سیف علی خان کی اسپتال سے واپسی کی تصاویر اور ویڈیوز سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
بالی وڈ کے معروف اداکار سیف علی خان کو چھ مرتبہ چاقو کے وار سہنے کے بعد ممبئی کے لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔
یہ واقعہ 16 جنوری کو ان کے باندرہ رہائش گاہ پر پیش آیا تھا۔ حملے کے دوران سیف نے اپنے چھوٹے بیٹے، جیہ، کو بچانے کی کوشش کی، جس میں وہ خود شدید زخمی ہو گئے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق سیف کو فوری طبی امداد کے لیے آٹو رکشہ کے ذریعے اسپتال پہنچایا گیا، جہاں ان کی سرجری سمیت پلاسٹک سرجری بھی کی گئی۔
ڈاکٹر نتن ڈانگے نے میڈیا کو بتایا کہ اداکار کی حالت اب مستحکم ہے اور انہیں منگل کی صبح 10 سے 12 بجے کے درمیان ڈسچارج کیا گیا۔
View this post on InstagramA post shared by Bollywood Hungama???? (@realbollywoodhungama)
ابتدائی رپورٹس میں واقعے کو ڈکیتی کی کوشش کہا گیا تھا، لیکن حملہ آور کے رویے نے اس بات پر شکوک پیدا کیے ہیں کہ اس کے عزائم کچھ اور ہو سکتے تھے۔
کرینہ کپور خان نے انکشاف کیا کہ حملہ آور نے قیمتی زیورات کو نظر انداز کرتے ہوئے سیدھا جیہ کی طرف پیش قدمی کی، جس پر سیف نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آور کو روکا۔
پولیس تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر رہی ہے اور حملہ آور کے محرکات کا پتہ لگانے کی کوشش جاری ہے۔
سیف علی خان کی گھر واپسی پر مداحوں اور ان کے خاندان کے لیے یہ لمحہ سکون کا باعث ہے۔ ان کی اہلیہ کرینہ، بہن سوہا، اور بیٹی سارہ علی خان اسپتال کے دوران ان کے ساتھ موجود تھیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے، وزارت اعلیٰ کے اہل نہیں، اختیار ولی
اپنے بیان میں وزئراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینےکی مہم شروع کردی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈی نیٹر اختیار ولی نے کہا ہے کہ سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے۔ اپنے بیان میں اختیار ولی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینےکی مہم شروع کردی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ویڈیوز کی فارنزک کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ سہیل آفریدی کی ویڈیوز کو کسی اور موقع کی قرار دینے سے جرم کی سنگینی کم نہیں ہوجاتی، سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے۔ اختیار ولی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے ریاست کے تحفظ کا حلف اٹھایا، حلف اٹھانے کے بعد بھی ان کے بیانات ہر اعتبار سے قابلِ گرفت ہیں، سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کے اہل نہیں رہے۔