پاک افغان حکومتوں کا براہ راست رابطہ ضروری ہے، سکندر شیرپاؤ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
سکندر حیات خان شیرپاؤ— فائل فوٹو
قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ پاک افغان حکومتوں کا براہ راست رابطہ ضروری ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سکندر حیات خان شیرپاؤ نے کہا کہ دونوں ممالک میں تجارت اور دہشتگردی جیسے مسائل پر تعاون ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر اور وزیراعلیٰ کے پی کو علاقائی سیاست سے باہر آنا چاہیے، صوبے کے امن و امان کے مسائل سے متعلق تمام سیاسی قیادت متفق ہے۔
تحریکِ انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ شارک مچھلیوں نے کاٹ کاٹ کر انٹرنیٹ کیبل کا ستیاناس کر دیا ہے۔
سکندر شیرپاؤ نے کہا کہ آرمی چیف سے ملاقات میں سیاسی قائدین نے امن و امان پر خدشات کا اظہار کیا، آرمی چیف نے سیاسی قائدین سے مسائل کے حل کے لیے تجاویز طلب کیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آَئی بیرسٹر گوہر نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نو لُک شاٹ پر ہونیوالی تنقید پر صائم بھی بول اُٹھے
قومی ٹیم کے نوجوان اوپنر صائم ایوب بھی اپنے نو لُک شاٹ پر ہونیوالی تنقید پر بول اُٹھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے یوٹیوب پر جاری کردہ خصوصی عید شو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے جارح مزاج اوپنر صائم ایوب نے ہوسٹ محمد حارث کے ساتھ مزاحیہ واقعہ شیئر کیا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
بائیں ہاتھ کے بلےباز بتایا کہ انجری کے بعد قومی ٹیم اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں واپسی ہوئی تو فارم میں نہیں تھا، ایسے میں ایک میسج آیا، اس پیغام میں لکھا تھا کہ نو لُک شاٹ کی طرح کہیں نہ نظر آنے والا کھانا بھی کھارہے ہیں کیونکہ اب چھکے نہیں لگ رہے؟۔
مزید پڑھیں: وسیم اکرم کا مجسمہ دیکھ کر میمز کا طوفان اُمڈ آیا
صائم ایوب نے کہا کہ مجھے اس میسج پر غصہ نہیں آیا بلکہ خوب ہنسی آئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ ہمیں محبت اور سپورٹ کرتے ہیں، انہیں فکر ہوتی ہے اور بات کرتے ہیں، اس لیے ایسی باتوں پر ناراض نہیں ہوتا بلکہ اُسے مثبت انداز میں لیتا ہوں۔
مزید پڑھیں: بابر، رضوان، شاہین کا مستقبل کیا؟ سابق کرکٹر نے بتادیا
جارح مزاج اوپنر نے کہا کہ میں نے اپنے نو لُک شاٹ پر ہونیوالی تنقید کو کبھی منفی انداز میں نہیں لیا، یہ لوگوں کے پیار دکھانے کا طریقہ ہے اور یہی اسٹورک میری انٹرنیشنل کرکٹ میں پہنچان کا سبب بھی بنا ہے۔