پراپرٹی لیز کا نیا قانون، فیس اور مدت میں کتنا اضافہ کیا گیا؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک) محکمہ بلدیات کے پی نے پراپرٹی کو کارآمد بنا کر اس سے آمدن حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کر لی، جس کے لیے اس نے خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹ لیز رولز 2025 تیار کر لیے ہیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے خصوصی کاروبار دوست لیز متعارف کرائی گئی ہے، 250 سے 499 ملین تک سرمایہ کاری کرنے والوں کو پراپرٹی 49 سال تک لیز پر دی جائے گی۔
دستاویزات کے مطابق 500 ملین روپے سے زائد سرمایہ کاری کرنے والوں کو محکمہ بلدیات پراپرٹی 99 سالوں کے لیے لیز پر دے گی، اور رولز کے مطابق لیز میں سالانہ 7.
نئے، زائد المعیاد اور پرانے لیز کی منظوری تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن سے لینا لازمی ہوگی، مارکیٹ نرخ کے مطابق لیز دینے کے لیے 10 رکنی لیز کمیٹی تشکیل دی جائے گی، دفتر یا کمرشل لیز کا دورانیہ 15 سال ہوگا، جسے مزید 10 سال تک توسیع دی جا سکے گی۔
تحصیل کونسل کی بنائی گئی پراپرٹی کو 5 سال کے لیے لیز پر دیا جا سکے گا، کسی اراضی کو لیز کمیٹی کمیونٹی پراپرٹی قرار دے سکتا ہے، کمیونٹی پراپرٹی پر بینک، کمپنی یا کوئی اور عمارت قائم کی جائے گی، کسی قسم کی پراپرٹی کی تعمیر سے قبل کی اس کی اجازت لازمی ہوگی۔
مزیدپڑھیں:کراچی کو بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا سامنا، ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن ٹرپ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
شہباز اردوان ملاقات، مشترکہ منصوبوں پر سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ملاقات میں برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ، بھی کیا۔
اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور دیا۔
وزیراعظم نے توانائی، کان کنی، دفاع، زراعت کے شعبوں میں تعاون کے مواقعوں کو اجاگر کیا، مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی ٹیکنالوجی سے متعلق تعاون کے مواقعوں کو بھی اجاگر کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں کا اعلیٰ سطح اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور صدر اردوان کا علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
دونوں رہنماوں نے غزہ میں انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔
اس موقع پر صدر اردوان نے فلسطین کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت اور انسانی امداد کو سراہا۔
اعلامیہ میں خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری مضبوط بنانے کا اعادہ کیا گیا۔
صدر اردوان نے وزیراعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔