برسلز، مقررین کا برہان وانی سمیت تمام کشمیری شہداء کو شاندار خراج عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
ذرائع کے مطابق حریت رہنما الطاف حسین وانی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید اور نائب صدر خالد محمود جوشی اور دیگر نے خطاب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر کونسل ای یو کے زیراہتمام برسلز میں ایک تقریب میں شہدائے کشمیر خصوصا معروف نوجوان رہنماء برہان مظفر وانی کو ان کے یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق حریت رہنما الطاف حسین وانی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید اور نائب صدر خالد محمود جوشی اور دیگر نے خطاب کیا۔مقررین نے شہید برہان وانی سمیت تمام کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے جدوجہد آزادی کشمیری کو ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ الطاف حسین وانی نے کہا کہ کشمیری شہداء کا مقدس خون تحریک آزادی کشمیر کا بیش قیمت اثاثہ ہے جسے ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیریوں کی آواز کو بین الاقوامی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور یورپی یونین کے اداروں تک پہنچا رہے ہیں تاکہ کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے نجات دلائی جا سکے اور مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل تلاش کر کے خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کے ممبران سے ملاقاتوں کے ذریعے کشمیری عوام کی حالتِ زار کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے اپنا اہم کردار ادا کریں تاکہ کشمیر کے دیرینہ تنازعے کا حل تلاش کیا جا سکے اور دو ایٹمی طاقتوں پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کو ختم کیا جا سکے۔ علی رضا سید اور خالد جوشی نے جدوجہد آزادی کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس دوران عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے عملی اقدامات کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اسکے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں لیویز فورس کے جوانوں نے فورس کو پولیس کے ساتھ ضم کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور حکومت کے اس فیصلے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا۔ ریلی لیویز ہیڈ کوارٹر سے شروع ہوکر میر چاکر خان رند چوک پر اختتام پذیر ہوئی، جہاں مظاہرین نے انضمام نامنظور کے نعرے لگائے اور لیویز فورس کی بحالی کے مطالبات پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رسالدار میجر صابر علی کچکی، دفعدار محمد اعظم، رئیس زبیر شاہ اور دیگر مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کا پولیس کے ساتھ انضمام آئین و قانون کے منافی اقدام ہے۔ جس سے فورس کے اہلکاروں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیئر اہلکاروں کی ترقی کے معاملات پیچیدگیوں کا شکار ہیں، جبکہ لیویز فورس کی تاریخ اور قربانیوں کو مسخ کیا جا رہا ہے۔
مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کو ناکام فورس قرار دینا، ان اہلکاروں کے لیے توہین آمیز ہے جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اس کے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ مقررین نے اعلان کیا کہ وہ اس غیر آئینی فیصلے کے خلاف ہر قانونی فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام لیویز فورس پر اعتماد کرتے ہیں اور اس کے پولیس میں انضمام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ عوام کی رائے لیے بغیر کیا، حالانکہ بہتر یہ تھا کہ اس حوالے سے ریفرنڈم کرایا جاتا، تاکہ عوام کی خواہش کے مطابق فیصلہ ہوتا۔ مقررین نے زور دیا کہ حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے کر لیویز فورس کو اس کی اصل حیثیت میں بحال کرے کیونکہ یہ فورس بلوچستان کی قبائلی شناخت اور عوامی اعتماد کی علامت ہے۔