بینک اسلامِی پاکستان کو آئی ایف این بیسٹ بینکس پول 2024 میں ''بیسٹ اسلامک ٹرسٹی'' کے ایوارڈ سے نوازا گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2025ء) بینک اسلامِی پاکستان کو آئی ایف این بیسٹ بینکس پول 2024 میں ''بیسٹ اسلامک ٹرسٹی'' کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، جو عالمی اسلامی مالیاتی منظرنامے میں ایک اہم موقع ہے۔آئی ایف این بیسٹ بینکس پول کی 20 ویں ایڈیشن میں اس سال ''بیسٹ اسلامک ٹرسٹی'' کی کیٹیگری متعارف کرائی گئی ہے، جو اسلامی مالیات کے نظام میں ٹرسٹی اور کسٹوڈیال سروسز کے اہم کردار کو تسلیم کرتی ہے۔
بینک اسلامِی نے اس مسابقتی کیٹیگری میں پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ مے بینک(maybank) اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کو رنر اپ قرار دیا گیا۔اس سال کے پول میں 35 ممالک کے مالیاتی حصص اداروں کی رائے شامل کی گئی، جو اسلامی مالیات کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی اہمیت اور ترقی کو اجاگر کرتی ہے۔(جاری ہے)
''بیسٹ اسلامک ٹرسٹی'' کی کیٹیگری متعارف کرائی گئی تاکہ ان مالیاتی اداروں کو سراہا جا سکے جو تیسرے فریق کے منتظمین کے لیے اثاثوں کے انتظام کو ترجیح دیتے ہوئے فڈوشیری اور کسٹوڈی سروسز فراہم کرتے ہیں۔
یہ ایوارڈ بینک اسلامی کی ان خدمات وطریقہ کار کو ظاہر کرتا ہے جو شریعت کے اصولوں کی پیروی اور انتظامی معیار کی عمدگی پر مبنی ہے۔سالانہ آئی ایف این بیسٹ بینکس پول، اسلامی مالیات میں صنعت کی رائے اور کارکردگی کا ایک اہم پیمانہ سمجھا جاتا ہے۔ ایسی کیٹیگریز جیسے بیسٹ اسلامک بینک فار ای ایس جی اینڈ ایس آر آئی، بیسٹ اسلامک ڈیجیٹل بینک اور نیا بیسٹ اسلامک ٹرسٹی شعبے میں بڑھتے ہوئے ترجیحات کی نمائندگی کرتی ہیں، جن میں پائیداری، ڈیجیٹل تبدیلی اور اثاثوں کی دیکھ بھال شامل ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بیسٹ اسلامک ٹرسٹی
پڑھیں:
تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
لاہور:نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کے لیے طاقت کا ذریعہ بن گیا ہے۔
اپنے بیان میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام میں تبدیل کرنے سے باز رہے کیونکہ یہ پاکستان کے وفاقی ڈھانچے کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
لیاقت بلوچ نے تجویز دی کہ قومی جمہوری جماعتیں متناسب نمائندگی کے طرزِ انتخاب پر اتفاق کر لیں تاکہ حقیقی جمہوری اقدار کو فروغ مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیرجانبدارانہ انتخاب کا مستقبل 2024کے انتخابات کے فارم 45 میں پوشیدہ ہے۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زراعت اور کسانوں کے ساتھ مجرمانہ لاپروائی فوری طور پر بند کی جائے۔
لیاقت بلوچ نے اعلان کیا کہ 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال فلسطینیوں کے ساتھ فقیدالمثال یکجہتی کا مظہر ہوگی اور 27 اپریل کو مینار پاکستان پر ہونے والا ’’یکجہتی فلسطین جلسہ‘‘تاریخ ساز ثابت ہوگا۔