بالی ووڈ کے اسٹار اکشے کمار نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں فلم بھول بھولیاں کے سیکوئل سے نکالا گیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اکشے کمار نے حال ہی میں ایک ایونٹ کے دوران مداحوں کے سوالات کے دلچسپ جوابات دیے، جہاں انہوں نے کامیڈی فلموں میں کم کام کرنے اور فلم ’بھول بھلیاں‘ کے سیکوئلز میں نظر نہ آنے کی حیران کُن وجہ بھی بتائی۔

ایک مداح نے ان سے سوال کیا کہ وہ گزشتہ 10 سال میں کامیڈی فلموں میں کم کیوں نظر آئے؟ اس پر اکشے نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ انہوں نے حالیہ برسوں میں زیادہ تر سماجی مسائل پر مبنی فلموں پر توجہ دی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کامیڈی میں پہلے ہی کافی کام کر چکے تھے اور کچھ مختلف کرنے کے لیے سماجی موضوعات کو اپنایا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ اب دوبارہ کامیڈی کی طرف لوٹ رہے ہیں اور اس وقت ’بھوت بنگلا‘، ’ویلکم‘ اور ’ہاؤس فل 5‘ جیسی تین بڑی کامیڈی فلموں کی شوٹنگ کر رہے ہیں۔

جب اکشے سے ’بھول بھلیاں‘ کے سیکوئلز میں شامل نہ ہونے کی وجہ پوچھی گئی تو اکشے نے انکشاف کیا کہ انہیں اس فلم سے نکال دیا گیا تھا تاہم اداکار نے فلم سے نکالے جانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

زحل کے چاند ٹائیٹن کی فضا کیوں جھولتی ہے؟ نیا سائنسی انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سائنس کی دنیا میں ایک اور سنسنی خیز انکشاف سامنے آیا ہے۔ سیارہ زحل کے سب سے بڑے چاند ٹائیٹن کی فضا میں ایسی غیر معمولی حرکات و سکنات دریافت ہوئی ہیں، جنہوں نے ماہرین فلکیات اور فزکس دانوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

برطانیہ کی یونیورسٹی آف بریسٹول کے سائنسدانوں نے nناسا کے مشہور کیسینی مشن سے حاصل کردہ ڈیٹا کا تفصیلی تجزیہ کرنے کے بعد یہ چونکا دینے والی تفصیلات پیش کی ہیں۔

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ٹائیٹن کی گھنی فضا اپنی سطح کے ساتھ مطابقت سے نہیں گھومتی، جیسا کہ زمین یا دیگر چاندوں کے ساتھ ہوتا ہے، بلکہ گیرو سکوپ کی مانند ہلتی، جھولتی اور متزلزل ہوتی ہے۔ اس غیرمعمولی حرکت کو ماہرین نے “gyroscopic wobble” کا نام دیا ہے۔ یہ مظہر زمین پر سائیکل کے پہیے یا گھومتے ہوئے لٹو سے مشابہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس تحقیق کے مطابق ٹائیٹن کی فضا اپنے محور کے ساتھ گھومنے کے بجائے زحل کے مدار کے لحاظ سے گردش کرتی ہے اور اس میں زاویاتی تغیرات اس کے طویل موسمی چکر کے مطابق سامنے آتے ہیں، جو تقریباً 30 زمینی سالوں پر محیط ہوتا ہے، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ان موسمی تبدیلیوں کے باوجود فضا کا عمومی رخ مسلسل ایک ہی جیسا رہتا ہے، جو سائنسدانوں کے لیے ایک حیران کن مظہر ہے۔

یونیورسٹی آف بریسٹول کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ دریافت مستقبل میں ناسا کے مجوزہ مشن ’’ڈریگن فلائی‘‘کے لیے بھی نہایت اہم ہے۔ یہ مشن ایک روبوٹک ہیلی کاپٹر کے ذریعے 2028ء  میں زمین سے روانہ ہوگا اور 2034ء  میں ٹائیٹن پر پہنچے گا۔ مشن کا بنیادی مقصد ٹائیٹن کی سطح، فضا اور وہاں موجود کیمیائی اجزا کا مطالعہ کرنا ہے تاکہ اس چاند پر ممکنہ زندگی کے امکانات کو پرکھا جا سکے۔

ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگر ٹائیٹن کی فضا کی ان غیر معمولی حرکات کو پیشگی درست طور پر سمجھا نہ گیا، تو ڈریگن فلائی کی لینڈنگ، سمت کی درستگی اور پرواز کی حرکات پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ ٹائیٹن نظام شمسی کا واحد چاند ہے جس کی زمین جیسی گنجان فضا ہے اور اس کی سطح پر میتھین و ایتھین کی جھیلیں اور بارشیں بھی موجود ہیں، جو اسے ہمارے نظام شمسی کے دیگر چاندوں سے منفرد بناتی ہیں۔

یہ تحقیق نہ صرف ٹائیٹن کی فضا کے بارے میں انسانی علم میں اضافے کا باعث بنی ہے، بلکہ یہ دیگر شمسی اجسام کی فزکس کو سمجھنے کے لیے بھی ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • زحل کے چاند ٹائیٹن کی فضا کیوں جھولتی ہے؟ نیا سائنسی انکشاف
  • آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور
  • پروین شاکر کے پروڈیوسر بیٹے کی کس سیاستدان نے مدد کی؟
  • میہڑ:دادو کینال میں ڈوبنے والے نوجوان کی لاش 18 گھنٹے بعد نکال لی گئی
  • جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
  • برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور
  • بھارت کی سفارتی تنہائی، برکس ممالک کا بھی اتحاد سے نکالنے پر غور
  • مودی کو بڑا جھٹکا، برکس ممالک کی بھارت کو اپنے اتحاد سے نکالنے کی تیاریاں
  • سفارتی سطح پر بھارتی مشکلات میں مزید اضافہ,’’برکس ممالک کا اتحاد سے نکالنے پر غور
  • قوم شہیدوں اور قربانیاں دینے والوں کو آج یاد رکھے