وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ کراچی میں کورونا پھیلنے کی خبر غلط ہے۔

وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اب کورونا کو فلو کی طرح ہی ٹریٹ کیا جاتا ہے،کراچی میں کورونا پھیلنے کی خبر غلط ہے۔

 وزیرِ صحت سندھ نے بتایا کہ 100 افراد کے کورونا ٹیسٹ ہوئے، جن میں 7 میں کورونا مثبت آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ افراد میں فلو کی علامات بہت معمولی تھیں، کورونا میں مبتلا افراد کو ہلکی علامات کے سبب گھر بھیج دیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ موسمی فلو اور انفلوئنزا میں مبتلا لوگوں کا احتیاطاً کورونا ٹیسٹ کروایا گیا تھا ،کورونا اب موسمی فلو کی طرح ہے اس سے گھبرانے کی قطعاً ضرورت نہیں

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں کورونا

پڑھیں:

پارکنگ فیس پر پابندی بے اثر، کراچی میں مافیا بے لگام

شہریوں نے غیر قانونی وصولی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اعلان تک محدود نہ رہے بلکہ پارکنگ مافیا کے خلاف مثر اور نظر آنے والا ایکشن لے۔ محکمہ بلدیات کی ہدایت کے باوجود، عملدرآمد نہ ہونے سے یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ فیس کے خاتمے کا یہ حکومتی اقدام عملی طور پر کس حد تک موثر ہو پایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی جانب سے شہر بھر میں پارکنگ فیس کے مکمل خاتمے کے باضابطہ اعلان اور نوٹیفکیشن کے باوجود، کراچی کے مختلف علاقوں میں شہریوں سے غیرقانونی طور پر پارکنگ فیس وصولی کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر محکمہ بلدیات نے 25 ٹاؤنز میں جاری پارکنگ فیس پر مکمل پابندی عائد کی جبکہ مئیر کراچی مرتضی وہاب کی درخواست پر اس فیصلے کو عوامی مفاد میں فوری نافذ العمل کیا گیا۔ کراچی کے مصروف ترین تجارتی مرکز صدر میں اب بھی شہریوں کو پارکنگ کے لیے فیس ادا کرنا پڑ رہی ہے، حالانکہ محکمہ بلدیات کی جانب سے 25 ٹاؤنز میں سڑکوں پر پارکنگ فیس پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت نے وزیراعلی کی ہدایت اور مئیر کراچی مرتضی وہاب کی درخواست پر پارکنگ مافیا کے خلاف بڑا اقدام کرتے ہوئے تمام اہم سڑکوں پر فیس لینے پر پابندی لگا دی تھی۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اب صرف مخصوص پلازہ، پلاٹس یا واضح کردہ علاقوں میں ہی فیس لی جا سکتی ہے، شہر کی 46 بڑی سڑکیں اور تمام مرکزی شاہراہیں پارکنگ فیس سے مکمل طور پر مستثنیٰ قرار دی گئی تھیں۔ تاہم صدر، صدر موبائل مارکیٹ، گلشن اقبال، لائٹ ہاؤس، ایم اے جناح روڈ، اور کچھ دیگر مقامات پر اب بھی پرانے طریقہ کار کے تحت افراد شہریوں سے پارکنگ فیس طلب کر رہے ہیں۔

مرتضی وہاب نے فیصلے کو عوام کے لیے بڑی سہولت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ شہریوں پر اضافی مالی بوجھ ختم کرنا ان کی اولین ترجیح تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں سڑکوں پر پارکنگ فیس کی آڑ میں مافیا سرگرم تھی، جس کا اب مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ سندھ حکومت نے پارکنگ فیس سے متعلق نئی پالیسی کے فوری نفاذ کی ہدایت دی تھی اور متعلقہ اداروں کو واضح پیغام دیا کہ عوامی سہولت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، کے ایم سی کے علاوہ اب کوئی بھی ادارہ شہر کی سڑکوں پر پارکنگ فیس لینے کا مجاز نہیں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پارکنگ فیس پر پابندی بے اثر، کراچی میں مافیا بے لگام
  • سابق صوبائی وزیر حبیب الرحمان تنولی انتقال کر گئے
  • تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر کی ن لیگ میں شمولیت
  • وزیراعظم سے ملاقات، سابق صوبائی وزیر نوابزادہ محسن علی خان مسلم لیگ (ن) میں شامل
  • اغوا برائے تاوان
  • غزہ میں جنگ کی وجہ سے شدید ماحولیاتی تباہی، جنگ کے مضر اثرات نسلوں تک پھیلنے کا خدشہ
  • راولپنڈی: سابق صوبائی وزیر راجا بشارت کو گرفتار کرلیا گیا
  • اے پی این ایس کے وفد کی سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن سے ملاقات
  • بارشوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سندھ حکومت مکمل طور پر متحرک ہے، شرجیل میمن
  • بلوچستان میں جوڑے کا بہیمانہ قتل، سندھ اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع