مذکورہ مطالبات کے تعلق سے گزشتہ 57 دنوں سے کھنوری مورچہ میں جگجیت سنگھ دلیوال تادم موت تک بھوک ہڑتال پر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سنیکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) کے ایم ایم اور جگجیت سنگھ دلیوال کی کال پر کسان 26 جنوری کو بھارت بھر میں ٹریکٹر مارچ نکالیں گے، جس کے لئے پوائنٹ دئیے گئے ہیں۔ سائی لوج، ٹول پلازہ، بی جے پی ہیڈ کوارٹر، ممبران پارلیمنٹ، ایم ایل ایز، وزراء کے گھروں، شاپنگ مالز اور قومی اور ریاستی شاہراہوں پر دوپہر 12 بجے سے دوپہر 1.

30 بجے تک ملک بھر کے کسانوں کے ٹریکٹر سڑکوں پر ہوں گے۔ اس سلسلے میں سرسا ضلع میں بھی کئی پوائنٹس بنائے گئے ہیں، جن میں بھاودین ٹول پلازہ، کھویا ٹول پلازہ، اوڈھاں سے پننی والا، ساہو والا، کھریا، سادے والا، بنی، دمدمہ، پوہڑکا، چوپٹا، روڈی سے پھگو سمیت کئی جگہوں پر 26 جنوری کو دوپہر 12 بجے سے 1.30 بجے تک کسان اپنے ٹریکٹروں کے ساتھ مارچ کریں گے۔

مذکورہ معلومات بی کے ای کے ریاستی صدر لکھویندر سنگھ نے منگل کو میڈیا سے رو برو ہوتے ہوئے دی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 344 دنوں سے کھنوری، شمبھو اور رتن پور سرحدوں پر ایم ایس پی پر چیز گارنٹی قانون اور کسانوں اور مزدوروں کے قرض معافی سمیت 12 مطالبات کے تعلق سے کسان آندولن 2 چل رہا ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ مطالبات کے تعلق سے گزشتہ 57 دنوں سے کھنوری مورچہ میں جگجیت سنگھ دلیوال تادم موت تک بھوک ہڑتال پر ہیں۔ پچھلے دو دنوں سے صرف طبی امداد لے رہے ہیں، مطالبات پر عمل درآمد تک ان کی بھوک ہڑتال جاری رہے گی۔

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے

لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین- 16 ستمبر 2025 ) اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا گندم کی قیمت بے قابو ہو جانے کا اعتراف، کہا کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔

(جاری ہے)

اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔ اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔
                                                           

متعلقہ مضامین

  • آریان کی کیمرے سے شاہ رخ خان کی پاپرازی کے ساتھ دلکش تصاویر وائرل
  • جماعت اسلامی کے تحت کراچی چلڈرن غزہ مارچ کل ہوگا
  • سکھوں نے کینیڈا میں بھارتی قونصلیٹ کے گھیراؤ کا اعلان کیوں کیا؟
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • ٹرمپ کا نیو یارک ٹائمز کیخلاف کئی ارب ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ
  • ٹر مپ کا نیو یارک ٹائمز کیخلاف کئی ارب ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
  • اداکارہ ہما قریشی نے منگنی کرلی؟
  •  اداکارہ ہما قریشی نے منگنی کرلی؟