ایک لاکھ سے ڈھائی کروڑ روپے: آسان کاروبار قرض سکیم کے لیے اپلائی کرنے کا طریقہ کار کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے صوبے میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو فروغ دینے کے لیے بلاسود آسان کاروبار لون اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے۔
اس اسکیم سے 21 سے 45 سال کے تمام پاکستانی مستفید ہوسکتے ہیں جو کاروبار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ آئی ٹی اور ای کامرس کے شعبوں میں کاروبار کرنے کے لئے عمر کی کم سے کم حد 18 سال ہے۔ یوتھ انٹرپرینورشپ اسکیم کے ذریعے آپ پاکستان میں کہیں بھی اپنا کاروبار شروع کرنے یا پہلے سے موجود کاروبار کو بڑھانے کے لئے قرض حاصل کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس اقدام کو مختلف کاروباری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جن میں اسٹارٹ اپس، کاروبار کی توسیع، جدت کاری، ورکنگ کیپیٹل، کمرشل لاجسٹکس، اور آب و ہوا کے موافق کاروبار شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:خیبرپختونخوا: اپنے کاروبار کے لیے بلاسود قرضوں کی فراہمی، نوجوانوں میں چیک تقسیم
اسکیم کا مقصد صوبے بھر میں ترجیحی شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کاروباری، روزگار کی تخلیق اور برآمدات میں معاونت کے ذریعے معاشی ترقی کو آگے بڑھانا ہے۔
قرض کی رقم کو کن 3 درجوں پر تقسیم کیا گیا ہے؟
ٹیئر ون:
قرض کی حد 1 لاکھ سے 10 لاکھ روپے تک ہے۔
ٹیئر ٹو:
قرض کی حد 10 لاکھ سے 1 کروڑ روپے تک ہے۔
ٹیئر تھری:
قرض کی حد 1 کروڑ سے 2.
واضح رہے کہ قرضوں کی ادائیگی منظوری کی شرائط کے مطابق مساوی ماہانہ اقساط میں کی جائے گی اور لیٹ سرچارج روزانہ کی بنیاد پر ایک روپے سے ایک ہزار روپے تک فی دن لاگو ہوں گے۔
درخواست کا عمل
درخواست دہندگان کے پاس درخواست شروع کرنے سے پہلے درج ذیل دستاویزات جیسے پاسپورٹ سائز کی تصاویر اور شناختی کارڈ کی اسکین شدہ کاپیاں یا واضح تصاویر تیار ہونی چاہئیں۔
اس کے علاوہ، درخواست دینے کا عمل شروع کرنے سے پہلے یہ یقینی بنائیں کہ آپ کے پاس شناختی کارڈ سے رجسٹرڈ موبائل نمبر، نام، شناختی کارڈ کی کاپیاں، اور دو حوالوں کے موبائل نمبر (جو خون کے رشتہ دار نہ ہوں) موجود ہوں۔
اس کے علاوہ فعال ٹیکس فائلر کا ثبوت، کاروباری آمدنی اور اخراجات کی معلومات، کرایہ کا معاہدہ، ٹرانسفر لیٹر یا کاروبار اور رہائشی پتوں سے متعلق رجسٹری کی کاپیاں اور ادائیگی کی درخواست کے لیے فیس ہونی چاہیے۔
کولیٹرل (ازالے) میں جائیداد کی منتقلی کا خط، رجسٹری، فرد، یا سرکاری سیکیورٹیز دی جاسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:وزیر اعلیٰ پنجاب فری سولر پینل اسکیم کا افتتاح، کتنے صارفین مستفید ہوسکیں گے؟
درخواست دینے کا عمل
درخواست دینے سے پہلے آپ کو مندرجہ ذیل چیزیں تیار کرنی ہوں گی:
پاسپورٹ سائز کی تصاویر: آپ کو اپنی تازہ اور واضح پاسپورٹ سائز کی تصاویر کی ضرورت ہوگی۔
شناختی کارڈ کی کاپیاں: آپ کے شناختی کارڈ کی دونوں طرف کی واضح کاپیاں لگانا ضروری ہے۔
موبائل نمبر: آپ کے شناختی کارڈ سے رجسٹرڈ موبائل نمبر، آپ کا نام اور شناختی کارڈ کی کاپیاں ہونا لازمی ہے۔
دو گواہوں کے نمبر: آپ کو دو ایسے لوگوں کے موبائل نمبر فراہم کرنا ہوں گے جو آپ کے خون کے رشتہ دار نہ ہوں۔
ٹیکس کا ثبوت: اگر آپ ٹیکس دیتے ہیں تو آپ کو ٹیکس فائلر کا سرٹیفکیٹ دینا ہوگا۔
کاروبار کی معلومات: اگر آپ کا کوئی کاروبار ہے تو آپ کو اس سے متعلق آمدنی اور اخراجات کی تفصیل فراہم کرنی ہوگی۔
رہائش کی معلومات: اگر آپ کرایے کے مکان میں رہتے ہیں تو آپ کو کرایہ کا معاہدہ دینا ہوگا۔ اگر آپ کا اپنا مکان ہے تو آپ کو اس کی رجسٹری کی کاپی دینی ہوگی۔
کاروبار کا پتہ: اگر آپ کا کوئی کاروبار ہے تو آپ کو اس کے پتے کی رجسٹری کی کاپی دینی ہوگی۔
آسان کاروبار لون پروسیسنگ فیس کتنی ہے؟
ٹیئر 2 کے لیے درخواست جمع کروانے کی فیس 5000 روپے ہے جبکہ ٹیئر 3 کے لیے درخواست جمع کروانے کی فیس 10 ہزار روپے ہے۔
ضمانت (کولیٹرل):
اگر آپ سے ضمانت مانگی جائے تو آپ مندرجہ ذیل چیزیں پیش کر سکتے ہیں:
جائیداد کی منتقلی کا خط
جائیداد کی رجسٹری
فرد
سرکاری سیکیورٹیز
یہ بھی پڑھیے:فوری قرضہ لینے کے لیے بااعتماد موبائل ایپس
درخواست کیسے پُر کریں؟
1۔ درخواست شروع کرنے کے لیے ایک اکاؤنٹ بنائیں۔
2۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ موبائل نمبر آپ کے نام پر رجسٹرڈ ہو۔
3۔ درخواست کو مکمل کرنے کے لیے کم از کم 15 منٹ مختص کریں۔
4۔ فارم جمع کروائیں۔
5۔ اگر ضرورت ہو تو اضافی معلومات اپ لوڈ کریں۔
درخواست جمع کرانے کے بعد
جب آپ اپنی درخواست جمع کروائیں گے تو آپ کو ایک رجسٹریشن نمبر دیا جائے گا۔ یہ نمبر آپ کو اسکرین پر دکھائی دے گا اور آپ کو ایس ایم ایس کے ذریعے بھی بھیجا جائے گا۔
اس رجسٹریشن نمبر کی مدد سے آپ اپنی درخواست کی پیشرفت کے بارے میں جان سکیں گے۔ آپ کو اس کے بارے میں باقاعدگی سے ایس ایم ایس کے ذریعے اطلاع ملتی رہے گی۔ اس کے علاوہ، آپ اس ویب سائٹ پر جا کر بھی اپنی درخواست کی تازہ صورتحال چیک کر سکتے ہیں جو آپ کو بتائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Asaan Karobar Loan scheme karobar card آسان کاروبار لون اسکیم قرضذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آسان کاروبار لون اسکیم شناختی کارڈ کی درخواست جمع کے ذریعے تو آپ کو آپ کو اس کرنے کے کے لیے قرض کی اگر آپ
پڑھیں:
ایران اسرائیل کشیدگی: پاکستان میں ایرانی مصنوعات کا کاروبار کرنے والے افراد کتنے متاثر ہو سکتے ہیں؟
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی یا ممکنہ جنگ کی صورت میں پاکستان میں ایرانی مصنوعات کی درآمد پر نمایاں اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ خاص طور پر وہ افراد جو ایرانی اشیا جیسا کہ پیٹرول، چاکلیٹس، کوکنگ آئل، بسکٹس، خشک میوہ جات، الیکٹرانکس وغیرہ کا کاروبار کرتے ہیں، وہ متاثر ہو سکتے ہیں۔
ایرانی مصنوعات کا کاروبار کرنے والے پاکستانی کتنے متاثر ہو سکتے ہیں؟ اس حوالے سے جاننے کے لیے ’وی نیوز‘ نے چند ایسے افراد سے بات کی جو راولپنڈی باجوڑ پلازہ میں ایرانی مصنوعات فروخت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان اور بھارت کی جنگ رکوائی، ایران و اسرائیل کے درمیان بھی جلد معاہدہ ہوگا : ڈونلڈ ٹرمپ
’کشیدگی جاری رہی تو ہمارا کاروبار متاثر ہوگا‘راولپنڈی میں ایرانی خشک میوہ جات کے ہول سیلر فضل اصغر نے وی نیوز کو بتایا کہ ایرانی بادام، پستہ اور کھجوریں ہماری دکان کی پہچان ہیں، لیکن اسرائیل ایران کشیدگی شروع ہونے کے بعد اب ایران سے ایرانی میوہ جات درآمد کرنا مشکل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ پہلے سے جو مال منگوایا ہوا ہے، وہ بھی سرحد پر ہی رک جائے گا، اب یہ کشیدگی کب تک جاری رہے گی اس حوالے سے ابھی کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ ’ہم جیسے کاروباری افراد کے لیے نہایت مشکل ہو جائے گی، کیونکہ پاکستان میں ایرانی مصنوعات کے خریدار بڑی تعداد میں ہیں، اور کشیدگی بڑھنے کی صورت میں ہمارا کاروبار متاثر ہوگا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر حالات ایسے ہی رہے تو انہیں مجبوراً دوسرے ممالک سے مہنگا مال منگوانا پڑے گا یا پھر کشیدگی ختم ہونے کا انتظار کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہاکہ ایرانی خشک میوہ جات پاکستان میں خاصے مقبول ہیں اور ان کی عدم دستیابی سے مقامی مارکیٹ میں قلت اور قیمتوں میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے، مگر شکر ہے کہ یہ کشیدگی سیزن میں شروع نہیں ہوئی، ورنہ ہمارا روزگار بہت بڑی طرح متاثر ہوتا۔
’حالات خراب رہے تو کاروبار کو بہت بڑا دھچکا لگے گا‘ایرانی الیکٹرانکس کے ڈیلر ندیم جعفری نے بھی اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا زیادہ تر سامان ایرانی بارڈر سے آتا ہے، اور اب جو کشیدگی ہے اس کی وجہ سے نہ صرف رسد متاثر ہوئی ہے بلکہ گاہک بھی پریشان ہوں گے، کیونکہ چھوٹے تاجر ہم سے سامان لے کر جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ ایرانی مال کی طلب تو ہے، لیکن اگر حالات خراب رہے تو کاروبار کو بہت بڑا دھچکا لگے گا۔ پاکستانی مارکیٹ میں ایرانی الیکٹرانکس کا ایک مخصوص حصہ ہے جو براہِ راست درآمدات پر منحصر ہے۔
انہوں نے کہاکہ پیٹرول، خشک میوہ جات اور الیکٹرانکس کے علاوہ ایرانی کوکنگ آئل، چاکلیٹس، بسکٹس اور گھریلو استعمال کی دیگر ایرانی اشیا بھی پاکستان کی مارکیٹ میں دستیاب ہوتی ہیں، اور مارکیٹ میں ان مصنوعات کی بڑی ڈیمانڈ بھی ہے۔ اس لیے ایران سے براہِ راست یا بالواسطہ طور پر آنے والی ان مصنوعات کی سپلائی چین بھی موجودہ کشیدگی سے شدید متاثر ہو رہی ہے۔
’ایرانی اشیا پاکستانی مصنوعات کے مقابلے میں سستی ہیں‘دکاندار حبیب اللہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنا مال کوئٹہ سے منگواتے ہیں، اور اس کشیدگی کی وجہ سے پاکستانی چھوٹے تاجر بھی شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر صورتحال یوں ہی برقرار رہی تو یہ اشیا مارکیٹ سے غائب ہو جائیں گی یا پھر ان کی قیمتیں بڑھ جائیں گی، جس سے گاہک متاثر ہوگا، اور گاہک ایرانی مصنوعات کے بجائے پاکستانی مصنوعات کو ترجیح دے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ایرانی مصنوعات پاکستانی مصنوعات کے مقابلے میں سستی ہیں، جو چیز پاکستان میں 200 روپے کی ہے، ایرانی وہی چیز گاہک کو 100 سے 150 روپے میں بآسانی مل جاتی ہے۔ اس لیے عام صارفین جو ایرانی مصنوعات کو ان کی قیمت اور معیار کی وجہ سے ترجیح دیتے ہیں، انہیں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں ’نیتن یاہو خطے کو جنگ کی آگ میں جھونکنے پر تُلا ہوا ہے‘، ترک صدر کا ایران سے اظہار یکجہتی
انہوں نے کہاکہ اس کشیدگی کے نتیجے میں نہ صرف پاکستان میں ایرانی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے بلکہ ان کی دستیابی بھی بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری حضرات کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا جو ان مصنوعات پر انحصار کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایران اسرائیل کشیدگی ایرانی مصنوعات تاجر خشک میوہ جات کاروبار متاثر کشیدگی جاری وی نیوز