بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا شادی کے بندھن میں بندھ گئے، لڑکی کون ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
بھارت کے جیولین تھرو ایتھلیٹ نیرج چوپڑا شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔
بھارت کے معروف جیولن تھرو ایتھلیٹ اور دو بار کے اولمپک میڈلسٹ نیرج چوپڑا نے اپنی شادی کا اعلان انسٹاگرام پر کیا۔
انہوں نے لکھا کہ "نیرج (دل کا ایموجی) ہیمانی، محبت کے بندھن میں بندھے۔"
View this post on InstagramA post shared by Neeraj Chopra (@neeraj____chopra)
اگرچہ پوسٹ میں شادی کی زیادہ تفصیلات نہیں دی گئیں، لیکن نیرج کے اس اعلان نے ان کے مداح حیران ہیں کیونکہ ایتھلیٹ اپنی زندگی کو نجی رکتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نیرج چوپڑا کی اہلیہ کا نام ہیمانی مور ہے اور وہ سونی پت سے تعلق رکھتی ہیں، ان دنوں وہ امریکا میں اپنی تعلیم مکمل کر رہی ہیں۔
نیرج کے چچا بھیم نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ شادی کی تقریب امریکا میں منعقد ہوئی، اور شادی کے بعد نیرج اور ہیمانی ہنی مون کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
گھمبا بنجول میں منعقدہ او آئی سی کے رابطہ گروپ کے حالیہ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بلاجواز گرفتاریوں اور آباددی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کے حوالے سے ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے اپنے سفارتی رابطوں میں تیزی لائی ہے۔ ذرائع کے مطابق گھمبا بنجول میں منعقدہ او آئی سی کے رابطہ گروپ کے حالیہ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بلاجواز گرفتاریوں اور آباددی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کے حوالے سے ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا۔ جنیوا میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے نے رواں برس جون میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 56ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنماوں پر مودی حکومت کے وحشیانہ ظلم و ستم، میڈیا پر پابندیاں اور کشمیر میں بنیادی آزادیوں کی پامالی کا بھرپور طریقے سے ذکر کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جنگی جرائم پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرائے۔
پاکستان نے رواں برس کے آغاز میں برسلز میں یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر ایک خصوصی سیمینار کا بھی انعقاد کیا، جہاں قانون سازوں، اسکالروں اور حقوق کے کارکنوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے پر جاری بھارتی تسلط کے فوری خاتمے اور کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے۔ پاکستان نے رواں برس 5 فروری کو حسب سابق”یوم یکجہتی کشمیر“ بھرپور طریقے سے منایا جبکہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت منسوخ کیے جانے کے چھ برس مکمل ہونے کے موقع پر رواں برس پانچ اگست کو اس بارے میں بھرپور احتجاجی پروگرام تشکیل دیے گئے ہیں۔