افسوس ہے ہمارے نصاب میں جھوٹ پڑھایا جا رہا ہے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
ہم نے امریکا کے کہنے پر نصاب تبدیل کیا تھا، خواجہ آصف - فوٹو: فائل
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افسوس یہ ہے کہ ہمارے نصاب میں جھوٹ پڑھایا جا رہا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اراکین اسمبلی آسیہ ناز تنولی، عقیل ملک اور ملک ابرار نے ضلع راولپنڈی میں مزید سرکاری اسکول نہ کھولنے کا توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔
اس دوران رکن اسمبلی آسیہ ناز تنولی نے کہا کہ راولپنڈی غازیوں اور شہدا کا شہر ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت گوادر اور دیگر علاقوں میں اسکول کھول رہے ہیں، یہ تاثر غلط ہے کہ ہم راولپنڈی میں مزید اسکول نہیں کھول رہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھانے کے بعد تعمیری تقریر کی ہے۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ افواج کے ادارے تعلیم کے شعبے میں بھی کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ افواج کے تعلیمی ادارے کسی بھی اور ادارے سے بہتر اور معیاری تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ معیاری تعلیم کی ذمہ داری صوبائی اور وفاقی حکومت کی ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افسوس یہ ہے کہ ہمارے نصاب میں جھوٹ پڑھایا جا رہا ہے، ہم نے امریکا کے کہنے پر نصاب تبدیل کیا تھا، وزارت تعلیم کا کام ہے کہ اس کو ٹھیک کرے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔