عمران خان سے فیملی کی ملاقات؛ سزائے قید سے متعلق کیا بات ہوئی؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
راولپنڈی:
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ان کی فیملی کی ملاقات ہوئی ہے، جس میں عدالت کی جانب سے قید کی سزا سنائے جانے کے معاملے پر بات چیت ہوئی۔
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے اڈیالہ جیل میں فیملی کی ملاقات ہوئی ۔ کانفرنس روم میں ہونے والی یہ اہم ملاقات تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہے، جس کے بعد عمران خان کی فیملی اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کے ساتھ فیملی کی ہونے والی ملاقات میں 190ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عدالت کی جانب سے قید کی سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کے حوالے سےبات چیت کی گئی ۔
ملاقات میں دیگر زیر سماعت مقدمات کے قانونی دفاع کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کرنے والوں میں علیمہ خان، نورین خان اور دیگر شامل تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیملی کی
پڑھیں:
عمران خان سے ملاقات کا دن، پی ٹی آئی رہنماؤں کی داہگل اور گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا
راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی عمران خان سے آج بھی پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات نہیں ہوسکی، متعدد رہنماؤں کو داہگل اور گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں آج دوستوں کی ملاقات کا دن تھا، پی ٹی آئی رہنما کنول شوزب، شہناز خان، مریم کلثوم، روبینہ شاہین، مشیر وزیراعلیٰ کے پی بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی، محمد احمد چھٹہ، مشیر خزانہ کے پی مزمل اسلم بھی اڈیالہ جیل پہنچے تاہم کسی بھی ملاقات نہیں ہوسکی۔
مشیر خزانہ کے پی مزمل اسلم، مصدق عباسی، احمد چٹھہ، مبین عارف جٹ کو داہگل ناکے پر روک لیا گیا، پی ٹی آئی کی خاتون رہنما مریم کلثوم اکرم کو گورکھپور ناکے پر روک لیا گیا۔
مشیر وزیر اعلی خیبرپختونخوا برگیڈیر ریٹائرڈ مصدق عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق آج میرا ساتواں چکر ہے، جیلر کو ملاقاتیوں کی فہرست بھیجی گئی ہے، پولیس نے تین کلو میٹر دور ہمیں ناکے پر روکا ہے، ملاقات سے روکنا فسطائیت کے سوا کچھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی میں گورننس کے معاملات بانی کی ہدایات کے مطابق ہی چلنے ہیں، ہم آج بانی سے ہدایات لینے آئے تھے، قومی ایجنڈوں پر بانی سے بات کرنی ضروری ہے، پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو چاروں صوبوں میں موجود ہے، فوج اس وقت ہی ڈیلیور کرسکتی ہے جب اس کے پیچھے عوام ہو، جس فوج کے ساتھ قوم نہ کھڑی ہو اسکا مورال ڈاؤن ہوجاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری خارجہ پالیسی واضح ہے ہمارے کسی ملک کے خلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں، اگر کسی نے ہم پر جارحیت کی تو ہم سوچیں گے نہیں ہم جواب دیں گے، ہمیں اس وقت اتفاق اور اتحاد کی ضرورت ہے، جو لوگ طاقت میں ہیں انہیں قوم کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے، اگر کسی نے جارحیت کی تو پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوجائے گی۔
Post Views: 1