WE News:
2025-09-18@12:22:11 GMT

موسم سرما کے دوران بارشوں میں 50 فیصد تک کمی کیوں؟

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

موسم سرما کے دوران بارشوں میں 50 فیصد تک کمی کیوں؟

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک جبکہ بالائی علاقوں میں شدید سرد اور مطلع ابر آلود رہنے کا امکان ہے، تاہم پنجاب کے بیشتر اضلاع ، بالا ئی سندھ اور خیبر پختونخوا کے میدانی علاقوں میں رات کے اوقات میں درمیانی سے شدید دُھند چھائے رہنے کی بھی توقع ہے۔

کم وبیش یہ ہے خلاصہ محکمہ موسمیات کی حالیہ پیشگوئی کا، مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک کے مغربی اور بالائی علاقوں پر اثر انداز ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگا، اس سے قبل محکمہ موسمیات کی جانب سے بارش کی بھی پیشگوئی کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سردیاں اپنے جوبن پر پہنچ گئیں، کہیں برفباری، کہیں بارش تو کہیں دھند کا راج، موٹروے بند

اسلام آباد کی بات کی جائے تو اسلام آباد میں اس سے قبل محکمہ موسمیات کی جانب سے 2 سے 3 بار بارشوں کی پیشگوئیاں کی گئی تھیں لیکن بارش نہیں ہوئی۔ کہا گیا تھا کہ جنوری کے دوسرے ہفتے میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگا، جس میں 3 سے 4 دن تک مسسلسل بارشیں ہوں گی۔

اسی طرح 18 جنوری سے بھی بارشوں کے سلسلے کے ضمن میں پیشگوئی کی گئی  تھی، لیکن اس کے باوجود اسلام آباد میں بارشوں کا بہت ہی کم امکان نظر آ رہا ہے، کیا آنے والے دنوں میں بارش کا کوئی امکان ہے؟

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر نماز استسقا ادا، ملک کے مختلف علاقوں میں بارش

ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان نے وی نیوز سے کو بتایا کہ پچھلے سالوں کی نسبت اس بار دھند بھی اتنی نہیں ہوئی لیکن پنجاب اور سندھ کے بالائی میدانی علاقے آج بھی دھند کی لپیٹ میں ہیں۔

’اس کے علاوہ مری اور شمالی علاقوں کے کچھ حصوں میں آج بارش اور برفباری کا امکان ہے، کوئٹہ میں بھی کچھ دن قبل اچھی خاصی برفباری ہوئی ہے، یہ بات درست ہے کہ اسلام آباد میں گزشتہ تقریبا 2 مہینوں سے بمشکل ہلکی پھلی بارش ہی ہوئی ہے۔‘

مزید پڑھیں: ملک بھر میں سردی کی جاری لہر میں کمی کا امکان، محمکہ موسمیات

محکمہ موسمیات کے سربراہ کے مطابق مون سون کے بعد اکتوبر نومبر بھی کم بارشوں کا سیزن ہوتا ہے، اس لیے ایک وجہ یہ بھی ہے اور اس میں کوئی بڑی بات نہیں ہے، ایسا سیزن بھی آجاتا ہے، جس میں بارشیں کم ہوتی ہیں۔‘

’جنوری میں بارشیں متوقع ہیں لیکن اتنی نہیں ہو رہی ہیں جتنی ہونی چاہییں، لیکن بسا اوقات بارشوں کا سیزن ایک مہینہ ڈراپ ہونے کے بعد اگلے مہینے رونما ہو جاتا ہے، جب ہمارا جنوری اور فروری خشک رہتا ہے تو پھر مارچ اور اپریل تک بارشیں ہوتی رہتی ہیں۔‘

سیزن کی اوسط بارشوں میں کمی ہوئی ہے؟

ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان کا کہنا تھا کہ سیزن کی بارشیں بعض اوقات معمول سے کم ہوتی ہیں لیکن اس کا مطلب خشک سالی نہیں ہوتا، درجہ حرارت کی بات کی جائے تو درجہ حرارت بھی پہلے کی نسبت 1 سے 2 ڈگری تک کم ہو گیا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ موسم سرما کی بارشوں کے سیزن کا دورانیہ اپریل کے آخر تک جاتا ہوا نظر آ رہا ہے، گزشتہ برس اگست میں پاکستان میں معمول سے 60 فیصد زائد بارشیں ریکارڈ کی گئی تھیں جبکہ مون سون کی بارشوں کی اوسط 51 فیصد سے زیادہ تھی۔

مزید پڑھیں: اسموگ سے ستائے عوام کے لیے اچھی خبر، کل سے ملک کے مختلف علاقوں میں بارش کا امکان

ماہر موسمیات محمد عثمان نے موسم میں تیبدیلیوں کے حوالے سے وی نیوز کو بتایا کہ دسمبر اور اب جنوری میں بھی بارشوں کا نہ ہونا خشک سردی میں اضافے کا باعث بن رہا ہے، جس کی وجہ سے شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں، اور خاص طور پر وائرل انفیکشن کی مدت بھی طویل ہو گئی ہے۔

اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں موسم سرما کی بارشیں کیوں نہیں ہو رہیں؟ اس سوال کے جواب میں محمد عثمان نے بتایا کہ موسمیاتی ڈیٹا کے مطابق، گزشتہ 60 سالوں میں دسمبر کے آغاز میں ہی بارشوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا تھا اور پنجاب میں بارشیں اکثر ہر ہفتے، یعنی ایک جمعرات سے دوسری جمعرات تک، وقفے وقفے سے ہوتی رہتی تھیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں موسم سرما کا آغاز؛ برفباری اور بارشیں کم ہونے کا امکان

’اسلام آباد اور پوٹھوہار کے علاقوں میں پہلے ہفتے میں 4 دن تک بارش ہوتی تھی، لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اب بارشوں کا دورانیہ کم ہو کر ایک دن تک محدود ہوگیا ہے، اور اس سال تو یہاں ایک دن بھی بارش نہیں ہوئی۔‘

ماہر موسمیات کے مطابق چند برسوں قبل نومبر کا مہینہ  بھی سردی کے مہینے میں شمار ہوتا تھا لیکن اس بار دسمبر میں بھی زیادہ آبادی والے علاقوں میں لوگ سردی کی روایتی شدت محسوس نہیں کررہے تھے۔

’اور بعض ایسے علاقے تھے جہاں پنکھے بھی چلتے رہے ہیں، سوسم سرما کے دوران ہونے والی بارشوں میں 50 فیصد تک کی کمی دیکھی جا رہی ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام اباد بارش پوٹھوہار ماہر موسمیات محکمہ موسمیات محمد عثمان مہر صاحبزاد خان موسم سرما مون سون.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام اباد ماہر موسمیات محکمہ موسمیات محکمہ موسمیات اسلام ا باد علاقوں میں مزید پڑھیں بارشوں کا کا امکان نہیں ہو میں بھی کی گئی رہا ہے ملک کے

پڑھیں:

قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات

پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) محکمہ موسمیات سے ادارے کی بارش سے متعلقہ پیشگوئی پر سوالات پوچھ لیے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس ہوا، جس میں ڈی جی محکمہ موسمیات نے شرکاء کو بریفنگ دی۔

اس موقع پر پی پی پی کے منور علی تالپور نے کہا ہے کہ ایک بار محکمہ موسمیات نے 4 دن کی بارش بتائی، ایک قطرہ بھی برسات نہیں ہوئی۔

پی پی پی شازیہ مری نے کہا کہ محکمہ موسمیات جس دن بارش بتاتا ہے اس دن بارش نہیں ہوتی، جس دن محکمہ موسمیات کہتا ہے آج بارش نہیں ہوگی اس دن ہوجاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم بارش کا سن کر چھتری لے کر نکلتے ہیں تو بارش ہی نہیں ہوتی، بتایا جائے کہ محکمہ موسمیات کا بجٹ کتنا ہے اور ملازمین کتنے ہیں۔

ڈی جی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہمارے ملک بھر میں 120 سینٹرز ہیں، جہاں سے ہر گھنٹے ڈیٹا آتا ہے، میٹ ڈپارٹمنٹ کا بجٹ 4 ارب اور ملازمین کی تعداد 2 ہزار 430 ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ کہا گیا تھا کہ سندھ کو سپر فلڈ ہٹ کرے گا، ہم نے پہلے دن سے کہا تھا سندھ کو سپر فلڈ ہٹ نہیں کرے گا، ہماری اتنی محنت کے باوجود ہمارا نام نہیں لیا جاتا۔

ڈی جی محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ اپریل کے آخر میں مون سون سے متاثرہ 10ممالک کا اجلاس ہوا، جنوبی ایشیا کلائمنٹ فورم میں بھی خطے کی معلومات شیئر ہوئی تھیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مئی کے درجہ حرارت کی بنیاد پر کئی گئی فورکاسٹ میں پاکستان اور بھارت میں معمول سے زیادہ بارشیں تھیں، 29 مئی کو زیادہ بارشوں سےمتعلق بتادیا تھا، اس دفعہ محکمہ موسمیات کی بات سنی ہی نہیں گئی۔

فیڈرل فلڈ کمشنر نے بتایا کہ 22 جولائی کو کراچی میں 1 گھنٹے میں 160 ملی میٹر بارش ہوئی، اسلام آباد میں 22 جولائی کو 184 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

اس پر شازیہ مری نے سوال اٹھایا کہ کیا ماضی میں بھی اسلام آباد میں اتنی بارش ہوئی جتنی اس بار ہوئی؟

ڈی جی محکمہ موسمیات نے جواب دیا کہ جولائی2001ء میں یہاں 600 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سب اداروں کو بتا دیا تھا کہ تیز بارشیں آئیں گی، ہم نے یہ بھی بتایا تھا کہ ملک میں سیلاب آئیں گے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ہم کسی دن محکمہ موسمیات چلے جاتے ہیں، سسٹم کا جائزہ لے لیتے ہیں، دیکھیں گے محکمہ موسمیات کی پیشگوئیاں کیوں نہیں درست ہوتیں، یہ بھی دیکھیں گے کہ محکمہ موسمیات کے پاس ٹیکنالوجی کونسی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • محکمہ موسمیات کی بارشوں کے 11ویں سپیل کی پیش گوئی
  • مزید بارشوں کی پیشگوئی، پنجاب میں مون سون کا 11واں اسپیل جاری
  • قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
  • قائمہ کمیٹی نے غلط پیش گوئیوں پر محکمہ موسمیات کے حکام کو آڑے ہاتھوں لے لیا
  • عوام تیاری کرلیں: ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے والی ہے
  • مون سون بارشوں کے 11 ویں سپیل کا آغاز، ایبٹ آباد اور دیگر علاقوں میں طوفانی بارش
  • کراچی کے موسم سے متعلق محکمہ موسمیات کی نئی پیش گوئی
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہلکی بارش
  • آئندہ 24 گھنٹوں میں ملک کے کن علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں؟ محکمہ موسمیات نے بتا دیا
  • محکمہ موسمیات نے آج رات سے 19 ستمبر تک مزید بارشوں کی پیش گوئی کردی