ٹک ٹاک پر ون بائٹ چیلنج نے لبنانی طالبعلم کی جان لے لی
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
لبنان میں وڈیو ہوسٹنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر وائرل ہونے والے ’ون بائٹ چیلنج‘نے ایک طالبعلم جوایلی سکاف کی جان لے لی۔
عرب میڈیا کے مطابق طالبعلم نے ٹک ٹاک پر ایک چیلنج کو کرنے کی کوشش کی تاہم ایک بائٹ میں کروسینٹ نگلنے سے اس کا دم گھٹنے لگا اور اس کی سانس رک گئی۔
اساتذہ اورایک تربیت یافتہ سکول نرس کی فوری مدد اوراور ہسپتال منتقلی کے باجود اسے بچانے کی کوشش ناکام رہی۔
اساتذہ نے کہا کہ یہ انتہائی تکلیف دہ، ناقابل تصوراور ناقابل تلافی نقصان ہے جس پر ہم سب افسردہ ہیں۔طالبعلم کی ہلاکت پر سوگ میں20 اور 21 جنوری کو سکول بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26 میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا، گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔
آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت، مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔
اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔
مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل ہے۔
حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔
سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔
Post Views: 5