ٹنڈو آدم: علامہ ابوالحسنات، مولانا تاج محمود کی یاد میں محافظین ختم نبوت سیمینار
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ٹنڈوآدم (پ ر) علامہ ابوالحسنات، مولانا تاج محمود نے تحریک ختم نبوت میں نمایاں کردار ادا کیا، ان کی خدمات یاد رکھی جائیں گی، تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا پاکستان کے زیر اہتمام تحریک ختم نبوت 1953ء کے قائد علامہ ابوالحسنات قادری اور 1974ء میں تحریک ختم نبوت کے سرخیل موکانا تاج محمود فیصل آبادی کی یکساں یوم وفات 20 جنوری کو ان کی یاد میں دفتر ختم نبوت میں پر وقار محافظین ختم نبوت سیمینار منعقد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا کے سربراہ مفتی محمد طاہر مکی، قاری عبدالرحمان الحذیفی، رانا مختار راجپوت، شعیب شیخ، محافظین ختم نبوت کے مولانا جہانزیب بیہن، شبان ختم نبوت سندھ کے محرم علی راجپوت، حافظ اشرف ماکوڑانی، پاسبان ختم نبوت کے حافظ میر اُسامہ سموں و دیگر علما کرام نے کہا کہ علما اور عاشقان رسول نے لاکھوں جانیں قربان کرکے قادیانیوں کو کافر قرار دلوایاہے، یہ مسئلہ آسانی سے حل نہیں ہوا، اس کی حفاظت کریں گے، 1953ء میں صرف مال روڈ لاہور پر 30 ہزار مسلمانوں کو اس نعرے پر شہید کیا گیا کہ وہ ختم نبوت زندہ باد کہتے جاتے اور گولی چلتی جاتی تھی، تحریک کی قیادت بریلوی عالم دین علامہ سید ابوالحسنات قادری نے کی لیکن خواجہ ناظم الدین کے ظلم نے فی الوقت تحریک کو دبا دیا۔ مفتی طاہر مکی نے کہا 1974ء میں تحریک ختم نبوت کا آغاز فیصل آباد سے مولانا تاج محمود فیصل آبادی نے کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تحریک ختم نبوت تاج محمود
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کیے جا رہے ہیں: فیصل کریم کنڈی
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی—فائل فوٹوگورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کیے جا رہے ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اچھی بات ہے کہ حکومت اور اپوزیشن نے مل کر سینیٹ الیکشن لڑا۔
ان کا کہنا ہے کہ سوات سانحہ ہوا لیکن کے پی حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی اقدامات کرنا ہوں گے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبائی حکومت اور اپوزیشن کو مل کر 11 نشستوں کا فیصلہ کرنا چاہیے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سوشل میڈیا کے استعمال سے متعلق نوجوانوں کے لیے درست سمت کا تعین کرنا ہے، چاہتے ہیں کہ خیبر پختونخوا کی پہچان انتہا پسندی سے نہیں کھیلوں اور سیاحت سے ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کا سافٹ امیج نوجوانوں کی رہنمائی سے ہی اجاگر کیا جا سکتا ہے، نجی تنظیموں کی جانب سے نوجوانوں کے لیے اقدامات خوش آئند ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہمیں عسکریت پسندی کا مقابلہ نوجوانوں اور سافٹ امیج سے کرنا ہے۔ ہمیں فیک نیوز کا خاتمہ کرنا ہے، ہمارے معاشرے پر فیک نیوز کے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔