بیرسٹر علی ظفر : فوٹو فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کو چوری کا پیسہ ثابت کرنے کیلئے عدالتی فیصلہ ضروری ہے، کسی عدالت نے یہ نہیں کہا کہ یہ جُرم کا پیسہ ہے۔

 اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ تو سپریم کورٹ سے ہونا ہے، 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ چاہے آئینی بینچ یا ریگولر بینچ کرے یہ ہونا ہے، یہ نئی قسم کا کیس ہے اس میں توقعات تو کچھ بھی کی جا سکتی ہیں۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ برطانوی ادارے نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کو لگا 190 ملین پاؤنڈ چوری کا پیسہ ہے اور انہوں نے اس کو فریز کردیا، این سی اے نے سیٹلمنٹ کرلی۔

190 ملین پاؤنڈ کیس کا دفاع نہ کرسکے تو مذہب کارڈ کھیلنے کی کوشش کی، عطا تارڑ

وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس کیس میں بانی پی ٹی آئی کے پاس مضبوط قانونی گراؤنڈز نہیں ہیں، بانی پی ٹی آئی کی اپیل ایک دو سماعتوں میں ہی فارغ ہوجائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 6 نومبر 2019 کو ایگریمنٹ ہوگیا تو یہ پیسہ ڈی فریز کردیا گیا، پورے کیس کی عمارت جو کھڑی ہے کہ یہ پیسہ چوری کا پیسہ ہے، نیب نے کہا یہ بانی پی ٹی آئی کی کابینہ نے فیصلہ کیا تھا۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ یہ پیسہ این سی اے نے 2018 میں منجمد کیا، پیسہ سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں کابینہ کے فیصلے سے پہلے آیا۔

 پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ حسن نواز کون ہیں، یہ نواز شریف کے برخوردار ہیں، نیب کو سوال پوچھنا چاہیے تھا کہ ون ہائیڈ پارک پراپرٹی کیسے خریدی؟

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بیرسٹر علی ظفر چوری کا پیسہ ملین پاؤنڈ نے کہا کہ

پڑھیں:

ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا

واشنگٹن:

امریکا کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جو ایٹمی تجربات کا حکم دیا گیا ہے، ان میں فی الحال ایٹمی دھماکے شامل نہیں ہوں گے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس وقت جن تجربوں کی ہم بات کر رہے ہیں وہ سسٹم ٹیسٹ ہیں اور یہ ایٹمی دھماکے نہیں ہیں بلکہ یہ انہیں ہم نان-کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔

کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کر سکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔

قبل ازیں جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ ہی دیر قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی پر روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان

ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں میں دیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکا نے 1960، 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ایٹمی دھماکے کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • اسمارٹ فون کیلئے 2 کلو وزنی کیس متعارف، کمپنی نے وجہ بھی بتادی
  • ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • راولپنڈی؛ گھریلو ملازمہ کے روپ میں چوری کی وارداتیں کرنے والا لیڈی گینگ گرفتار
  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل
  • دہشتگردی پاکستان کیلئے ریڈ لائن ، اسپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، بیرسٹر دانیال
  • لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی، قبضہ مافیا کا باب ہمیشہ کیلئے بند کر دیا: مریم نواز