پی آئی اے کے کیبن کریو کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے کیبن کریو کی مبینہ طور پر دبئی سے پاکستان بیش قیمت موبائل فونز اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: فلائٹ میں تاخیر کا اعلان، مسافر نے پائلٹ کو تھپڑ جڑ دیا
کسٹمز کے عملے نے فضائی عملے کے 5 ارکین سے 78 بیش قیمت آئی فون برآمد کرکے ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا۔
اسمگلنگ میں مبینہ طور پر سینیئر پرسر اور فلائٹ اسٹیورڈز کے علاوہ ایئرہوسٹس شامل تھیں۔
مزید پڑھیے: قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری کیسے ممکن ہوگی؟
کسٹمز حکام نے پیشگی اطلاع پر پہلے 2 ایئرہوسٹسز سے 24 آئی فونز برآمد کیے جس کے بعد ان کی نشاندہی پر باقی 3 مردوں کو ہوٹل سے واپس بلوا کر 54 آئی فونز برآمد کیے گئے۔
اسمگلنگ میں ملوث تمام افراد کو حراست میں لے کر مزید کارروائی کی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی آئی اے پی آئی اے فضائی مہمان پی آئی اے فضائی مہمان زیر حراست پی آئی اے کیبن کریو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ا ئی اے پی ا ئی اے فضائی مہمان پی ا ئی اے فضائی مہمان زیر حراست پی ا ئی اے کیبن کریو پی ا ئی اے
پڑھیں:
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26 میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا، گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔
آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت، مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔
اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔
مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل ہے۔
حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔
سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔