پاکستانی زرمبادلہ ذخائر میں گزشتہ ہفتے کروڑوں ڈالر کی کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 14 ارب 45 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔ اسلام ٹائمز۔ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد زرمبادلہ کی مجموعلی مالیت 19 ارب 91 کروڑ سے زائد کی سطح پر پہنچ گئی۔ اسٹیٹ بینک سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 18 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 6 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 14 ارب 45 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی اور زرمبادلہ کی مجموعی مالیت 19 ارب 91 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 46 کروڑ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر لاکھ ڈالر کی کی سطح پر
پڑھیں:
پاکستانی کمپنی کو عالمی مارکیٹ سے بیف کے کروڑوں روپے کے آرڈرز مل گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستانی معیشت کے لیے خوش آئند خبر یہ ہے کہ چین میں بیف کی بڑھتی ہوئی طلب کے باعث پاکستان کو اربوں روپے کے برآمدی آرڈرز مل گئے ہیں۔
دی اورگینک میٹ کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو آگاہ کیا ہے کہ اسے چین سے 7.5 ملین امریکی ڈالر مالیت کے نئے آرڈرز موصول ہوئے ہیں۔ یہ معاہدہ سی پیک فریم ورک کے تحت طے پایا ہے اور اس کے ذریعے پاکستان سے ایک سال کے دوران فروزن بون لیس بیف چین کو برآمد کیا جائے گا۔
کمپنی کے مطابق چین میں حلال پروٹین مصنوعات کی مانگ میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس سے پاکستانی بیف ایکسپورٹ کے مواقع وسیع ہورہے ہیں۔ برآمد کیا جانے والا بیف عالمی معیار کے مطابق ہوگا تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کا اعتماد اور مقام مزید مضبوط ہوسکے۔
یہ پیش رفت نہ صرف پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا باعث بنے گی بلکہ لائیو اسٹاک سیکٹر کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ ماہرین کے مطابق اگر پاکستان اپنی پروسیسنگ اور ایکسپورٹ کے معیار کو مزید بہتر کرے تو مستقبل میں برآمدات کئی گنا بڑھ سکتی ہیں۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ یہ شراکت داری پاکستان کے زرعی اور گوشت کے شعبے کے لیے ایک بڑا موقع ہے، جس سے کسانوں اور کاشتکاروں کو بھی فائدہ پہنچے گا اور دیہی معیشت کو سہارا ملے گا۔