Islam Times:
2025-09-18@13:53:07 GMT
کسان 26 جنوری کو ملک گیر ٹریکٹر مارچ نکالیں گے، لکھویندر سنگھ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
مذکورہ مطالبات کے تعلق سے گزشتہ 57 دنوں سے کھنوری مورچہ میں جگجیت سنگھ دلیوال تادم موت تک بھوک ہڑتال پر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سنیکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) کے ایم ایم اور جگجیت سنگھ دلیوال کی کال پر کسان 26 جنوری کو بھارت بھر میں ٹریکٹر مارچ نکالیں گے، جس کے لئے پوائنٹ دئیے گئے ہیں۔ سائی لوج، ٹول پلازہ، بی جے پی ہیڈ کوارٹر، ممبران پارلیمنٹ، ایم ایل ایز، وزراء کے گھروں، شاپنگ مالز اور قومی اور ریاستی شاہراہوں پر دوپہر 12 بجے سے دوپہر 1.
مذکورہ معلومات بی کے ای کے ریاستی صدر لکھویندر سنگھ نے منگل کو میڈیا سے رو برو ہوتے ہوئے دی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 344 دنوں سے کھنوری، شمبھو اور رتن پور سرحدوں پر ایم ایس پی پر چیز گارنٹی قانون اور کسانوں اور مزدوروں کے قرض معافی سمیت 12 مطالبات کے تعلق سے کسان آندولن 2 چل رہا ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ مطالبات کے تعلق سے گزشتہ 57 دنوں سے کھنوری مورچہ میں جگجیت سنگھ دلیوال تادم موت تک بھوک ہڑتال پر ہیں۔ پچھلے دو دنوں سے صرف طبی امداد لے رہے ہیں، مطالبات پر عمل درآمد تک ان کی بھوک ہڑتال جاری رہے گی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین- 16 ستمبر 2025 ) اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا گندم کی قیمت بے قابو ہو جانے کا اعتراف، کہا کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔(جاری ہے)
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔ اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔