AI سے بنائی گئی بچوں کیساتھ بدفعلی کی ویڈیوز؛ بدقماشوں کی منافع بخش انڈسٹری بن گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
انٹرنیٹ واچ فاؤنڈیشن (IWF) نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے بنائی جانے والی بچوں سے جنسی زیادتی کی ویڈیوز کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ان AI ویڈیوز میں کئی مناظر حقیقی متاثرہ بچوں پر مبنی ہیں یعنی متاثرین کا استحصال نئی شکلوں میں جاری ہے۔
جس کے لیے AI ماڈلز کو غیرقانونی CSAM ویڈیوز کے ذریعے "فائن ٹیون" کیا جا رہا ہے تاکہ انتہائی حقیقت سے قریب تر ویڈیوز تیار کی جا سکیں۔
اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ AI سے بنی ہوئی ان ویڈیوز کی مانگ میں تیزی سے بڑھی ہے اور میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک انتہائی مسابقتی انڈسٹری ہے جس میں بے شمار وسائل اور آپشنز موجود ہیں، جو بد قماش افراد کے لیے خطرناک حد تک آسانی پیدا کر رہے ہیں۔
انٹرنیٹ واچ فاؤنڈیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2025 کے ابتدائی چھ ماہ میں 1,286 ایسی ویڈیوز کی تصدیق کی جو AI سے تیار کی گئیں اور یہ بچوں سے جنسی زیادتی پر مبنی تھیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس سال کے پہلے چھ ماہ میں ایسی صرف 2 ویڈیوز سامنے آئی تھیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک ہزار سے زائد ویڈیوز "کیٹیگری A" میں شامل تھیں جو کہ بچوں کے جنسی استحصال کی سب سے شدید نوعیت کی درجہ بندی ہے۔
علاوہ ازیں 210 ویب لنکس ایسے تھے جن میں AI سے تیار کردہ بچوں کے جنسی استحصال کا مواد موجود تھا۔ یہ گزشتہ سال کی نسبت 400 فیصد اضافہ ہے۔
برطانوی حکومت نے اس سنگین مسئلے سے نمٹنے کے لیے فروری 2025 میں نئے قوانین متعارف کروائے ہیں۔
جن میں AI ٹولز کے ذریعے CSAM مواد بنانے، رکھنے یا تقسیم کرنے کو جرم قرار دیا گیا ہے۔
ایسے دستی یا گائیڈز رکھنے کو بھی غیر قانونی قرار دیا گیا ہے جو AI کے ذریعے بچوں کے استحصال کے طریقے سکھاتے ہیں۔
ان نئے قوانین کے تحت ان جرائم کی سزا 3 سے 5 سال قید مقرر کی گئی ہے۔
IWF کے عبوری چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ AI-generated CSAM کا پھیلاؤ آن لائن دنیا کو شدید متاثر کر سکتا ہے اور انسانی اسمگلنگ بچوں کے جنسی استحصال اور جدید غلامی جیسے جرائم کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رپورٹ میں گیا ہے کہ کے ذریعے بچوں کے
پڑھیں:
بھارتی کھلاڑی مشکل میں، خاتون سے زیادتی کا کیس دائر ہوگیا
بھارتی کرکٹر یش دیال، جو رائل چیلنجرز بنگلور (RCB) کی نمائندگی کرتے ہیں، کے خلاف جنسی استحصال کے الزام میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ پولیس نے منگل 8 جولائی 2025 کو اس بات کی تصدیق کی۔
یہ شکایت ایک خاتون نے درج کرائی، جس کا دعویٰ ہے کہ وہ 5 سال تک یش دیال کے ساتھ تعلق میں رہی اور اس دوران انہیں جسمانی طور پر استحصال کا سامنا کرنا پڑا۔ خاتون کا کہنا ہے کہ کرکٹر نے ان کے ساتھ اپنے تعلقات کو جنسی استحصال کے لیے استعمال کیا۔
پولیس نے ایف آئی آر درج ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور دونوں فریقین کے بیانات اور ثبوت جمع کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ یہ معاملہ میڈیا میں خوب سرخیوں کا باعث بن چکا ہے کیونکہ یش دیال بھارتی کرکٹ کی معروف شخصیت ہیں، خاص طور پر آئی پی ایل میں ان کی کارکردگی کے بعد۔
یہ بھی پڑھیے بھارتی کرکٹر شادی کا جھانسہ دے کر 5 برس تک زیادتی کرتا رہا، خاتون کا دعویٰ
یش دیال نے ابھی تک عوامی طور پر ان الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، اور ان کی قانونی ٹیم کی جانب سے جلد ایک بیان جاری کیے جانے کی توقع ہے۔ رائل چیلنجرز بنگلور نے بھی اس معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور کہا ہے کہ وہ صورتحال کو قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ خواتین کے ساتھ تعلقات میں استحصال کے سنگین مسائل کی نشاندہی کرتا ہے اور جنسی استحصال کے مقدمات میں قانونی کارروائی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ بھارت میں عوامی شخصیات، خاص طور پر کھیل اور تفریح کے شعبے سے تعلق رکھنے والوں کے لیے بڑھتی ہوئی نگرانی کا بھی عکاس ہے۔
یہ بھی پڑھیے ویسٹ انڈیز کے اسٹار کرکٹر پر 11 خواتین سے زیادتی کا الزام
تحقیقات کے جاری رہنے کے ساتھ، پولیس اور کرکٹ کی دنیا دونوں اس معاملے کی مزید پیشرفت کا انتظار کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت رائل چیلنجرز بنگلور کرکٹ یش دیال