بیان میں پی ٹی آئی بلوچستان کے رہنماؤں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اس سے پہلے بھی بے بنیاد، جھوٹے ایف آئی آرز میں غیر قانونی و غیر آئینی سزائیں دی گئی۔ ہائیکورٹ سے رجوع کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ موجودہ نااہل کرپٹ و فارم 47 کی حکومت کے ہر منفی حربے، ہتھکنڈے اور پروپیگنڈے کو عوام نے زمین بوس کردیا ہے۔ احتجاج ہمارا حق ہے، پولیس کی جانب سے ہمارے دفتر پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ اپنے مشترکہ بیان میں پی ٹی آئی کے صوبائی صدر داؤد شاہ کاکڑ، جنرل سیکرٹری جہانگیر رند و دیگر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اس سے پہلے بھی بے بنیاد، جھوٹے ایف آئی آرز میں غیر قانونی و غیر آئینی سزائیں دی گئی ہیں۔ جسکو چند ہفتوں میں ہائی کورٹ نے اڑا دیئے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ نااہل کرپٹ و فارم 47 کی حکومت کے ہر منفی حربے، ہتھکنڈے اور پروپیگنڈے کو عوام نے زمین بوس کردیا ہے۔ بالکل اسی طرح القادر ٹرسٹ کیس کی سزائیں بھی چند ہفتوں میں ہائی کورٹ میں اڑ جائیں گی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ پرامن احتجاج ہر پاکستانی کا آئینی، سیاسی، قانونی و جمہوری حق ہے۔ لیکن پولیس اور انتطامیہ کی جانب سے بغیر کسی وجہ کے تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی سیکرٹریٹ پر چھاپوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ان جیسے اوچھے ہتھکنڈوں سے ہمارا عزم، جذبہ، جنون اور بانی پی ٹی آئی سے محبت مزید مضبوط ہوگی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

بلوچستان واقعہ ، مقتولہ کی ماں گل جان بی بی کا ڈی این اے سیمپل حاصل کر لیا گیا

کوئٹہ(نیوز ڈیسک) ڈیگاری میں کاروکاری کے الزام میں ہونے والے دوہرے قتل کیس میں پولیس تفتیش اہم مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ تازہ ترین پیش رفت کے تحت مقتولہ بانو بی بی کی والدہ گل جان بی بی سے ڈی این اے سیمپل حاصل کیا گیا ہے۔

یہ سیمپل سیریس کرائم انویسٹی گیشن ونگ کی درخواست پر لیا گیا، تاکہ ماں بیٹی کے رشتے کی تصدیق کی جا سکے۔ پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض کے مطابق گل جان بی بی سے خون، لعاب اور بالوں کے نمونے لیے گئے ہیں، جو کہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی بھجوائے جائیں گے۔

یاد رہے کہ گل جان بی بی کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی، جس میں بیٹی کے قتل کو “بلوچی روایت کے مطابق سزا” قرار دے کر اس کی حمایت کی گئی تھی۔ گل جان بی بی نے خود بھی ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی۔

پولیس کے مطابق مقتولہ بانو بی بی اور نوجوان احسان اللہ کو عید الاضحیٰ سے چند روز قبل ایک قبائلی جرگے کے حکم پر قتل کیا گیا۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس کے بعد کیس نے قومی سطح پر توجہ حاصل کی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک 20 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جن میں مبینہ سردار سمیت 11 افراد کے خلاف دہشت گردی اور قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ مزید انکشافات ڈی این اے رپورٹ کے بعد متوقع ہیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان واقعہ ، مقتولہ کی ماں گل جان بی بی کا ڈی این اے سیمپل حاصل کر لیا گیا
  • 5 اگست کو احتجاج میں شدت آئے گی، سزائیں دینے والوں کو سوچنا ہوگا: شیخ وقاص اکرم
  • بھارتی فوج کے کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے
  • سینٹ نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اورآئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا
  • پی ٹی آئی کے سزا یافتہ رہنماؤں کو اعلیٰ عدالتوں سے ریلیف ملے گا، اسد عمر
  • ہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور
  • احتجاج کیس:پی ٹی آئی کے کون کونسے کارکنان کو سزائیں ہوئیں ؟ تصاویر و تفصیلات سب نیوز پر
  • چھبیس نومبر بغیر اجازت احتجاج کیس کا پہلا فیصلہ: عدالت نے 12 پی ٹی آئی کارکنان کو سزائیں سنا دیں
  • فلوریڈا پولیس مفرور ایمو کو قابوکرنے میں کامیاب
  • اپیلز کورٹ: ٹرمپ کا پیدائشی شہریت ختم کرنے کا صدارتی حکم غیر آئینی قرار