حملہ اور سرجری، کیا سیف علی خان جھوٹ بول رہے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
بالی ووڈ اداکار سیف علی خان کو سرجری کے بعد جلد صحتیاب ہونے پر چند صارفین اور بھارتی حکومت کے رہنماؤں کی جانب سے تنقید کا سامنا تھا، چند لوگوں کا خیال تھا کہ سیف علی خان نے حملے کا ڈرامہ رچایا ہے ان پر حملہ نہیں ہوا ورنہ سرجری کے بعد اتنی جلدی صحتیاب ہونا ممکن نہیں ہے۔
اب سوشل میڈیا پر بھارتی ڈاکٹر کا ایک بیان وائرل ہو رہا ہے جنہوں نے سیف علی خان کے جلد صحتیاب ہونے کی وضاحت کی ہے اور اداکار کا دفاع کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ڈاکٹر دیپک کرشنامورتی نے ایک ویڈیو شیئر کی جن میں ان کی واالدہ کو سرجری کے بعد چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے میں زخمی اداکار سیف علی خان اسپتال سے ڈسچارج
ڈاکٹر کرشنا مورتی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ ویڈیو 2022ء کی ہے جو ان کی والدہ کی ہے، ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ 78 سال کی عمر میں ایک ٹوٹے ہوئے پیر کے ساتھ چل رہی تھیں، ان کی ریڑھ کی ہڈی کی سرجری اسی روز ہوئی تھی اور یہ ویڈیو اسی شام کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو ان لوگوں اور ڈاکٹروں کے لیے ہے جو سیف علی خان پر شک کر رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ کیا واقعی ان کی ریڑھ کی ہڈی کی سرجری ہوئی ہے۔
For people doubting if Saif Ali Khan really had a spine surgery (funnily even some doctors!).
— Dr Deepak Krishnamurthy (@DrDeepakKrishn1) January 22, 2025
واضح رہے کہ بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے وزیرِ پورٹ نتیش رانے نے بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر ہونے والے حملے کے بارے میں شک و شبہہ کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں چاقو مارا گیا تھا یا وہ ایکٹنگ کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ شاید بنگلہ دیشی حملہ آور نے انہیں اغوا کرنے کی کوشش کی ہو، یہ اچھی بات ہے کوڑا کرکٹ اٹھانا چاہیے۔ بھارتی وزیر نے اپوزیشن رہنماؤں پر یہ الزام عائد کیا کہ وہ صرف مسلم اداکاروں کے حملوں پر بات کرتے ہیں جیسے کہ خان، لیکن ہندو اداکاروں کے بارے میں خاموش رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیف علی خان پر حملہ نہیں ہوا، وہ ناٹک کررہے ہیں، بی جے پی رہنما
خیال رہے کہ 16 جنوری کوسیف علی خان کے گھر پر چوری کی کوشش کے دوران ان پر چاقو سے 6 بار حملہ کیا گیا تھا۔ حملے کے بعد سیف علی خان کو ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی کامیاب سرجری ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ بھارتی پولیس نے سیف علی خان پر حملہ کرنے والے مبینہ حملہ آور کو گرفتار کرلیا ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے ایک بنگلہ دیشی شہری شریف الاسلام شہزاد کو گرفتار کیا ہے جو غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا تھا اور جھوٹے نام بیجوئے داس سے رہ رہا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ سیف علی خان سیف علی خان حملہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ سیف علی خان سیف علی خان حملہ سیف علی خان پر کا کہنا تھا کہ کے بعد
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس: جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس، عمران بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہوں گے
لاہور؍ اسلا م آباد؍ راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار+ آئی این پی) پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے کر نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل ٹرائل کے نوٹیفکیشن کی واپسی کے بعد جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اب اڈیالہ جیل کے بجائے انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی میں ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس اور دیگر مقدمات کے باقی ملزمان اے ٹی سی راولپنڈی پیش ہوں گے جبکہ عمران خان کو ضرورت کے مطابق ویڈیو لنک پر پیش کیا جائے گا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کا اڈیالہ میں جیل میں جاری ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا۔ سابق وزیر اعظم کے ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد احمد اور ڈپٹی ملٹری سیکرٹری کرنل ریحان کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکلا نے دونوں گواہان کے بیانات پر جرح بھی مکمل کرلی۔ مقدمے میں مجموعی طور پر 18 گواہان کی شہادت قلمبند کرکے جرح بھی مکمل کرلی گئی۔ مقدمے کی سماعت آج تک ملتوی کر دی گئی۔ استغاثہ کے گواہ نیب افسر محسن ہارون کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرلیا گیا۔ سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو جیل سے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی کے میڈیا بیانات پر پابندی ختم کرنے کی درخواست پر سماعت نہ ہو سکی۔ عدالت نے فریقین کے وکلاء کو دلائل دینے کی ہدایت‘ وفاقی حکومت اور چیئرمین پیمرا سے جواب طلب کر رکھا ہے۔