پنجاب: پتنگ بازی ناقابل ضمانت جرم، 7 سال قید 50 لاکھ جرمانہ ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
لاہور(نمائندہ جسارت) پنجاب اسمبلی میں پتنگ بازی پر مکمل پابندی کا بل منظور کرلیا گیا۔ پنجاب میں پتنگ بازی ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے، خلاف ورزی پر کم از کم 3 سال سے7 سال تک قید کی سزا ہوگی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق پنجاب اسمبلی نے پتنگ بازی پر مکمل پابندی کا ترمیمی ایکٹ 2024ء منظور کرلیا پتنگ بازی، پتنگ کی تیاری، فروخت و نقل و حرکت پر 5 لاکھ سے 50 لاکھ تک جرمانہ ہوگا۔پابندی کا اطلاق پتنگوں، دھاتی تاروں، نائلون کی ڈوری، تندی، پتنگ بازی کے مقصد کیلیے استعمال ہونے والے تیز دھار مانجھے کے ساتھ تمام دھاگوں پر ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پتنگ بازی
پڑھیں:
نئے ٹریفک قوانین کی 50 خلاف ورزیوں کا جرمانہ 5 ہزار تک ہوگا، آئی جی سندھ
انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ نئے ٹریفک قوانین و جرمانوں کا نفاذ صوبے بھر میں یکساں ہے، نئے ٹریفک قوانین کی 50 خلاف ورزیوں کا جرمانہ 5 ہزار روپے تک ہوگا۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم و ٹریفک قوانین پر عملدرآمد سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا۔
ای چالان کی قرارداد پر غلطی سے دستخط ہو گئے، کے ایم سی کی وضاحتکراچی میں ٹریفک جرمانوں ای چالان سے متعلق قرارداد پر کے ایم سی کا وضاحتی بیان سامنے آ گیا۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ نئے ٹریفک قوانین و جرمانوں کا نفاذ صوبے بھر میں یکساں ہے، نئے ٹریفک قوانین کی 50 خلاف ورزیوں کا جرمانہ 5 ہزار روپے تک ہوگا، مگر شہریوں کو 14 یوم میں ادائیگی کی صورت میں جرمانوں کی رقم میں 50 فیصد تک کی رعایت دی جائے گی۔
اجلاس میں آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ صوبائی سطح پر بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں سمیت ٹریفک کی دیگر خلاف ورزیوں پر نئے قوانین کے مطابق عمل درآمد سختی سے یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 50 خلاف ورزیوں کا رعایتی جرمانہ 2 سے ڈھائی ہزار روپے ہے، آگاہی، تنبیہہ کے باوجود جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں جرمانہ بالترتیب بڑھتا جائے گا۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ پہلے ای چالان ہونے پر 10 یوم میں رابطہ کرکے معافی کے ساتھ فیس معاف ہوسکتی ہے ۔
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ اس وقت 59 خلاف ورزیوں کو مانیٹر اور جرمانہ کیا جا رہا ہے، 9 انتہائی مہلک و سنگین خلاف ورزیوں پر 5 ہزار سے زائد جرمانہ مختص ہے، ون وے، کم عمر بچوں کا ڈرائیونگ کرنا، ون ویلنگ، لائٹس کے بغیر، غیر رجسٹرڈ گاڑیاں، غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ، ٹریفک لائٹ سگنلز کی خلاف ورزی اور گاڑیوں کی غیر قانونی اوور ٹیکنگ سنگین خلاف ورزیوں میں شامل ہیں۔
ڈی آئی جی ٹریفک کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ہیوی گاڑیوں کے جرمانہ کو موٹر سائیکل و کار کے جرمانوں سے منسوب کیا جارہا ہے جو غلط ہے، صرف کراچی میں ٹریفک جرمانوں سے متعلق شکایات کیلئے 11 مقامات پر سہولت سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، ان میں ایس پی، سی پی ایل سی نمائندہ اور ڈی ایس پی ٹریفک یا متعلقہ افسران شکایت کا ازالہ کریں گے، جرمانہ کی اطلاع ذریعہ پاکستان پوسٹ، اور ایپلیکیشن کی جارہی ہے۔