پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی نذر، 10 منٹ میں 4 بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی نذر، 10 منٹ میں 4 بل منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 24 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سوا گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہونے کے بعد ہنگامہ اپوزیشن کی آرائی کی نذر ہوکر رہ گیا، جسے 18 منٹ بعد ہی ملتوی کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایوان بالا اور ایوازن زیریں کے مشترکہ اجلاس میں درآمدات و برآمدات سمیت 4 ترمیمی بل منظور کرلیے گئے، نیشنل اسکولز یونیورسٹی سمیت 4 ترمیمی بل موخر کردیے گئے، قانون سازی صرف 10 منٹ میں نمٹائی گئی، اجلاس 18 منٹ ہی چل سکا، جسے 12 فروری تک ملتوی کر دیا گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا تلاوت کلام پاک، نعت رسول مقبول اور قومی ترانے کے بعد باقاعدہ آغاز ہوا۔
اپوزیشن اراکین نے نکتہ اعتراض پربولنے کی اجازت مانگی تو اسپیکر نے اپوزیشن لیڈر کو مائیک دینے سے انکار کردیا، جس پر اپوزیشن ارکین بینچوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کرنے لگ گئے، حزب اختلاف کے ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
احتجاج کے دوران تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021، درآمدات و برآمدات ترمیمی بل 2023 ، قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل 2024 اور نیشنل ایکسیلنس انسٹیٹیوٹ بل 2024 منظور کیا گیا۔
نیشنل اسکولز یونیورسٹی اسلام آباد ایکٹ 2018 میں مزید ترمیم سمیت 4 بل موخر کر دیے گئے۔
اسپیکر نے اجلاس 12 فروری تک ملتوی کردیا، بلاول بھٹو زرداری اجلاس ملتوی ہونے کے بعد پارلیمنٹ پہنچے۔
ایوان چلانے کا طریقہ دنیا یاد رکھے گی، بیرسٹر گوہر
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آئین کہتا ہے 130 دن سیشن چلے گا مگر یہاں 90 دن چلا ہے ہیں،37 بل پاس ہوئے، مگر کسی بھی قانون کے لیے بحث نہیں کی گئی۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ کی پریس گیلری میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج 11 منٹ میں 8 قانون منظور کرلیے گئے، یہ وہ قوانین ہیں جن کو صدر نے مسترد کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق صدر کے اعتراض کو دیکھا جاتا ہے، اس کے بعد قانون پاس کراتے ہیں، آج تمام بل پاس ہوئے مگر صدر کے ریفرنس کا ذکر نہیں کیا گیا، ایوان چلانے کا یہ طریقہ دنیا یاد رکھے گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مشترکہ اجلاس
پڑھیں:
تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے اپنی پارٹی کو ہدایت کی ہے کہ اب کھل کر اپوزیشن کریں ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، 27 ستمبر کو پشاور میں جلسہ ہوگا، کارکن پوری قوت کے ساتھ جلسہ گاہ پہنچیں۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے اپنی ہمشیرہ علیمہ خان کے ذریعے جاری کردہ پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا، یہ جو مرضی کر لیں میں غلامی قبول نہیں کروں گا، میرے اور بشری بی بی کے اوپر جیل میں جو مینٹل ٹارچر ہو رہا ہے وہ عاصم منیر آپ اس لیے کروا رہے ہیں کہ ہم جھک جائیں گے یا ٹوٹ جائیں گے، ہم نے ’لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ‘ پڑھا ہوا ہے اور یہ عہد کیا ہے کہ ہم یزیدیت کے سامنے کبھی سر نہیں جھکائیں گے کیوں کہ یہ شرک ہے۔(جاری ہے)
عمران خان کا کہنا ہے کہ جنرل یحییٰ خان نے فوج کا کندھا استعمال کرکے اپنے اقتدار کو 10 سال تک کھینچنے کیلئے ظلم کا نظام قائم کیا جس کے نتیجے میں ملک ٹوٹ گیا، عاصم منیر آپ کو فوج نے ایلیکٹ نہیں کیا اور آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ آپ فوج کا کندھا استعمال کرکے 10 سال تک بیٹھیں گے تو پہلے ملک کے حالات پر فوکس کریں کہ آپ نے اس اقتدار کو لمبا کرنے کیلئے کیا کیا کچھ نہیں کیا؟ آپ نے 9 مئی کا فالس فلیگ آپریشن کروایا تاکہ پی ٹی آئی کو کرش کرسکیں پھر الیکشن میں عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تو آپ نے ووٹ چوری کرکے مینڈیٹ سزا یافتہ مجرموں کے حوالے کردیا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے میڈیا سے آزادی چھین لی، 26 ویں ترمیم کے ذریعے آپ نے ججز کو سرکاری محکمہ بنا دیا اور ججز کو کنٹرول کر لیا، آپ نے جمہوریت ختم کردی، آپ نے رول آف لاء ختم کردیا، آپ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے ظلم کی داستانیں رقم کیں تو اس کے نتیجے میں بیرونی سرمایہ کاری آنا بند ہوگئی جس پر پچھلے تین سالوں میں آپ نے ملک پر قرضہ دگنا کردیا۔