ہم نہیں سمجھتے ٹرمپ کے آنے سے پاکستان کی سیاست میں کوئی زلزلہ آجائے گا، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد : حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہم نہیں سمجھتے کہ ٹرمپ کے آنے سے پاکستان کی سیاست کے اندر کوئی زلزلہ آجائے گا۔
زرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے اور ہمیشہ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی قیادتیں بدلتی رہتی ہیں، صدور آتے رہتے ہیں، ممالک کے تعلق ممالک سے ہوتے ہیں افراد سے نہیں ہوتے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت آنے سے پاکستان کی سیاست پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات پر بات کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کی میڈیا پر خبر چلتے ہوئے ابھی دیکھی ہے جو بالکل بے بنیاد ہے۔
انہوںنے کہاکہ ہم نے پی ٹی آئی کا مسودہ سات جماعتوں کے ساتھ اسی دن شیئر کر دیا تھا، ہمارے اتحادی ابھی اپنی لیڈرشپ کے پاس گئے ہیں اور آپس میں مشاورت کر رہے ہیں، مشاورت کے بعد ہماری ذیلی کمیٹی بنی ہے جس کی آپس میں ایک میٹنگ ہوگی۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ ابھی یہ بات ابتدائی مراحل پر ہے، سات جماعتیں اپنا اپنا موقف لے کر دو تین دنوں میں جمع ہوں گی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
آصف زرداری کے دور میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، مفاہمت کی سیاست کی مثال ہیں: شرجیل انعام میمن
وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کے دور حکومت میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا اور انہوں نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کو فروغ دیا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے بدترین سیاسی مخالفین کے ساتھ بھی افہام و تفہیم کی پالیسی اپنائی اور بی بی شہید کی المناک شہادت کے بعد "پاکستان کھپے" کا نعرہ لگا کر ملک کو انتشار سے بچایا شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے 11 سال قید کاٹنے کے باوجود کبھی انتقامی سیاست کا راستہ نہیں اپنایا۔ ان کے مطابق پاکستان کو آج ایسی بردبار اور دوراندیش قیادت کی ضرورت ہے جو انتقام کی بجائے مفاہمت، اور اقتدار کی بجائے جمہوریت کو ترجیح دے۔