعلقہ عازمین کے اثاثوں اور ٹیکس کی چھان بین کرے گا، ایجنسیاں متعلقہ عازمین حج کی سکروٹنی کریں گی۔ سکیورٹی ایجنسیز سے کلیئرنس کے بعد 30 لاکھ سے زائد پیکیج والے عازمین کو حج کی اجازت دی جائے گی۔
30لاکھ سے زائد کا پیکیج دینے والی کمپنیاں حج پیکیج کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کی پابند ہوں گی۔ کمپنیوں کے 30لاکھ سے زائد حج اخراجات اور پیکیج کی منظوری وزارت مذہبی امور دے گی۔ 
اس ضمن میں وزارت مذہبی امور نے ڈپٹی ڈائریکٹر آئی ٹی محمد حکیم خٹک کو فوکل پرسن مقرر کردیا ہے اور وزارت مذہبی امور نے نجی حج کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو کو مراسلہ بھی بھیج دیا ہے۔
نجی حج کمپنیوں سے بھاری حج پیکیج کا بریک اپ بھی مانگا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بہت سے لوگ بھاری حج پیکیج لیتے ہیں لیکن گوشوارے ظاہر نہیں کرتے اورٹیکس نہیں دیتے، مذکورہ اقدام ایف بی آر اور فیٹف کے تقاضوں کے تحت اٹھایاگیا ہے۔

موجودہ اسمبلیوں کی کوئی حیثیت نہیں، ایسی اسمبلیاں تو میں مٹی سے بنا سکتا ہوں: فضل الرحمان

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: والے عازمین ایف بی آر حج پیکیج کے تحت

پڑھیں:

ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا شہری کو سکیورٹی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار

لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی (DIC) کا شہری کو سکیورٹی فراہم نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

جسٹس امجد رفیق نے شہری سیف علی کی درخواست پر 10 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ ڈی آئی سی کی رپورٹ محض سفارشاتی حیثیت رکھتی ہے جبکہ حتمی اختیار پولیس کو حاصل ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس کسی بھی شہری کو جان کے خطرے کی صورت میں خود تحفظ فراہم کرنے کی مجاز ہے، آئین کے تحت شہریوں کی جان کا تحفظ مشروط نہیں، ریاست کو ہر قیمت پر اپنے شہریوں کی جان بچانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرنے ہوں گے۔

عدالت نے قرآن مجید کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ جس نے ایک جان بچائی، اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔

درخواست گزار کے مطابق وہ اپنی بہن اور بہنوئی کے قتل کیس میں سٹار گواہ ہے اور مقتولین کے لواحقین کی جانب سے مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں۔

پولیس نے درخواست گزار کو نقل و حرکت محدود کرنے کا مشورہ دیا تھا جبکہ آئی جی پنجاب کی رپورٹ کے مطابق ڈی آئی سی نے درخواست گزار کو دو پرائیویٹ گارڈ رکھنے کی تجویز دی تھی۔

عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ پالیسی 2018 کے تحت پولیس پروٹیکشن کی 16 مختلف کیٹیگریز بنائی گئی ہیں جن میں وزیراعظم، چیف جسٹس، بیوروکریٹس اور دیگر اہم شخصیات شامل ہیں، تاہم پالیسی کے مطابق آئی جی پولیس مستند انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر کسی بھی شہری کو 30 روز تک پولیس پروٹیکشن فراہم کر سکتا ہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس آرڈر 2002 شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری واضح کرتا ہے، پنجاب وٹنس پروٹیکشن ایکٹ 2018 کے تحت ایف آئی آرز میں گواہوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے، شہری کے تحفظ کا حق آئینی، قانونی اور اخلاقی فریضہ ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ ڈی آئی سی کی رپورٹ کی بنیاد پر شہری کو پولیس تحفظ سے محروم کرنا غیر مناسب عمل ہے، اگر کسی شہری کی جان کو خطرہ ہو تو پولیس پروٹیکشن لینا اس کا حق ہے۔

عدالت نے ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا شہری کو سکیورٹی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو درخواست گزار کو فوری طور پر پولیس تحفظ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • ماں سے بچے واپس لینے کی درخواست مسترد، لاہور ہائیکورٹ باپ پر برہم
  • وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا
  • کونسی غذائیں جسم کی خوشبو کو پرکشش بناتی ہیں؟
  • حج 2026، عازمین حج پر اہم شرائط عائد ؛ بڑی پابندیاں لگ گئیں
  • سرکاری سکیم کے تحت حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی شروع
  • سرکاری سکیم کے تحت حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی شروع
  • برطانوی حکومت کا معزول شہزادہ اینڈریو سے آخری فوجی عہدہ واپس لینے کا اعلان
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے؛ رانا ثناءاللہ
  • ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا شہری کو سکیورٹی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار