پلاٹ کے حصول کیلیے حقائق چھپانے والے شہری کو 50، 50 ہزار روپے جرمانہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ نے پلاٹ کے حصول کے لیے حقائق چھپا کر بار بار درخواست دائر کرنے والے شہری کو دونوں درخواستوں میں 50، 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنا دی۔
درخواست گزار محمود احمد نے پلاٹ کے حصول کے لیے درخواست دائر کی جس پر جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست میں موف دیا کہ جوہر ٹاؤن میں میرا رقبہ تھا مجھے میرا پلاٹ دیا جائے۔
وکیل ایل ڈی اے صاحبزادہ مظفر علی نے کہا کہ درخواست گزار پہلے والی درخواست میں ایل ڈی اے نہیں آ رہا، درخواست گزار کو بار بار فون کیا لیکن حاضر نہیں ہوا۔
وکیل صاحبزادہ مظفر علی نے کہا کہ درخواست گزار نے آکشن بھی رکوا دی ہے، یہ درخواستیں دائر کر کے عدالتی وقت ضائع کر رہے ہیں۔
عدالت نے درخواست گزار کو 50، 50 ہزار روپے جرمانہ کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: درخواست گزار
پڑھیں:
حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
اسلام آباد:وفاقی حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم جاری مالی سال 25-2024 کے پہلے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
قومی اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق مارچ کے اختتام تک حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم 76 ہزار 7 ارب روپے ہو گیا ہے، جس میں ملکی قرضوں کا حجم 51 ہزار 518 ارب روپے اور بیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 489 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
سروے میں بتایا گیا کہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سرکاری قرضوں پر سود کی ادائیگی کا حجم 6 ہزار 439 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جس میں 5 ہزار 783 ارب روپے ملکی اور 656 ارب روپے بیرونی قرضوں پر ادا کیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ اس مدت میں حکومت نے ایک ٹریلین روپے کی حکومتی سیکیورٹیز کی خریداری کی مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 1.6 ٹریلین روپے کے شریعہ کمپلائنس سکوک جاری کیے۔
اقتصادی سروے کے مطابق اس دورانیے میں مجموعی طور پر 5.1 ارب ڈالر کی بیرونی معاونت موصول ہوئی، جس میں 2.8 ارب ڈالر کثیر الجہتی شراکت داروں اور 0.3 ارب ڈالر دوطرفہ شراکت داروں نے فراہم کیا۔
حکومت نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 1.5 ارب ڈالر اور کمرشل بینکوں سے 0.56 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے۔
سروے کے مطابق عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو 1.03 ارب ڈالر کی معاونت حاصل ہوئی۔