بھارت مقبوضہ کشمیر میں اوچھے ہتھکنڈے استمال کر رہا ہے، چوہدری خلیل
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی بھائیوں کے مشکور ہیں جو ہر موقع پر ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے اور ہر میدان میں ہمارا ساتھ دیتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیری رہنما چوہدری خلیل احمد موتلا جویلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اوچھے ہتھکنڈے استمال کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف کا پاکستان مخالف بیان مودی کے ناکام دورہ مقبوضہ جموں کشمیر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ہم 26 جنوری اور پانچ فروری کو یورپی رہنماؤں اور عوام پر عیاں کریں گے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر پر غاصابہ قبضہ کو برقرار رکھنے اور کشمیر کی قانونی حثیت تبدیل کرنے کے لئے یہ اوچھے ہتھکنڈے استمال کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا ہم پاکستانی بھائیوں کے مشکور ہیں جو ہر موقع پر ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے اور ہر میدان میں ہمارا ساتھ دیتے ہیں۔ کشمیری رہنما نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گھر گھر تلاشی اور ظلم و ستم جاری ہے، بھارتی آرمی چیف کا بیان بھارت کے پٹے ہوئے مؤقف کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی ناکام مشق ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر آج مکمل شٹ ڈاؤن
کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر آج مقبوضہ کشمیر میں مکمل شٹ ڈاؤن ہڑتال ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں آج معمولاتِ زندگی مکمل طور پر معطل رہیں گے۔ یہ شٹ ڈاؤن ہڑتال کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر بھارت کے متنازع اقدامات کے خلاف بھرپور احتجاج کے طور پر کی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج کے دن وادی میں مکمل ہڑتال کی جائے گی، جس کا مقصد بھارتی حکومت کے ظالمانہ قوانین اور ناپاک عزائم کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔
احتجاجی کال بھارت کی جانب سے وقف ترمیمی قانون اور غیرمقامی افراد کو ڈومیسائل جاری کرنے کی پالیسی کے خلاف دی گئی ہے۔ حریت قیادت کا کہنا ہے کہ مودی حکومت مسلمانوں کی سیاسی، مذہبی اور ثقافتی شناخت کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔
مقبوضہ وادی میں شٹ ڈاؤن کے دوران سرینگر میں احتجاجی مارچ بھی کیا جائے گا، جہاں کشمیری عوام سڑکوں پر نکل کر متنازع بھارتی قوانین کے خلاف آواز بلند کریں گے۔
حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وقف قانون میں ترمیم دراصل ایک بڑی سازش کا حصہ ہے، جس کا مقصد کشمیریوں کی مذہبی خودمختاری کو محدود کرنا اور مقبوضہ علاقے کے اصل باشندوں کو بے اختیار کرنا ہے۔
علاوہ ازیں حریت قیادت نے کہا کہ بھارتی ریاستی ادارے فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے تحریک آزادی کو بدنام کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ بھارت عالمی سطح پر کشمیری جدوجہد کو دہشت گردی کے طور پر پیش کر کے سچ کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزیوں پر جوابدہ بنائے۔ کشمیری عوام پر جبر، ان کی تحریک آزادی کو دبانے کے ہتھکنڈے کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔