پنجاب میں لاکھوں خاندانوں کو رمضان پیکیج دینے کا فیصلہ، رجسٹریشن شروع
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
لاہور:
پنجاب حکومت نے لاکھوں خاندانوں کو رمضان پیکیج دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں رجسٹریشن شروع کردی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا، جس میں لاکھوں خاندانوں کو نگہبان رمضان پیکیج دینے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا۔ مریم نواز نے شہریوں کو نگہبان رمضان پیکیج کے لیے 15فروری تک رجسٹریشن مکمل کرانے کی ہدایت کردی۔
مریم نواز نے اجلاس میں نگہبان رمضان پیکیج میں شفافیت کے لیے ضروری اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نگہبان رمضان پیکیج نادار لوگوں کا حق اور حکومت کا فرض ہے۔ عوام کو عزت و احترام کے ساتھ ان کا حق ملنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نگہبان رمضان پیکیج کے لیے عوام کا لائنوں میں لگنا قطعاً پسند نہیں ہے۔ رمضان المبار ک میں اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے عوام کی خدمت کی جائے۔ انتظامیہ اور متعلقہ حکام فرض نہیں عبادت سمجھ کر اپنی خدمات سرانجام دیں۔
اجلاس میں نگہبان رمضان پیکیج کے حوالے سے مختلف تجاویز اور سفارشات کاجائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ نگہبان رمضان پیکیج کے لیے پی ایس ای آر میں رجسٹر یشن ضروری ہے، جس کے لیے گھر بیٹھے آن لائن پورٹل پر بھی اپلائی کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ یونین کونسل اور بلدیہ دفاتر میں رجسٹریشن کرائی جاسکتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
حکومت نے ملک میں غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی) کو بتایا گیا کہ حکومت نے 2024 سے غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔ بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کی بنیاد پر رقم دی جائے گی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ 58 فیصد بجلی صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں یونٹ والے صارفین کو بجلی بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتے ہیں۔ گزشتہ چند سال میں محفوظ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔
کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ حکومت محفوظ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پر محفوظ بجلی صارفین کا تعین ہوگا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ صنعتی شعبے کو سستی بجلی دینے کے لئے آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کے لئے دو تجاویز دی ہیں، پہلی تجویز انڈسٹری کو دوسری شفٹ کیلئے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دینے کی ہے، دوسری تجویز نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹا مائنگ کو سستی بجلی دینے کی تجویز ہے، آئی ایم ایف نے فی الحال تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا ، آئی ایم ایف سے منظوری ملنے پر وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
سی پی پی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2015 میں کپیسٹی پیمنٹس 141 ارب روپے تھیں۔ 2024 میں ایک ہزار 400 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی، کپیسٹی پیمنٹس بڑھنے کی اہم وجہ نئے ایل این جی اور کوئلے والے پاور پلانٹس ہیں درآمدی کوئلے کے باعث بجلی کی لاگت بڑھی۔