ہر سال کئی ہزار ارب روپے تعلیم پر خرچ کیے جانے کے باوجود نتائج قابلِ اطمینان کیوں نہیں ہیں؟ حکومت کو تعلیم کے نظام میں بہتری کے لیے اعلانات سے زیادہ عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔
پاکستان کے نظامِ تعلیم کو اس وقت کئی بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جس میں سب سے بڑا چیلنج نصاب کی تیاری کا ہے جس پر سب ہی متفق ہوں۔ ملک میں اس وقت 39 فی صد گھوسٹ ٹیچرز ہیں۔ یعنی وہ سرکار سے تنخواہ تو لے رہے ہیں۔ لیکن کسی سرکاری اسکول میں پڑھانے کے بجائے کوئی اور کام کر رہے ہیں۔تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں دو کروڑ 62 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں جن میں سے سب سے زیادہ تعداد پنجاب میں ہے جہاں ایک کروڑ 17 لاکھ 30 ہزار سے زائد بچے اسکول جانے کی عمر میں پہنچنے کے باوجود کسی اسکول میں داخل نہیں ہوئے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
3 سال میں 3 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے: شیخ وقاص اکرم
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ3 سال میں 3 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے۔حکومت گروتھ بھی فارم 47 کی طرح دکھا رہی ہے۔
اسلام آباد میں عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس میں شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ہماری ساڑھے 6 فیصد گروتھ کو حقارت سے دیکھنے والوں کی تیسرے سال تک مجموعی گروتھ ڈیڑھ فیصد ہے۔ یہ گروتھ بھی فارم 47 کی طرح کی دکھا رہے ہیں،حکومت کی پالیسیاں کسان دشمن ہیں۔
’’جنگ ‘‘ کے طابق پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات نے مزید کہا کہ 3 سال میں 3 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے، ان لوگوں کو تو پاکستان کی معیشت بہتر کرنے کےلیے لایا گیا تھا۔یہ لوگ رجیم چینج کے بعد چولہے بجھانے آئے ہیں، یہ وہ لوگ تھے جنہیں نیدرلینڈ سے پاکستان لایا گیا تھا، یہ کس قسم کی گروتھ ہے جو ہماری سمجھ سے باہر ہے۔عوام معاشی طور پر یتیم ہوگئے، زراعت میں ساڑھے 13 فیصد گراوٹ ہے۔
الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے غزہ مہاجرین کےلیے مصر، اردن، لبنان، القدس اور ویسٹ بینک میں 2915 جانور قربان
مزید :