آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت وقف کے حوالے سے جو قانون لا رہی ہے وہ وقف کو بچانے کیلئے نہیں ہے بلکہ وقف املاک کو تباہ کرنے کیلئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دھامی حکومت نے اپنی کابینہ میں اتراکھنڈ یونیفارم سول کوڈ ایکٹ کے قوانین کو منظوری دے دی ہے، جس کے بعد امید ہے کہ جلد ہی دھامی حکومت اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ کو نافذ کر سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے خود اس کا اعلان کیا ہے۔ تاہم انہوں نے ابھی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔ دریں اثنا آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے یکساں سول کوڈ یعنی یو سی سی کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ اسے یو سی سی نہیں کہا جا سکتا کیونکہ ہندو میرج ایکٹ اور ہندو جانشینی ایکٹ میں مستثنیات ہیں، اس کے علاوہ قبائلیوں پر یو سی سی لاگو نہیں ہوگا، ایسے میں اسے یونیفارم سول کوڈ کیسے کہا جا سکتا ہے۔ اسد الدین اویسی نے الزام لگایا کہ یو سی سی کے ذریعے صرف مسلمانوں کو ان کی مذہبی رسومات کے مطابق شادی، طلاق اور جائیداد کی تقسیم سے روکا جا رہا ہے، ہندو میرج ایکٹ پر یو سی سی لاگو نہیں کیا جا رہا ہے۔

اسد الدین اویسی نے یو سی سی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص اپنا مذہب ہندو مذہب سے کسی دوسرے مذہب میں بدلتا ہے تو اجازت لینی پڑتی ہے، تو ایسے میں یہ یونیفارم سول کوڈ کیسے ہے۔ اس کے علاوہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ مسلمانوں کی ایک بڑی تنظیم ہے جس کا نام آل انڈیا پرسنل لاء بورڈ ہے۔ انہوں نے وقف ترمیمی بل کو بھی مسترد کر دیا ہے۔ اسد الدین اویسی کے مطابق ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ 2013ء کا پرنسپل ایکٹ درست ہے۔ اسد الدین اویسی نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی حکومت وقف کے حوالے سے جو قانون لا رہی ہے وہ وقف کو بچانے کے لئے نہیں ہے بلکہ وقف املاک کو تباہ کرنے کے لئے ہے۔ انہوں نے سوال کیا ہے کہ ایک غیر مسلم رکن وقف میں کیسے رہ سکتا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ یوپی میں کاشی وشوناتھ بورڈ ہے، کیا کوئی غیر ہندو بھی اس بورڈ کا ممبر نہیں بن سکتا۔ اسد الدین اویسی نے واضح کیا ہے کہ اگر اتنی خامیوں کے بعد بھی کوئی بل آتا ہے تو سی اے اے کی طرح اس قانون کی بھی مخالفت کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسد الدین اویسی نے انہوں نے یو سی سی رہا ہے کیا ہے کہا کہ

پڑھیں:

لاہور: کالعدم مذہبی جماعت کے 1500 کارکنان گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251031-08-20
لاہور (صباح نیوز) لاہور میں کالعدم مذہبی جماعت کے خلاف پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں، پولیس نے مذہبی جماعت کے ڈیڑھ ہزار متحرک کارکنوں کو گرفتار کرلیا تفصیلات کے مطابق گرفتاریاں لاہور اور مضافاتی اضلاع سے عمل میں آئی ہیں۔ کالعدم مذہبی جماعت کے کارکنوں کو پہلے سے درج مقدمات میں نامزد کیا جا رہا ہے، کارکنوں کو موبائل لوکیٹر سمیت دیگر جدید ٹیکنالوجی سے گرفتار کیا جا رہا ہے، متعدد کارکنوں اپنے گھروں سے روپوش ہیں۔ لاہور سمیت پنجاب بھر کے اضلاع کو ساڑھے 4 ہزار کارکنوں کی لسٹیں دی گئی ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • شکار پور ، مندر کی زمین پر قبضے کی کوشش ، ہندو کمیونٹی سراپا احتجاج
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • کشمیر کی آزادی ناگزیر، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا بازار گرم ہے: صدر مملکت
  • نریندر مودی اور موہن بھاگوت میں اَن بن کیوں؟
  • پنجاب : لاؤڈ سپیکر ایکٹ سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ
  • غازی علم الدین شہید کا کارنامہ جرأت مند ی کا نشان ہے‘جماعت اہلسنت
  • لاہور: کالعدم مذہبی جماعت کے 1500 کارکنان گرفتار
  • معرکۂ موتہ
  • خواجہ نظام الدین کا تاریخ میں نام سنہری حرفوں میں درج ہے، وسیم شیخ
  • اسرائیل میں لاکھوں الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کا فوجی بھرتی کے خلاف احتجاج، 15 سالہ نوجوان ہلاک