ڈیرہ غازی خان:  وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ہم 9 مئی والے نہیں 28 مئی والے ہیں، ہم ملک کے رکھوالے ہیں۔ڈیرہ غازی خان میں سکالر شپ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ آج ہونہار سکالر شپس کا آخری ڈویژن ہے. سکالر شپس کی تقسیم آج ختم ہوجائے گی. بہت جلد لیپ ٹاپس اور ای بائیکس لیکر آپ کے پاس آؤں گی، چاہتی ہوں بچے اچھی سواری پر کالج اور یونیورسٹی جائیں۔انہوں نے کہا کہ جہاں بھی گئی بچوں نے مجھے بہت پیار دیا، مخالفین کو سمجھ ہی نہیں آرہی کہ یہ کیا ہوگیا ہے، مخالفین کچھ کہنے کی وجہ تلاش کررہے ہیں، مخالفین ٹی وی پر کہہ رہے تھے چند بچوں کو اکٹھا کرکے سکھایا ہوتا ہے، ان کا قصور نہیں انہوں نے جھوٹ میں آنکھ کھولی، مخالفین جھوٹ میں ہی پلے بڑھے، مخالفین کو نہیں پتا بچوں اورمیرے درمیان محبت کا کیسا رشتہ ہے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرے کندھوں پر آپ کے مستقبل کا بوجھ ہے، آپ کے مستقبل کو بہتر بنانے کیلئے میرے پاس دن رات محنت کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں.

ایک بھی سکالر شپ میرٹ کے خلاف نہیں دیا گیا، کوئی نہیں کہہ سکتا کہ کسی کو سکالر شپ ایم این اے یا ایم پی اے کی سفارش پر ملا ہے. اگر سفارش پر سکالر شپ دیا ہوا تو استعفیٰ دیکر گھر چلی جاؤں گی۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا محدود وسائل میں رہ کر پڑھنا کوئی آسان کام نہیں ہے، آپ تمام بچے صرف میرے ہیروز نہیں سپر ہیروز ہو، آپ نے شکریہ نہیں بولنا،سراٹھا کر سکالر شپ لینا ہے، چاہتی ہوں ہر بچہ سر اٹھا کر فخر سے چلے کہ سکالر شپ ملا ہے. پاکستان کی 65فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے. اللہ نے پاکستان کو وسائل کی دولت سے مالامال کیا ہوا ہے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگلے چند سالوں میں نوجوان ہی پاکستان کا جھنڈا تھام کر فیصلے کریں گے.آپ میں سے ہر بیٹا اور بیٹی پاکستان ہے، آپ میں سے ہر بچہ پاکستان کی اڑان میں حصہ ڈالے گا، آپ کے پاس ایک ایسی وزیراعلیٰ ہے جو وزیراعلیٰ سے بڑھ کر آپکی ماں ہے. تمام بچوں کو لیپ ٹاپس،مفت ای بائیکس بھی ملیں گی۔انہوں نے کہا کہ جن کے پاس وسائل ہیں وہ بچے کہیں بھی داخلہ لے سکتے ہیں، اہل اورمیرٹ پر ہونے والا کم وسائل والا بچہ اب اعلیٰ تعلیم سے محروم نہیں رہے گا. اس سال 30 ہزار سکالر شپس دے رہی ہوں. اگلے سال سکالر شپس کو 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کررہی ہوں. سیکنڈ اور تھرڈ ایئر کےبچوں کیلئے بھی سکالر شپس لارہی ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخو اکے بچوں کی درخواستیں آرہی ہیں ہمارا بھی کچھ سوچیں، میرادل ہے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے بچوں کیلئے بھی سکالر شپس لیکر جاؤں، پاکستان میں جھوٹ کا ایک سیلاب بھی آیا ہے، سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا نے چیزوں کو آسان کردیا ہے۔مریم نواز نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب 4 سال کوئی کام نہ کیا ہوتو آخر میں آپ کہتے ہیں وہ چور ہے ،آگ لگادو،گھسیٹو ، سوشل میڈیا پر جھوٹ کا بازار گرم ہے. سچ تسمے باندھ رہا ہوتا ہے جھوٹ پوری دنیا کا چکر لگا کر آگیا ہوتا ہے، پراپیگنڈا وہ کررہے ہیں جنہوں نے بچوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپس نہیں دیئے، پراپیگنڈا وہ کررہے ہیں جو پولیس اور رینجرز کے سر پھاڑنے کے عادی ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پاکستان ہماری ریڈ لائن ہے. سب ہماری فورسز ہیں، پولیس جیسی بھی ہے آپ کی مدد کیلئے آتی ہے، رینجرز کے جوانوں کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا، یہی رینجرز کے جوان ہماری جانوں کی حفاظت کیلئے اپنی جانیں قربان کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موٹرویز آپ کی سہولت کیلئے بنائی جاتی ہیں، نوازشریف نے آپ کی سہولت کیلئے موٹروے بنائی، ہم موٹروے کے جال بچھاتے ہیں وہ کہتے ہیں آجاؤ آکر توڑ دو، ان کے اپنے بچے آرام سے باہر بیٹھے ہیں ، ان کو کوئی خطرہ نہیں، جو بچے ان کے ورغلانے پر آگئے آج وہ کہاں ہیں، آج وہ بچے جیلوں میں ہیں،مجھے تکلیف ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آج جیلوں میں پڑے بچوں کو پوچھنے والا کوئی نہیں، جو بچے جیلوں میں پڑے ہیں ان کے والدین سے پوچھیں، سکھایا کسی اور نے اور بھگتنا بچوں کو پڑرہا ہے.آج وہ بچے معافیاں مانگ مانگ کر جیلوں سے باہر آرہے ہیں، بچو کبھی کسی کے بہکاوے میں نہ آنا۔مریم نواز نے مزید کہا کہ نوازشریف کی قید کے وقت میں نے سیاسی مہم چلائی، مجھے میرے والد کہہ سکتے تھے کہ دوسروں کے بچوں کو آگے لاؤ، حکومت کسی کی بھی ہو پاکستان اور ملک تو میرا ہے ، ہم 9مئی والے نہیں 28مئی والے ہیں، ہم پاکستان والے ہیں. پاکستان کی عزت کے رکھوالے ہیں.تذلیل کی زبان ان کو مبارک ہو،ہم تدریس کی زبان والے ہیں. ہم ڈنڈا بردار نہیں ہیں،ہم علم کے علمبردار ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ مریم نواز سکالر شپس والے ہیں مئی والے انہوں نے سکالر شپ بچوں کو نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر (Derya Türk-Nachbaur) کی ملاقات ، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر  پر تپاک و پر خلوص خیرمقدم کیا۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون،وویمن ایمپاورمنٹ، تعلیم، یوتھ ایکچینج پروگرام،ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف نے جرمنی کی جانب سے حالیہ سیلاب کے دوران اظہارِ یکجہتی  پر شکریہ ادا کیا ۔ پنجاب کے تاریخی اور ثقافتی دل لاہور میں جرمنی کے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرنا میرے لیے باعثِ اعزاز ہے۔  وزیر اعلی مریم نواز شریف کی جرمنی کی فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن  کی 100 ویں سالگرہ پر مبارکباد ،پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔ فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن نے پاکستان اور جرمنی میں جمہوریت، سماجی انصاف اور باہمی مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔  فلڈ کے دوران  اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔ جرمن پالیمانی رکن دِریا تُرک نَخباؤر سے ملاقات  باعثِ مسرت ہے۔  جرمن پالیمانی رکن دِریا تُرک نَخباؤر  کا کام شمولیتی پالیسی سازی، صنفی مساوات اور انسانی حقوق کے فروغ کی شاندار مثال ہے۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف کی فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی جمہوری گورننس کے تحت قانون سازوں،نوجوان رہنماؤں اور خواتین ارکانِ اسمبلی کے لیے تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز  دی۔ پنجاب  اور جرمن پارلیمان کے تبادلوں سے وفاقی تعاون اور مقامی خودمختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔  پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پُل ہے جو پاک جرمن تعلقات کو مضبوط بناتا ہے۔  جرمنی 1951 سے پاکستان کا قابلِ اعتماد ترقیاتی شراکت دار رہا ہے۔ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات،ٹریننگ، توانائی، صحت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔  وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمنی کے ڈوال ووکشینل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا اظہار ، مریم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 2024 میں 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔ پنجاب جرمنی کی رینیو ایبل انرجی،زرعی ٹیکنالوجی،آئی ٹی سروسز اور کلین مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔   تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔  پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے۔ دس ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔  خواتین کی بااختیاری پنجاب کی سماجی پالیسی کا مرکزی جزو ہے۔  ای بائیک سکیم، ہونہار اسکالرشپ پروگرام اور ویمن اینکلیوز خواتین کی محفوظ اور باعزت معاشی شرکت کو یقینی بنا رہے ہیں۔ پنجاب کے تاریخی ورثے  بادشاہی مسجد، لاہور قلعہ، شالامار گارڈن اور داتا دربار مشترکہ تہذیبی سرمائے کی علامت ہیں۔ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے،  جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔ پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔  پارلیمانی روابط، پائیدار ترقی اور تعاون کے ذریعے پاک جرمن دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • الیکشن ٹریبونل نے مریم نواز کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری پر فیصلہ سنا دیا
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری مسترد
  • الیکشن ٹریبونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کامیابی کیخلاف انتخابی عذرداری مسترد کردی
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے، مریم نواز
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے: مریم نواز
  • ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں، قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کر دیا: عظمیٰ بخاری
  • نئے پراپرٹی آرڈیننس کی منظوری سے مریم نواز نے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا ہے: عظمیٰ بخاری
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
  • پنجاب میں اب کسی غریب اور کمزور کی زمین پرقبضہ نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات پنجاب