سندھ حکومت کو جامعات کے متعلق اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے،پروفیسررئیس احمد منصوری
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) معاشرے میں تعلیم و تحقیق کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے کہ جامعات کو تعلیم دوست افراد کے حوالے اور ان کے مسائل حل کیے جائیں سندھ حکومت کو جامعات کے متعلق اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار صدر تنظیم اساتذہ پاکستان صوبہ سندھ پروفیسر رئیس احمد منصوری نے فپواسا سندھ کے صدر ڈاکٹر کامران زکریا اور شعبہ اعلیٰ تعلیم تنظیم اساتذہ پاکستان کراچی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر معروف بن رؤف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مذکورہ ذمہ داران نے آگاہ کیا کہ شیخ الجامعہ کے لیے بیوروکریٹس کا تقرر، نئے اور پرانے اساتذہ کو ریگولر ہونے سے روکنا، گریڈنگ سسٹم کا خاتمہ، الاونسز سے محرومی، اسی طرح انہیں بھی دیگر اساتذہ کی طرح گورنمنٹ آفسز کے چکر کاٹنے پر مجبور کرنے کے فیصلوں سے یونیورسٹی اساتذہ پریشان کن صورتحال میں گرفتار ہیں۔ صدر تنظیم اساتذہ پاکستان صوبہ سندھ پروفیسر رئیس احمد منصوری نے جامعات کے مذکورہ تمام مطالبات کی حمایت کا اظہار کیا اور وزیر اعلیٰ سندھ اور ہائر ایجوکیشن کمیشن سے فی الفور ان مسائل کے حل کا مطالبہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل دے دیا۔
لاہور سے جاری بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عید والے دن بھی مرتضیٰ وہاب اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول تنقید سے باز نہیں آئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا گراؤنڈ پر جانا ضروری نہیں، 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز، انتظامیہ اور وزراء گراؤنڈ پر موجود ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی برقرار رکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 دن سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اوران کے وزرا کی فوج منظر عام سےغائب ہے، آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں، جو میڈیا کو دیکھائی دے رہا ہے، وہی میڈیا دکھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔