سپارکو نے سیاروں کی پریڈ کی سمیولیشن جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
سپارکونے سیاروں کی پریڈ کے زمین سے خلاء میں اورسورج کے مدار میں وقوع پذیر ہونے والی پریڈ کی سمیولیشن جاری کردی۔
سپارکو کی جانب سے سیاروں کے دلکش نظارے کی سیمولیشن جاری کی گئی ہے جس میں مختلف سیارے قطار میں محو حرکت ہیں۔
ترجمان سپارکوکےمطابق اگرخلا سے اس نظارے کودیکھا جائے تو25جنوری کونظام شمسی کے سیارے اپنے اپنے مدارمیں سیمولیشن میں دکھائے گئے طرزپرمحوحرکت ہونگے۔جبکہ زمین سے منظرمشرق سے مغرب تک سیاروں کے ایک قطارمیں آجانے کا ہوگا۔
ترجمان سپارکوکے مطابق ان سیاروں میں زہرہ،زحل،مشتری اورمریخ عام مشاہدے کے دوران دکھائی دینگے جبکہ اسی روز(25جنوری)کوسیاروں کی پریڈ کے دوران زمین سےآسمان میں منظرکچھ اس طرح سے ہوگاکہ سیارہ مریخ، زہرہ، مشتری،عطارد اورزمین سورج کے فرضی راستےمیں قطاردرقطارنظر آئیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات جاری کردیں
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرقیادت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حمایت مانگی ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں چیئرمین پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔ اس مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔
PMLN delegation headed by PM @CMShehbaz called on @AAliZardari & myself. Requested PPPs support in passing 27th amendment. Proposal includes; setting up Constitutional court, executive magistrates, transfer of judges, removal of protection of provincial share in NFC, amending…
— Bilawal Bhutto Zardari (@BBhuttoZardari) November 3, 2025انہوں نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں۔
علاوہ ازیں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔
بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحا سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔