بلوچستان میں پھر دہشتگردی، پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 مسافر شناخت کے بعد قتل
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
بلوچستان میں پھر دہشتگردی، پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 مسافر شناخت کے بعد قتل WhatsAppFacebookTwitter 0 11 July, 2025 سب نیوز
ژوب(آئی پی ایس) بلوچستان میں ایک بار پھر امن دشمنوں نے وار کر دیا، سرہ ڈاکئی میں فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے9معصوم شہریوں کی جان لے لی۔
اسسٹنٹ کمشنر ژوب نوید عالم نے بتایا کہ دہشت گردوں نے 9 مسافروں کو بسوں سے اتار کر اغوا کے بعد گولیاں مار کر قتل کیا، مقتولین کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے، لاشیں مل گئیں، مسافروں میں سے 2 کا تعلق دنیا پور سے ہے، عثمان طور اور جابر طور دونوں بھائی کوئٹہ میں رہائش پذیر تھے، والد کے انتقال پر گھر جارہے تھے۔
بے گناہ شہریوں کو بیہمانہ طریقے سے قتل کرنا فتنہ الہندوستان کی کھلی درندگی ہے، اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کا تعاقب کیا، دہشت گرد رات کی تاریکی میں فرار ہوئے، تاحال ان کا تعاقب جاری ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق حملہ پاکستان کے امن اور یکجہتی پر حملہ ہے، دشمن کی چال ناکام بنائیں گے، بلوچستان کے عوام دشمن کے ناپاک عزائم کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ہیں، ریاست دشمن عناصر کو عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بلوچستان کے علاقے سرہ ڈاکئی میں دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
محسن نقوی نے واقعہ کو فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سفاکیت کی انتہا ہے، انہوں نے اس دلخراش واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم دکھ کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں، انہوں نے کہا کہ بے گناہ اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر دشمن نے اپنی درندگی اور بدترین بربریت کا مظاہرہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ان بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں اور ان کے مقامی آلہ کاروں کا ہر جگہ پیچھا کریں گے اور انہیں انجام تک پہنچائیں گے، قوم کی مکمل حمایت اور اعتماد کے ساتھ ریاست تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ پاکستان کے امن، استحکام اور سالمیت کے خلاف کی جانے والی سازشوں کو بھی ناکام بنایا جائے گا۔
نہتے مسافروں کا قتل فتنہ الہندوستان کی کھلی دہشتگردی ہے: وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ نہتے مسافروں کا قتل فتنہ الہندوستان کی کھلی دہشتگردی ہے، پاکستانی شناخت پر معصوموں کا قتل ناقابل معافی جرم ہے، جواب سخت ہوگا، دہشتگردوں نے انسان نہیں، بزدل درندے ہونے کا ثبوت دیا، بلوچستان کی مٹی میں بے گناہوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست ان قاتلوں کو زمین کے اندر بھی چھپنے نہیں دے گی، دہشت گردی کے ہر منصوبے کو طاقت، عزم اور اتحاد سے کچلیں گے، بلوچستان دشمنوں کے لئے قبرستان بنے گا، فتنہ الہندوستان کے پروردہ دہشتگردوں کے تمام نیٹ ورک تباہ کریں گے۔
میر سرفراز بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ یہ ریاستی جنگ ہے، اس میں دوٹوک فیصلہ ہوگا، پاکستانی عوام کے زخموں کا بدلہ لیں گے، دہشت کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپشاور کی عدالت کا پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کو اسفند یار ولی کو 10لاکھ ہرجانہ دینے کا حکم قومی ایئر لائن کی نجکاری کیلئے 4 سرمایہ کار کمپنیاں اہل قرار حج 2026: عازمین کی لازمی رجسٹریشن کا کل آخری روز چینی فضائیہ کے چیف آف اسٹاف کی ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات پی اے سی اجلاس کی کاروائی کو غلط طریقے سے رپورٹ کیا گیا :ترجمان زیڈ ٹی بی ایل غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی تیاری، رفح کے ملبے پر کیمپ قائم کرنے کا حکم فی الحال ہمارا کسی قسم کا کوئی بیک ڈور ڈائیلاگ نہیں چل رہا، بیرسٹر گوہرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بلوچستان میں دہشتگردی: پنجاب جانیوالے 9 مسافر شناخت کے بعد قتل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ: بلوچستان ایک بار پھر دہشتگردی سے لرز اٹھا۔قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے نہتے مسافروں کو شناخت کے بعد قتل کردیا گیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لورالائی اور موسیٰ خیل کے درمیانی علاقے سرہ ڈاکئی میں پنجاب جانے والی متعدد بسوں کو روکا گیا، مسافروں سے شناختی کارڈ چیک کیے گئے اور مخصوص افراد کو نیچے اتار کر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
دہشت گردوں کی بہیمانہ کارروائی میں 9 قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں، جن میں 2 سگے بھائی عثمان اور جابر بھی شامل تھے جو اپنے والد کی نمازِ جنازہ میں شرکت کے لیے خاندان سمیت واپس پنجاب جا رہے تھے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے المناک سانحے کی تصدیق کرتے ہوئے واضح کیا کہ دشمن کی یہ درندگی پاکستان کے امن، اتحاد اور سالمیت کو نشانہ بنانے کی گھناؤنی سازش کا حصہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈرائیورز نے فوری طور پر لورالائی میں پہنچ کر واقعے کی اطلاع متعلقہ حکام کو دی، جس پر سیکورٹی فورسز نے فوری ردعمل دیتے ہوئے علاقے کو گھیرے میں لیا اور دہشتگردوں کی تلاش کے لیے بھرپور آپریشن شروع کر دیا۔
شاہد رند کے مطابق حملے صرف سرہ ڈاکئی تک محدود نہیں تھے بلکہ قلات اور مستونگ میں بھی دہشتگردوں نے کارروائیاں کیں، تاہم ہر مقام پر سیکورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کی اور دشمن عناصر کو پسپا کیا۔
ترجمان کے مطابق دہشتگرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے، تاہم ان کی گرفتاری یا انجام تک پہنچانے کے لیے آپریشن بدستور جاری ہے اور متاثرہ علاقوں میں وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔
شہدا کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو واپس پہنچانے کے لیے ضلعی اور صوبائی انتظامیہ نے ہنگامی اقدامات کیے ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر ژوب نوید عالم کے مطابق میتوں کو پنجاب بھجوانے کا انتظام مکمل کر لیا گیا ہے، جبکہ کمشنر ڈیرہ غازی خان اشفاق احمد چوہدری نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر 5 ایمبولینسز کو بلوچستان روانہ کیا گیا ہے۔
بلوچستان حکومت کا مؤقف ہے کہ دہشتگردوں کا یہ حملہ صرف چند افراد کے خلاف نہیں بلکہ پورے پاکستان کی سلامتی، امن اور اتحاد پر حملہ ہے، جس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان کے عوام دشمن کے ان ناپاک عزائم کے خلاف متحد ہیں اور ان کے حوصلے کسی صورت پست نہیں ہوں گے۔