سپارکو نے سیاروں کی پریڈ کی سمیولیشن جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
سپارکونے سیاروں کی پریڈ کے زمین سے خلاء میں اورسورج کے مدار میں وقوع پذیر ہونے والی پریڈ کی سمیولیشن جاری کردی۔
سپارکو کی جانب سے سیاروں کے دلکش نظارے کی سیمولیشن جاری کی گئی ہے جس میں مختلف سیارے قطار میں محو حرکت ہیں۔
ترجمان سپارکوکےمطابق اگرخلا سے اس نظارے کودیکھا جائے تو25جنوری کونظام شمسی کے سیارے اپنے اپنے مدارمیں سیمولیشن میں دکھائے گئے طرزپرمحوحرکت ہونگے۔جبکہ زمین سے منظرمشرق سے مغرب تک سیاروں کے ایک قطارمیں آجانے کا ہوگا۔
ترجمان سپارکوکے مطابق ان سیاروں میں زہرہ،زحل،مشتری اورمریخ عام مشاہدے کے دوران دکھائی دینگے جبکہ اسی روز(25جنوری)کوسیاروں کی پریڈ کے دوران زمین سےآسمان میں منظرکچھ اس طرح سے ہوگاکہ سیارہ مریخ، زہرہ، مشتری،عطارد اورزمین سورج کے فرضی راستےمیں قطاردرقطارنظر آئیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سائنسدانوں کا رواں سال زمین کے نسبتاً تیز گھومنے کا انکشاف، رفتار میں تبدیلی کی وجہ کیا بنی؟
اس موسم گرما میں زمین معمول سے زیادہ تیزی سے گردش کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں دن چند ملی سیکنڈز تک مختصر ہو گئے ہیں۔
سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ 10 جولائی 2025 کو سال کا سب سے مختصر دن ریکارڈ کیا گیا جو معمول کے 24 گھنٹے سے 1.36 ملی سیکنڈ کم تھا۔ اسی طرح 22 جولائی اور 5 اگست کو بھی دن معمول سے کم ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سائنسدانوں کو زمین سے دوگنا بڑے سائز کے سیارے پر زندگی کے آثار مل گئے
دن کی لمبائی زمین کی اپنے محور پر ایک مکمل گردش پر منحصر ہوتی ہے جو اوسطاً 24 گھنٹے (86,400 سیکنڈ) پر مشتمل ہوتی ہے۔ لیکن زمین کی گردش میں چاند کی کشش، موسم کی تبدیلی اور زمین کے اندر مائع کور کی حرکت جیسے عوامل کی وجہ سے یہ وقت کبھی کم یا زیادہ ہو سکتا ہے۔
اگرچہ یہ معمولی فرق عام زندگی پر اثرانداز نہیں ہوتا لیکن طویل المدتی بنیادوں پر یہ سیٹلائٹ، ٹیلی کمیونیکیشن اور کمپیوٹر سسٹمز پر اثر ڈال سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سائنسدان ایٹمی گھڑیوں کے ذریعے وقت کو انتہائی درستگی سے ناپتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر زمین اسی رفتار سے گردش کرتی رہی تو پہلی بار ‘نیگیٹو لیپ سیکنڈ’ یعنی وقت میں ایک سیکنڈ کی کمی کرنا پڑ سکتی ہے۔ ایسا ماضی میں کبھی نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیے: زمین کی اندرونی تہہ نے محوری گردش کی سمت بدل لی، تحقیق
دلچسپ بات یہ ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی خاص طور پر قطبی برف کے پگھلنے سے زمین کی گردش کی رفتار میں کمی آ رہی ہے۔ اگر برف نہ پگھلتی تو اب تک نیگیٹو لیپ سیکنڈ آ چکا ہوتا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج اسی طرح جاری رہا تو صدی کے آخر تک زمین کی گردش کی رفتار پر چاند کے بجائے ماحولیاتی تبدیلی کا اثر غالب ہو جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دن رفتار زمین سائنس گردش