وزیراعظم کی ورلڈ بینک کی تقریب میں جرمن اور عربی زبان میں گفتگو، شرکا حیران
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی پاکستان میں ورلڈ بینک کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی افتتاحی تقریب میں جرمن اور عربی زبان میں مہارت کے ساتھ گفتگو کر کے شرکا کو حیران کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جرمنی سے تعلق رکھنے والے ورلڈ بینک کے نائب صدر مارٹن زیزر سے وزیراعظم نے جرمن زبان میں گفتگو کی۔
وزیراعظم نے پاکستانی معیشت کی ترقی کے لیے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے ورلڈ بینک کے نائب صدر مارٹن ریزر کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے حکومت پاکستان کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کو کامیاب بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک سے ملک میں تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں ترقی آئے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ معاشی استحکام کے بعد اب ملک معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
وزیراعظم کا تقریب میں اپنی کثیر لثانی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور سعودی و متحدہ عرب امارات کے سفرا سے عربی زبان میں گفتگو کی جس پر ماحول خوشگوار ہوگیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک ورلڈ بینک
پڑھیں:
صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔
انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔