"ادے پور فائلز" مسلمانوں کو دہشتگرد کے طور پر پیش کرتی ہے، مولانا ارشد مدنی
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
جمعیۃ علماء ہند کے صدر نے اس بات پر اعتراض کیا کہ اسی سینسر بورڈ کے ارکان کو اسکریننگ کمیٹی میں شامل کیا گیا جسکے سرٹیفکیٹ کو جمعیۃ نے عدالت میں چیلنج کیا ہے، جو کہ مفادات کے ٹکراؤ کی مثال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے فلم "ادے پور فائلز" کے خلاف سپریم کورٹ آف انڈیا میں ایک تفصیلی حلف نامہ داخل کیا ہے، جس میں انہوں نے الزام لگایا ہے کہ فلم ہندوستانی مسلمانوں کو دہشت گردوں کے ہمدرد اور ملک دشمن قوتوں کے آلہ کار کے طور پر پیش کرتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فلم نہ صرف مسلمانوں کی شبیہ کو خراب کرتی ہے بلکہ ملک میں فرقہ وارانہ نفرت کو بڑھاوا دینے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ مولانا ارشد مدنی کے مطابق فلم میں جان بوجھ کر ایسا بیانیہ تخلیق کیا گیا ہے جو ہندوستانی مسلمانوں کو پاکستان کے دہشتگردوں کے ساتھ ہمدردی رکھنے والا دکھاتا ہے، جو سراسر غلط، گمراہ کن اور سماجی ہم آہنگی کے لئے خطرہ ہے۔
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اس فلم کے مندرجات میں تعصب اور نفرت چھپی ہوئی ہے، جو ایک مخصوص مذہب کے ماننے والوں کو نشانہ بناتی ہے۔ انہوں نے اپنے حلف نامے میں وزارتِ اطلاعات و نشریات کی اسکریننگ کمیٹی کی رپورٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس نے فلم میں صرف چھ معمولی ترامیم کی سفارش کی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلیاں بالکل ناکافی ہیں اور کمیٹی نے ان کی جانب سے اٹھائے گئے سنجیدہ اعتراضات کو نظرانداز کیا۔ مولانا ارشد مدنی نے اس بات پر اعتراض کیا کہ اسی سینسر بورڈ کے ارکان کو اسکریننگ کمیٹی میں شامل کیا گیا جس کے سرٹیفکیٹ کو جمعیۃ علماء ہند نے عدالت میں چیلنج کیا ہے، جو کہ مفادات کے ٹکراؤ کی مثال ہے۔
جمعیۃ علماء ہند کے صدر نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ فلم کی ایک نجی اسکریننگ کرائی جائے تاکہ معزز جج صاحبان خود اس کے مواد اور مقصد کا اندازہ لگا سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فلم کی ریلیز ملک کے پُرامن ماحول کے لئے نقصاندہ ثابت ہوسکتی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 10 جولائی کو دہلی ہائی کورٹ نے اس فلم پر عبوری پابندی عائد کی تھی، جسے فلم سازوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ 16 جولائی کو عدالت عظمیٰ نے پابندی ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذہبی منافرت کے خدشے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اور مرکز کی اسکریننگ کمیٹی کو اعتراضات پر فوری غور کرنا چاہیئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا ارشد مدنی جمعیۃ علماء ہند اسکریننگ کمیٹی
پڑھیں:
اسلامی نظریاتی کونسل کے دفتر میں نشست
’’اسلام میں تصور میزان و احسان آبادی میں توازن، ہماری بقاء، ہمارا مستقبل‘‘ کے عنوان سے مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام کا ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
اسلامی نظریاتی کونسل کے دفتر میں علمائے کرام کی نشست
اسلامی نظریاتی کونسل کے دفتر میں علمائے کرام کی نشست
اسلامی نظریاتی کونسل کے دفتر میں علمائے کرام کی نشست
اسلامی نظریاتی کونسل کے دفتر میں علمائے کرام کی نشست
اسلامی نظریاتی کونسل کے دفتر میں علمائے کرام کی نشست
اسلامی نظریاتی کونسل کے دفتر میں علمائے کرام کی نشست
اسلامی نظریاتی کونسل کے دفتر میں علمائے کرام کی نشست
اسلامی نظریاتی کونسل کے دفتر میں علمائے کرام کی نشست
اسلامی نظریاتی کونسل کے دفتر میں علمائے کرام کی نشست
اسلام ٹائمز۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے دفتر میں ’’اسلام میں تصور میزان و احسان آبادی میں توازن، ہماری بقاء، ہمارا مستقبل‘‘ کے عنوان سے مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام کا ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، اس اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی سمیت دیگر تمام علماء اور مذہبی شخصیات نے مذکورہ موضوع کے حوالے سے گفتگو کی۔