ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان نے آزادی اظہار رائے پر تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے آزادی اظہار رائے پر تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی، جس میں کہا گیا ہے کہ سال 2022 سے 2024 تک آزادی رائے اور میڈیا کی آزادی میں اتار چڑھاؤ آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق میڈیا کے پلیٹ فارمز میں کچھ پر پابندیاں لگیں اور کچھ کو آزادی دی گئی۔ دو سال میں میڈیا پر پابندیوں کا گھیرا تنگ کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس دوران ایک صحافی کو قتل اور کئی کو لاپتہ کیا گیا، صحافیوں کو مجبور کر کے ڈیجیٹل آزادی کو چھیننے کی کوشش کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ریاست نے مین اسٹریم میڈیا پر پابندیاں لگا کر ڈیجیٹل فورمز کی جانب گامزن ہونے پر مجبور کیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ملک میں 7 لاکھ 50 ہزار شہریوں کیلئے ایک ڈاکٹر میسر ہے، طبی سہولیات کے اعداد وشمار جاری
اسلام آباد:اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں 7 لاکھ 50 ہزار شہریوں کے لیے صرف ایک ڈاکٹر میسر ہے اور ملک میں صحت کے اخراجات جی ڈی پی کا ایک فیصد سے بھی کم ہیں۔
اقتصادی سروے رپورٹ 25-2024 میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں صحت کے اخراجات کا جی ڈی پی میں تناسب ایک فیصد سے بھی کم ہیں اور رواں مالی سال کے دوران صحت کا مجموعی بجٹ 925 ارب روپے رہا۔
سروے کے مطابق ملک میں 7 لاکھ 50 ہزارافراد کے لیے صرف ایک ڈاکٹر میسر ہے، ایک سال میں ڈاکٹروں کی تعداد میں 20 ہزار سے زائد اضافہ ہوگیا جبکہ ملک بھر میں رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 3 لاکھ 19 ہزار ہو گئی ہے۔
اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ڈینٹسٹ ڈاکٹرز کی تعداد39 ہزار 88 تک پہنچ گئی ہے، اسی طرح ملک میں نرسز کی تعداد مجموعی طور پر ایک لاکھ 38 ہزار، دائیوں کی تعداد 46 ہزار 801 اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد 29 ہزارہے۔
رپورٹ کے اعداد وشمار کے مطابق ملک میں اسپتالوں کی تعداد 1696 اور بنیادی ہیلتھ یونٹس 5434 ہیں اور ایک ہزار شیر خوار بچوں میں سالانہ 50 فوت ہو جاتے ہیں۔
سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں اوسطاً عمر کا اندازہ 65 سال سے بڑھ گیا ہے اور اوسطاً عمر 67 سال 6 ماہ تک پہنچ گئی ہے۔