Daily Ausaf:
2025-04-25@09:45:23 GMT

چین کا پہلی صدی سے اسلام کے ساتھ تعلق

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

اسلام اور چین کا تعلق تاریخی اعتبار سے نہایت قدیم اور دلچسب ہے، جو پہلی صدی ہجری میں شروع ہوا۔ یہ تعلق نہ صرف روحانی اور مذہبی نوعیت کا ہے جس سے ثقافتی اور تجارتی تعلقات مضبوط ہوئے۔ اسلام کا ابتدائی تعارف چین سے اسلام کی پہلی صد ی میں ہوا۔ ساتویں صدی کے وسط میں جب تانگ خاندان (618-907عیسوی)برسر اقتدار تھا۔ اسلامی تاریخ کے مطابق 651عیسوی میں حضرت سعد بن ابی وقاصؓ، جو نبی کریم ﷺ کے ماموں اور صحابی تھے، خلیفہ عثمان بن عفان کی جانب سے چین کے شہنشاہ گائوزونگ کے پاس ایک سفارتی وفد لے کر پہنچے۔تانگ شہنشاہ نے نہ صرف اس وفد کا پرتپاک استقبال کیا اور اسلام کے متعلق جان کر اس نے گوانگژو میں ہواشینگ مسجد کی تعمیر کا حکم دیا، جو آج بھی چین کی سب سے قدیم مسجد سمجھی جاتی ہے۔ اس مسجد کی تعمیر اسلامی اور چینی طرزِ تعمیر کا ایک شاندار امتزاج پیش کرتی ہے۔ تاریخی روایات کے مطابق616-617 عیسوی کے دوران نبی کریم ﷺ کے چند دیگر صحابہ کرام بھی چین پہنچے۔ گوانگژو میں حضرت سعد بن ابی وقاص ؓکا مزار چینی مسلمانوں کے لئے نہایت مقدس مقام ہے، جہاں ہر سال ہزاروں زائرین آتے ہیں۔ یہ مزار اسلام کے چین میں ابتدائی دنوں کی ایک روشن یادگار ہے۔اور بہ اصحاب رسول اور عرب مسلمانوں کی قبور چین میں موجودہیں۔ اسلامی ثقافت کا فروغ اور تعلقات کاچین میں سب سے زیادہ یوان خاندان (1271-1368) کے دور میں پروان چڑھا، جسے منگولوں نے قائم کیا تھا۔ اس دور میں وسط ایشیاء اور مشرق وسطیٰ سے مسلمانوں کو چین میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا گیا۔
سید اجل شمس الدین، جو یوان خاندان کے ایک مشہور مسلمان گورنر تھے، نے مختلف علاقوں میں اسلامی اصولوں کے مطابق انتظامی اصلاحات متعارف کرائیں۔ ان کے خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد، جیسے ما ژو، اسلامی تعلیمات کو عام کرنے میں پیش پیش رہے۔ اسلامی مساجد کی تعمیر مختلف شہروں میں ہوئی۔ چین میں مساجد کی تعمیر کا آغاز تانگ اور یوان خاندان کے دور میں ہوا، اور یہ سلسلہ منگ خاندان (1368-1644) میں مزید فروغ تک پہنچا۔ چین میں آج تقریباً 35,000 مساجد موجود ہیں، جن میں مساجد کی سب سے زیادہ تعداد سنکیانگ (تقریباً 24,000مساجد)میں ہے۔دیگر مشہور مساجد میں شامل شیان کی عظیم مسجد 742عیسوی میں تانگ خاندان کے دور میں تعمیر کی گئی، یہ مسجد چین کی سب سے بڑی اور قدیم مساجد میں سے ایک ہے۔بیجنگ کی نیوجیہ مسجد لیائو خاندان کے دور میں 996 عیسوی میں تعمیر کی گئی۔
چینی اسلامی طرز تعمیر، یہ مساجد اسلامی اور روایتی چینی فن تعمیر کا امتزاج ہیں، جن میں چھتوں پر چینی طرز کے جھکے ہوئے کماندار ڈیزائن اور اندرونی اسلامی خطاطی شامل ہیں۔چین کے مختلف مسلم علاقوں میں اسلامی ثقافت آج بھی موجود ہے چین میں مسلمانوں کی آبادی تقریبا ً20ملین سے زائد ہے، جو مختلف نسلی گروہوں پر مشتمل ہے، جیسے ہوئی مسلمان: جو زیادہ تر ہان چینی ہیں اور ملک کے مختلف علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ایغور مسلمان، زیادہ تر سنکیانگ ایغور خودمختار علاقہ میں آباد ہیں۔قازق، قرغیز، ازبک، اور دیگر: یہ نسلی گروہ چین کے شمال مغربی علاقوں میں رہتے ہیں، خاص طور پر گانسو، نِنگشیا، اور یوننان میں۔مسلم اکثریتی شہر، گوانگژو، جہاں اسلام کی بنیاد رکھی گئی۔
کاشغر، جو سنکیانگ کا ایک تاریخی اسلامی مرکز ہے۔ہوتن، جسے اسلامی علم و ثقافت کا گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔ لانژو اور شیننگ: گانسو اور شنگھائی صوبوں میں واقع ہیں، جہاں بڑی تعداد میں ہوئی مسلمان آباد ہیں۔ کونمِنگ، یوننان صوبے کا مشہور اسلامی مرکز ہے۔ چینی مسلمانوں کی تاریخ علم اور ثقافت خدمات سائنس، طب، ادب، فوج، اور فن تعمیر آج بھی موجودہیں،ان کی مثالی تاریخ ہے۔ تانگ اور یوان خاندان کے دور میں مسلم اسکالرز نے نیویگیشن اور فلکیات کے میدان میں چین کو ترقی دی۔گزشتہ صدی سے اور خاص کر ماوزے تنگ کے دور میں مغرب ممالک نے چین کے خلاف بڑی پروپیگنڈہ مہم چلا کر چین کو باقی دنیا سے الگ کرنے کی کوشش کی جس سے مسلمان ملک بھی چین سے دور ہو گئے تھے۔ اس طرح چین کا اسلام دشمن تاثر ابھرا،جس سے چین کی اور مسلمانوں کی تاریخی حقیقت عام مسلمانوں کے علم سے محو ہوگئی۔
حالیہ دہائیوں میں خاص طور پر سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کے مسائل نے عالمی توجہ حاصل کی ہے۔ اسلامی ورثے کے تحفظ اور مذہبی آزادی کے معاملات پر کچھ خدشات بھی موجود ہیں،لیکن اب دوبارہ چین اور مسلمانوں کے قدیم تاریخی تعلقات آگاہی ہونی شروع ہوئی ہے۔ امید ہے کہ چین اورمسلم ممالک کے قدیم تاریخی تعلقات ابھرتے ہوئے چین کے ساتھ ایک نیا باب کھولیں گے اور دنیا کی متوقع نئی چینی سپر پاورکے ساتھ تعلقات ایک نیا موڑ بن کر نئی شاندار تاریخ کا دور شروع ہوگا۔ ساتویں صدی میں شروع ہونے والا تاریخی تعلق ثقافتی تبادلوں، مذہبی ہم آہنگی کا نیا عظیم دور چین کے مسلم ممالک کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات سے جلد حقیقت بن کر ابھرے گا۔ اس سے نہ صرف اسلام کے چینی ورثے اور چینی مسلمانوں کو تحفظ ملے گابلکہ چین اور مسلمانوں کے لیے ایک بہتر دوستانہ مستقبل ثابت ہوگا جو سب کے باہمی مفاد میں ہوگا اورچین کے مسلمان مزید آزادی اور اپنے دین وثقافت، اور شناخت کے ساتھ ترقی کریں گے اور اسلامی دنیا کے لئے ایک مثبت مثال بنیں گے۔ مسلمان حکومتوں کو چاہئے کہ وہ اس طرف زیادہ توجہ دے کر ان تعلقات کو اپنی پالیسی کا اہم حصہ بنائیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خاندان کے دور میں مسلمانوں کے مسلمانوں کی یوان خاندان علاقوں میں اسلام کے کی تعمیر تعمیر کا کے ساتھ چین میں چین کے

پڑھیں:

چین دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے، چینی صدر

چین دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے چین کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے آذربائیجان کے صدر الہام علیئوف سے بیجنگ میں گریٹ ہال آف دی پیپل میں ملاقات کی۔ دونوں سربراہان مملکت نے چین اور آذربائیجان کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کا اعلان کیا۔بد ھ کے روزشی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین قومی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ اور اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کے راستے پر گامزن رہنے میں آذربائیجان کی حمایت کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین انتہا پسندی،دہشتگردی اورعلیحدگی پسندی کے خلاف کارروائیوں میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے۔

چینی صدر نے کہا کہ چین اور آذربائیجان کو ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو مضبوط بنانے ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی گہری اور عملی تعمیر کو فروغ دینے اور اعلی معیار کی ترقی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ ٹیرف اور تجارتی جنگیں تمام ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کو کمزور کرتی ہیں اور کثیر الجہتی تجارتی نظام اور عالمی معاشی نظام کو متاثر کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین آذربائیجان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ اقوام متحدہ کی مرکزیت پر مبنی بین الاقوامی نظام اور بین الاقوامی قانون پر مبنی بین الاقوامی نظم و نسق کو برقرار رکھا جا سکے، اپنے جائز حقوق اور مفادات اور بین الاقوامی عدل و انصاف کا تحفظ کیا جا سکے۔

الہام علیئوف نے کہا کہ آذربائیجان ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے، تائیوان کو چین کا اٹوٹ حصہ سمجھتا ہے اور قومی وحدت کے حصول کے لئے چینی حکومت کی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ان کا ماننا تھا کہ صدر شی جن پھنگ کا انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا تصور اور تین گلوبل انیشی ایٹوز عالمی امن، استحکام اور خوشحالی کے لئے سازگار ہیں اور آذربائیجان فعال طور پر ان کی حمایت کرتا ہے۔

ملاقات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام پر عوامی جمہوریہ چین اور جمہوریہ آذربائیجان کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ، انصاف، سبز ترقی، ڈیجیٹل معیشت، انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں تعاون کی 20 دستاویزات پر دستخط کیے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچینی صدر کا فوجی-سول اتحاد پر زور چینی صدر کا فوجی-سول اتحاد پر زور بیجنگ میں خصوصی پروگرام “شی جن پھنگ کی اقتصادی سوچ  کا مطالعہ ” کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد  ایف بی آر کا پاکستان کسٹمز کے گریڈ سولہ سے اوپر کے افسران کو مالی انعامات دینے کا فیصلہ آئی ایم ایف کا دباو، وفاق سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی ہوشرُبا اضافہ چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے “گلوبل چائنیز کمیونیکیشن پارٹنرشپ”میکانزم کا قیام TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ٹرمپ
  • اسلام آباد، جی بی کونسل سیکرٹریٹ آفس کی تعمیر کے حوالے سے امیر مقام کی زیر صدارت اجلاس
  • چین دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے، چینی صدر
  • خوارج کا فساد فی الارض
  • امریکا: ٹیکساس کے گورنر نے مسلمانوں کو گھروں اور مساجد کی تعمیر سے روک دیا
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا، مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا گیا
  • محبت میں دھوکا، اداکارہ مشال خان نے مردوں کے حق میں آواز بلند کردی
  • محبت میں دھوکا، اداکارہ امر خان نے مردوں کے حق میں آواز بلند کردی