پارا چنار کے لیے امداد: 61 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ بخیریت کرم پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پشاور:
پارا چنار کے لیے جانے والا 61 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ بگن کو پار کرتے ہوئے کرم ایجنسی پہنچ گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 61 گاڑیوں پر مشتمل سامانِ رسد کا قافلہ پارا چنار کے لیے آج دوپہر ایک بجے روانہ ہوا جو 16 جنوری کو ہوئے حملے کے مقام بگن کو کراس کر کے کرم کے اندر داخل ہوگیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق قافلے میں آٹا، چینی، پھل، سبزیاں اور ادویات پر مشتمل سامان شامل ہے، قافلے کی حفاظت پولیس اور ضلعی انتظامیہ کر رہی ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز بھی معاونت کے لیے موجود ہیں۔
ڈی پی او ہنگو محمد خالد کے مطابق ٹوٹل 61 گاڑیوں کا قافلہ کرم کے اندر داخل ہو گیا ہے، آر پی او کوہاٹ عباس مجید اور کمشنر کوہاٹ خود قافلے کی نگرانی کررہے ہیں، قافلے میں مال بردار گاڑیوں سمیت ادویات اور اشیائے ضرورت کی گاڑی بھی شامل کیے گئے ہیں۔ کرم قافلے کیلئے بہترین سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
الیکٹرک گاڑیوں کیلیے چارجنگ اسٹیشنز کا قیام، شرجیل میمن کی چینی کمپنی کے حکام سے ملاقات
کراچی:سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن اور صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ سے چینی الیکٹرک چارجنگ کمپنی اے ای آٹو کے حکام کی ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں صوبے بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام پر تفصیلی تبادلہ کیا گیا۔ کمپنی حکام نے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن اور سید ناصر حسین شاہ کو جدید چارجنگ ٹیکنالوجی سے متعلق بریفنگ دی۔
سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کمپنی حکام کو سندھ کے شہری و دیہی علاقوں میں چارجنگ پوائنٹس کے وسیع نیٹ ورک کے قیام سے متعلق اپنے منصوبے پر آگہی دی۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ کا مستقبل صاف توانائی اور الیکٹرک گاڑیوں سے جڑا ہے، سندھ اس تبدیلی میں پیچھے نہیں رہ سکتا، صوبے بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کا قیام ماحول کے تحفظ کے لیے اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت متبادل توانائی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو ہر ممکن تعاون اور سہولت فراہم کرے گی، ہمارا مقصد فوسل فیول پر انحصار کم کرنا، فضائی آلودگی میں کمی لانا اور گرین ٹیکنالوجی کے ذریعے معیشت میں نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔
سید ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ توانائی اور ٹرانسپورٹ آج کی دنیا میں ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے شعبے ہیں، سندھ پہلے ہی قابلِ تجدید توانائی کے میدان میں نمایاں اقدامات کر چکا ہے، اب الیکٹرک موبیلٹی اگلا اہم قدم ہے۔
صوبائی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ الیکٹرک گاڑیوں سے نہ صرف روایتی ایندھن پر دباؤ کم ہوگا بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے بھی نمٹنے میں مدد ملے گی۔