امریکہ(نیوز ڈیسک)نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج حلف اٹھائیں گے،تیاریاں مکمل کرلی گئی ۔شدید سردی کے باعث تقریب کانگریس بلڈنگ میں ہوگی۔سُپرپاورپرحکمرانی کا تاج پھر ڈونلڈ ٹرمپ کےسَر پرسجنے جا رہا ہے،سپریم کورٹ کےچیف جسٹس ڈونلڈ ٹرمپ سے حلف لیں گے،امریکا کےمقامی وقت کےمطابق دوپہربارہ جبکہ پاکستانی وقت کےمطابق رات دس بجےڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھائیں گے۔کیپٹل ہل کےاطراف سیکورٹی سخت کردی گئی،اہم سڑکوں پر پولیس کی نفری تعینات کردی گئی،شہریوں کیلئے متبال روٹس بھی بنادیے گئے،واشنگٹن میں ٹرمپ کےحامیوں نےریلی نکالی،خواتین کارکن خوشی سے جھومتی رہیں۔

ابراہیم مراد نے صدر ٹرمپ اور امریکی عوام کےلئے نیک تمنائوں کا اظہارکیا ہے،ابراہیم مراد نے کہا ہے کہ دعا گو ہیں کہ صدر ٹرمپ کا دور امریکی عوام کی خوشحالی اور ترقی کےلئے بہتر ثابت ہوگا، تقریب میں عالمی رہنماؤں سے ملاقات اعزاز کی بات ہوگی۔
سابق صوبائی وزیر نے کہا ہے کہ عالمی رہنماؤں سے عالمی امن، بین الاقوامی تعلقات، تعاون اور ترقی پر تبادلہ خیال کا موقع ملے گا،امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے فروغ میں مدد ملے گی،امریکہ اور پاکستان کے تعلقات بہت اہمیت کے حامل ہیں،مستقبل میں امریکہ-پاکستان تعلقات مزید مستحکم ہونگے۔ یاد رہے کہ ابراہیم مراد نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے وزیربلدیات رہے ہیں ۔

دوسری جانب نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حلف برداری سے پہلے واشنگٹن میں وکٹری ریلی سے خطاب میں کہا مشرق وسطیٰ میں جنگی بندی پہلی بڑی کامیابی ہے،معاہدے سے خطے میں پائیدارامن قائم ہوگا،تین ماہ کے اندر مشرق وسطیٰ میں سب کچھ حاصل کرلیاجو بائیڈن انتظامیہ چارسال میں نہ کر سکی۔افغانستان سے فوجی سازوسامان واپس لانے کا بھی اعلان کردیا۔

قومی فاسٹ بولر محمد عباس کی چھوٹی بہن انتقال کر گئیں

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

امریکہ نے ایک بار پھر یونیسکو سے تعلق ختم کر لیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 جولائی 2025ء) امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یونیسکو سے علیحدگی کی وجہ ادارے کی جانب سے ''تفریق کرنے والے سماجی و ثقافتی نظریات کو فروغ دینا‘‘ ہے۔

بروس نے کہا کہ یونیسکو کا فیصلہ کہ وہ ’’فلسطین کی ریاست‘‘ کو رکن ریاست کے طور پر تسلیم کرتا ہے، امریکی پالیسی کے منافی ہے اور اس سے ادارے میں اسرائیل مخالف بیانیہ کو فروغ ملا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی اسسٹنٹ پریس سیکرٹری اینا کیلی نے کہا، ''یونیسکو ایسے تقسیم پسند ثقافتی و سماجی مقاصد کی حمایت کرتا ہے جو ان عام فہم پالیسیوں سے مطابقت نہیں رکھتیں جن کے لیے امریکی عوام نے نومبر میں ووٹ دیا۔

(جاری ہے)

‘‘

یونیسکو کا ردِعمل

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈری آذولے نے واشنگٹن کے فیصلے پر ''گہرے افسوس‘‘ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ اس صورتحال کے لیے پہلے سے تیار تھا۔

انہوں نے اسرائیل مخالف تعصب کے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا، ''یہ دعوے یونیسکو کی اصل کوششوں کے برخلاف ہیں۔‘‘

اس دوران فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں یونیسکو کے لیے ''غیر متزلزل حمایت‘‘ کا اعلان کیا اور کہا کہ امریکہ کا فیصلہ فرانس کی وابستگی کو کمزور نہیں کرے گا۔

یونیسکو کے اہلکاروں نے کہا کہ امریکی علیحدگی سے ادارے کے کچھ امریکی فنڈ سے چلنے والے منصوبوں پر محدود اثر پڑے گا، کیونکہ ادارہ اب متنوع مالی ذرائع سے فائدہ اٹھا رہا ہے اور اس کا صرف 8 فیصد بجٹ ہی امریکہ سے آتا ہے۔

اسرائیل کا ردعمل

اسرائیل نے امریکہ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینون نے یونیسکو پر ''مسلسل غلط اور اسرائیل مخالف جانبداری‘‘ کا الزام عائد کیا۔

اسرائیلی وزیر خارجہ نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں امریکہ کی ''اخلاقی حمایت اور قیادت‘‘ کا شکریہ ادا کیا اور کہا ’’اسرائیل کو نشانہ بنانے اور رکن ممالک کی سیاسی چالوں کا خاتمہ ضروری ہے، چاہے وہ یونیسکو ہو یا اقوام متحدہ کے دیگر پیشہ ور ادارے۔

‘‘ امریکہ پہلے بھی یونیسکو چھوڑ چکا ہے

یونیسکو طویل عرصے سے اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان ایک بین الاقوامی محاذ رہا ہے، جہاں فلسطینی عالمی اداروں اور معاہدوں میں شمولیت کے ذریعے اپنی ریاستی حیثیت تسلیم کروانے کی کوشش کرتے ہیں۔

اسرائیل اور امریکہ کا مؤقف ہے کہ فلسطین کو اس وقت تک کسی بھی بین الاقوامی ادارے میں شامل نہیں ہونا چاہیے جب تک وہ اسرائیل کے ساتھ ایک مکمل امن معاہدے کے تحت ریاستی درجہ حاصل نہ کر لے۔

امریکہ نے پہلی بار 1980 کی دہائی میں یونیسکو پر سوویت نواز جانبداری کا الزام لگا کر اس سے علیحدگی اختیار کی تھی، لیکن 2003 میں دوبارہ شمولیت اختیار کی۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور میں امریکہ نے ایک بار پھر یونیسکو سے علیحدگی اختیار کی۔ لیکن سابق صدر جو بائیڈن کے دور حکومت میں دو سال قبل امریکہ نے یونیسکو میں دوبارہ شمولیت اختیار کی تھی ۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں نوکریاں دینا بند کریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کل اپنی والدہ کے آبائی ملک سکاٹ لینڈ کا نجی دورہ کریں گے
  • عمران خان کے بیٹوں کی امریکا میں اہم شخصیت سے ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کی مودی کو پھر چپیڑ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا باراک اوباما پر غداری کا الزام، سابق صدر نے ردعمل میں کیا کہا؟
  • عمران خان کے بیٹوں کی امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات
  • امریکہ نے ایک بار پھر یونیسکو سے تعلق ختم کر لیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر بارک اوباما کو غدار قرار دے دیا
  • ضرورت پڑی تو واشنگٹن دوبارہ حملہ کرے گا، ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کو پھر دھمکی
  • ضرورت پڑی تو دوبارہ حملہ کردیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کو دھمکی
  • اسرائیل کی خاطر ایکبار پھر امریکہ یونسکو سے دستبردار