پی ٹی آئی وکلا کو جیل داخلے کی اجازت نہ دینے پرایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 جنوری ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی وکلا کو جیل داخلے کی اجازت نہ دینے پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد و دیگر کو نوٹس جاری کردئیے ہیںپی ٹی آئی رہنما نعیم حیدر پنجوتھہ و دیگر وکلا کو عدالتی حکم کے باوجود جیل داخلے کی اجازت نہ دینے پر توہین عدالت کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی.
(جاری ہے)
عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد اور جیل حکام کو درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 24جنوری تک جواب طلب کرلیا ہے جسٹس سرداراعجازاسحاق خان کے روبرو نعیم حیدر پنجوتھہ ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت میں درخواست گزار کے وکیل علی بخاری پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود وکلا کو جیل انٹری کا مسئلہ موجود ہے جیل حکام اپنی مرضی سے وکلا کو داخلے کی اجازت دیتے ہیں. درخواست میں کہا گیا کہ 9مئی مقدمات کی سماعتیں جاری ہیں5گواہان کے بیانات بھی ہوچکے ہیں ہم وکلا ہیں،ایک روز اجازت ملے تو دوسرے روز انٹری نہیں ملتی وکلا کی عدم موجودگی میں ٹرائل کا مقصد ہی نہیں رہتا بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اور جیل حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت جمعرات24 جنوری تک ملتوی کردی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے داخلے کی اجازت ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد وکلا کو
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"