میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہتھیار ڈالنے والے کمانڈر نجیب اللہ نے کہا کہ غیر ملکی ایجنسی نے مجھ سے کہا کہ ہمیں بلوچستان کی آزادی سے کوئی سروکار نہیں۔ ہم آپکو صرف پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے استعمال کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ مختلف دہشت گرد تنظیموں کو چھوڑ کر ہتھیار ڈالنے والے کمانڈرز نے کوئٹہ میں صوبائی وزراء اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی بلوچستان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خود کو ریاست پاکستان کے سپرد کرنے کا اعلان کر دیا۔ مذکورہ کمانڈرز میں نجیب اللہ عرف درویش عرف آدم، عبدالرشید عرف خدائیداد عرف کماش اور دیگر شامل ہیں۔ قومی دھارت میں شامل ہونے والے کمانڈر نجیب اللہ نے کہا کہ ریاست پاکستان اور انکی سیکیورٹی فورسز کو بھرپور نقصان پہنچایا۔ غیر ملکی ایجنسی نے مجھ سے کہا کہ ہمیں بلوچستان کی آزادی سے کوئی سروکار نہیں۔ ہم آپ کو صرف پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے استعمال کریں گے۔ دہشت گرد کمانڈر نجیب اللہ نے کہا کہ بلوچ آزادی پسند لیڈران بیرون ملک بیٹھ کر عیاشی کی زندگی بسر کررہے ہیں۔ پہاڑوں پر لڑنے والے بلوچوں کو دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں ہوتی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کا گھناؤنا کھیل کھیلا جارہا ہے۔ دہشت گردوں کے ہینڈلرز معصوم بچوں کو سبز باغ دکھا کر پہاڑوں پر لے جاتے ہیں۔ حکومت ہتھیار ڈالنے والوں کا کھلے دل سے خیر مقدم کرتی ہے۔ پہاڑوں پر بیٹھے گمراہ افراد کیلئے راستہ کھولا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نجیب اللہ نے کہا کہ

پڑھیں:

پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس،حکومتی روئیے کیخلاف صحافیوں کا احتجاج و واک آﺅٹ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11جون 2025)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران حکومتی روئیے کیخلاف صحافیوں نے احتجاج کرتے ہوئے پریس کانفرنس سے واک آﺅٹ کر گئے،صحافیوں کے واک آوٹ پر وزیر خزانہ ہکا بکا رہ گئے جبکہ چیئرمین ایف بی آر صحافیوں کو منانے کیلئے گئے لیکن صحافی نہ مانے،سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کی صحافیوں کو منانے کی کوششیں ۔

صحافیوں کا کہنا ہے کہ فنانس ٹیم نے اس بار بجٹ پر تفصیلی بریفنگ نہیں دی۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے بلائی گئی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس اس وقت کشیدگی کا شکار ہو گئی جب صحافیوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کانفرنس سے واک آوٹ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرنے جیسے ہی پہنچے اور انہوں نے اپنی تقریر شرو ع کی ہی تھی کہ اس موقع پر صحافیوں نے فورا احتجاج کرنا شرو ع کر دیااور بائیکاٹ کے نعرے لگانے شرو ع کر دئیے ۔

(جاری ہے)

ہال میں موجود صحافی فورا اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور انہوں نے بطور احتجاج پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا۔یہ پریس کانفرنس گزشتہ روز بجٹ پیش کئے جانے کے بعد کی جانی تھی، جو نہیں کی گئی۔ جس پر صحافیوں نے ٹیکنیکل بریفنگ نہ دئے جانے اور پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس نہ کرنے پر احتجاجاً واک آو¿ٹ کردیا۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پریس کانفرنس کے دوران کانفرنس ہال میں صرف چند پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کے چند ملازمین رہ گئے۔

جبکہ صحافیوں کا کہنا تھا کہ عوام سے بجٹ کے حوالے سے چیزوں کو کیوں چھپایا جارہا ہے اس کی وجہ بتائی جائے۔ صحافیوں نے بجٹ میں ٹیکس چھپانے کا الزام بھی عائد کیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روزوفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ا?ئندہ مالی سال کیلئے 17 ہزار 573 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کر دیا، جس میں 6501 ارب روپے خسارہ ہے، 8207 ارب سود کی ادائیگی پر خرچ ہوں گے، دفاع کے لیے 2550 ارب مختص کیے گئے ہیں، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے صحافیوں کا واک آؤٹ
  • وزیر خزانہ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس؛ تکنیکی بریفنگ نہ دینے پر صحافیوں کا واک آؤٹ
  • پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس،حکومتی روئیے کیخلاف صحافیوں کا احتجاج و واک آﺅٹ
  • وفاقی وزیر خزانہ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس، صحافیوں کا احتجاج اور واک آؤٹ
  • وزیر خزانہ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس: صحافی واک آؤٹ کر گئے
  • وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس
  • کشمیری عوام پاکستان کیساتھ اپنی نظریاتی وابستگی کو کبھی کمزور نہیں ہونے دیں گے، سردار عتیق
  • ایران میں داعش سے تعلق پر متعدد افراد کو پھانسی
  • لکی مروت، اہم دہشتگرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک
  • کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری