نورا فتحی ’’ناگن‘‘ بن گئیں؛ مداحوں کی پذیرائی
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
شہرت یافتہ اداکارہ اور ڈانسر نورا فتحی نے اپنے لکھے اور گائے ہوئے گانے ’’اسنیک‘‘ کے ساتھ گلوکاری کی دنیا میں بھی قدم رکھ دیا ہے۔
نورا فتحی نے امریکی مین اسٹریم میوزک انڈسٹری میں مشہور سنگر جیسن ڈیرولو کے ساتھ گلوکاری میں ڈیبیو کیا ہے۔ 16 جنوری کو ریلیز ہونے والا یہ گانا پہلے ہی یوٹیوب پر 21 ملین ویوز حاصل کرچکا ہے۔
’’اسنیک‘‘ گانے کی ڈانس ویڈیو میں نورا فتحی کے خود ناگن بننے اور سانپ کی ڈولتے ہوئے رقص کو مداحوں کی جانب سے خوب پذیرائی مل رہی ہے۔
گانے کی ہدایت کاری مراکش کے ہداہت کار عبدالرافیہ ال عبدوئی نے کی ہے جب کہ اس کے کوریو گرافر بھارت سے تعلق رکھنے والے راجیت دیو ہیں۔ گانے کو مراکش کے دلکش مناظر کے پس منظر میں فلمایا گیا ہے، جس پر مراکز کا اثر بھی واضح ہے۔
نورا فتحی نے ایک بیان میں کہا کہ ’’اسنیک میرا ڈریم پروجیکٹ رہا ہے اور آخرکار میں اس گانے کو دنیا کے ساتھ شیئر کرنے پر بہت خوش ہوں۔ جیسن ڈیرولو کے ساتھ کام کرنا ایک ناقابل یقین تجربہ رہا ہے۔‘‘
گانا ’’اسنیک‘‘ نورا کے کیریئر میں ایک اور سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ وہ اداکار اور رقاصہ ہونے کے بعد ایک گلوکارہ کی حیثیت سے بین الاقوامی میوزک انڈسٹری میں اپنی پہچان بنارہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی سی بی کا سخت مؤقف، اینڈی پائیکرافٹ کے معاملے پر پاکستان کے سامنے تجاویز رکھ دی گئیں
پاکستان کی جانب سے پاک بھارت کرکٹ میچ کے ریفری کو ہٹانے کے مطالبے کے بعد ایشین کرکٹ کونسل معاملے کو حل کرنے کی کوششیں کررہا ہے۔ پاک بھارت میچ کے ریفری اینڈی پائیکرافٹ کو ہٹانے کے معاملے پر پی سی بی اپنے سخت مؤقف پر قائم ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر اینڈی پائیکرافٹ کو نہیں ہٹایا گیا تو ہم بقیہ میچز نہیں کھیلیں گے ۔دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل معاملے کو سلجھانے کے لیے درمیانی راستہ نکالنے کی کوشش کررہا ہے اور اس حوالے سے پی سی بی کے سامنے کچھ تجاویز رکھی گئی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پورے ٹورنامنٹ کے بجائے صرف پاکستان کے میچز سے پائیکرافٹ کو ہٹانے کی تجویز دی گئی ہے اور یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان کے میچز میں پائیکرافٹ کی جگہ رچی رچرڈسن کو لگایا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے بھارت کے خلاف میچ میں اپنائے جانے والے رویے پر سخت ایکشن لیتے ہوئے ریفری تبدیل نہ کرنے کی صورت میں ایشیا کپ کے مزید میچز نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا۔