ٹنڈو محمد خان (نمائندہ جسارت) مسمات شگفتہ نظامانی اور شوہر محبوب نظامانی نے کہا ہے کہ زرعی زمین پر مافیا نے قبضہ کرلیا، گولارچی میں ہماری خاندانی زرعی زمین پر کولہی برادری کے افراد نے قبضہ کرکے جعلی دستاویزات بنا لیے۔ تفصیلات کے مطابق مسمات شگفتہ نظامانی اور شوہر محبوب نظامانی نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گولارچی میں ہماری ذاتی زرعی زمین جو 48 ایکڑ ہے، اس پر کولہی برادری کے افراد رگھو کولہی، ہیرو کولہی، نانجی کولہی، گوو کولہی و دیگر نے زبردستی قبضہ کر رکھا ہے، جب ہم اپنی زرعی زمین پر جاتے ہیں تو ہم پر فائرنگ کی جاتی ہے اور حراساں کیا جاتا ہے، کولہی برادری نے ہمارے راستے بند کردیے، ہماری فصلوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد کولہی برادری نے روینیو ڈپارٹمنٹ کے راشی افسران سے مل کر ہماری خاندانی زرعی زمینوں کے جعلی دستاویزات بنا لیے ہیں، کولہی برادری کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی ہے لیکن پولیس ان کے خلاف کارروائی کرنے کو تیار نہیں ہے، مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ متاثرہ خاندان نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ ہمیں انصاف و تحفظ فراہم کیا جائے، بصورت دیگر سندھ اسمبلی کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور ہوں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسرائیلی فوج قبضہ کرنے کیلئے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل

غزہ(انٹرنیشنل ڈیسک) کئی ہفتوں سے جاری فضائی بمباری اور اونچی عمارتیں تباہ کرنے کے بعد اسرائیلی فوج قبضہ کرنےکیلئے بلٓاخر ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل ہوگئی، ساتھ ہی طیاروں سے شہر پر بمباری کی جارہی ہے۔

اس صورتحال میں امریکی وزیرخارجہ نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ جنگ کا سفارتی حل ممکن نظر نہیں آتا۔

مارکو روبیو سے پہلے صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی تھی کہ یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق ڈیل بہت جلد ہونے کی امید ظاہر کی تھی۔

غزہ شہر میں اسرائیل کی پچھلے دو برسوں میں یہ پہلی کارروائی ہے، فضائی بمباری کے سبب غزہ شہر کے تین لاکھ مکین پہلے ہی جنوب کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔

اسرائیلی حکام کا خیال تھا کہ رفاہ کی طرح یہ شہر بھی زیادہ تر خالی کرالیا جائے گا تاہم سات لاکھ سے زائد شہری اب بھی غزہ شہر میں مقیم ہیں۔

خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اب اس شہر میں بھی فلسطینیوں کی نسل کشی کی جائے گی۔

اسرائیلی فوج کے اس آپریشن کی مختلف ممالک نے شدید مذمت کی ہے اور خود اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامر بھی اس کی مخالفت کرچکے ہیں۔

انہوں نے خبردارکیا ہے کہ اس آپریشن سے یرغمالیوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہوجائیں گے، اسرائیلی فوج کو بھاری جانی نقصان کاخدشہ ہے اور حماس کو ختم کرنے کی کوشش ناکام ہوسکتی ہے۔

امریکی صدر کے مطابق اس آپریشن کے جواب میں حماس نے تمام یرغمال اسرائیلیوں کو سرنگوں سے باہر نکال لیا ہے اور اب انہیں اسرائیل کی اس زمینی کارروائی کیخلاف ڈھال کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

یرغمالیوں اور لاپتا اسرائیلییوں کے عزیزوں نے غزہ شہر پر اسرائیلی فوج کے حملے پر شدید تنقید کی ہے۔

انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم کے گھر کے قریب مظاہرہ کیا اور کہا کہ اس آپریشن نے سات سو دس روز سے یرغمال افراد کے زندہ بچنے کی آخری امید بھی ختم کردی ہے اور اس پوری صورتحال کے ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ہیں۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • پیپلزپارٹی کا پنجاب میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے اور عالمی برادری سے مدد لینے کا مطالبہ
  • ٹنڈو الہ یار : ایمان دستر خون کی ٹیم کی جانب سے اسپیشل بچوں کے اسکول میں برگر کی فراہمی کا اہتمام کیاگیا
  • اٹک فیلکن سیمنٹ کمپنی انتظامیہ کی من مانیاں عروج پر،ملازمین سراپا احتجاج
  • سبزی منڈی ہالہ ناکہ میں تجاوزات ،تاجر برادری کا احتجاج
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ
  • قائداعظم یونیورسٹی کی ملکیتی زمین کتنی، سی ڈی اے نے بالآخر تصدیق کردی
  • پٹاخوں کے گودام میں دھماکا‘ہوم سیکرٹری ‘مالکان سے جواب طلب
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • اسرائیلی فوج قبضہ کرنے کیلئے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل
  • زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا ہماری اولین ترجیح ہے: مریم نواز