مطالبات منظور نہ ہوئے تو پورے ملک کے کسان اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے؛چیئرمین کسان اتحاد
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کاوش میمن :مرکزی چیئرمین کسان اتحاد نے کہا کسان مشکلات کا شکار ہے ، گندم کا ریٹ لاگت کے مطابق نہ ملا تو اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے
مرکزی چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا گندم کا ریٹ لاگت کے مطابق نہ ملا تو اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گےپاکستان کا کسان شدید مشکلات کا شکار ہے،ہماری فصلوں کی پیداواری لاگت آسمان کو چھو رہی ہےفصلوں کی ایوریج اوسط نہ ہونے کے برابر ہے،پچھلے سال گندم کا ریٹ 3900 روپے فی من تھا،لیکن کسانوں سے 2300 سے 2600 روپے میں خریدی گئی،گنے اور چاول کی فصلوں میں بھی کسانوں کے ساتھ زیادتی ہوئی،حکومت کی جانب سے گنے کا ریٹ مقرر نہیں کیا گیا،ملز مالکان نے من مانے ریٹ مقرر کیے 400 روپے ریٹ مقرر کیا گیا،کسانوں سے 250 سے 350 میں گنا خریدا گیا 120 من ٹرانی سے 60 من کی کٹوتی کی گئی،پاکستان کا نہری نظام بری طرح تباہ ہوچکا ہے کرپشن عروج پر ہے،نہروں کی صفائی نہ ہونے کے باعث پانی چھوٹے کسانوں تک نہیں پہنچ پاتا ،حکومت کو فوری طور پر نہری نظام کی بہتری اوراور نئے ڈیم بنانے پر توجہ دینی چاہیے ،کسان تنظیموں نے متحد ہوکر گندم کے ریٹ پر متفقہ لائحہ عمل بنایا ہے
وفاقی اور صوبائی حکومتیں تعلیم کو قومی ایجنڈے میں اولین ترجیح دیں، بلاول بھٹو
چیئرمین کسان اتحاد کا کہنا تھا کہ کسانوں کو ان کی محنت کا حق نہ ملا تو بھر پور احتجاج کریں گے،حکومت کسان دشمن پالیسیوں سے باز آئے ،پاکستان کی ترقی کا واحد راستہ کسانوں کے مسائل کا حل ہے، پنجاب سندھ سمیت دیگر صوبوں کی اسمبلیوں کے باہر احتجاج کریں گے،اس سے گندم کی 30 سے 40 فیصد پیداوار کم ہونے کا خدشہ ہے، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پیداوار متاثر ہورہی ہیں،کسان مشکل میں ہے مگر حکومت کی عدم توجہی ہے،
لاہور ، 239 ٹریفک حادثات میں 2 افراد جاں بحق274 زخمی
کسان اتحاد نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کر دیا ،20 دنوں کے اندر مطالبات منظور نہ ہوئے تو ملک بھر کے کسان اسلام آباد کی جانب مارچ اور پھر دھرنا دیں گے،
خالد حسین باٹھ نے کہاگزشتہ برس پنجاب حکومت نے گندم نہیں خریدی اس کا کے نقصان کسانوں کو ہوا، ہم نے مجبوراً کم داموں کے پی میں گندم بیچی، حکومت نے اس دفعہ گنے کا ریٹ ہی مقرر نہیں کیا،حکومت کہتی ہے کہ اکانومی کو مستحکم کرنا ہے،چاول کا جو ناقس سیڈ کسانوں کو ملا اس کی وجہ سے ہمارا باہر جانے والا چاول واپس آیا، کسانوں کو سیڈ کی کوالٹی بہت خراب مہیا کی جا رہی ہے،حکومت سیڈ کمپنیوں کے خلاف کاروائی کرے، اریگیشن نظام میں جدت لائی جائے اور یکساں تقسیم کی جائے ،اس سال اگر لاگت کے حساب سے گنے اور گندم کا ریٹ نہ ملا تو اسلام آباد کے طرف مارچ کریں گے،20 دن کا وقت حکومت کو دیتے ہیں، مطالبات منظور نہ ہوئے تو پورے ملک کے کسان اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے
کینال روڈ پر ون ویلنگ کے کرتب دکھانے والا ون ویلرگرفتار
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کی طرف مارچ کریں گے چیئرمین کسان اتحاد مطالبات منظور نہ اسلام آباد کی گندم کا ریٹ کسانوں کو نہ ملا تو
پڑھیں:
جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-19
سکھر(نمائندہ جسارت ) جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کی جانب سے پنوعاقل سے سکھر تک عوامی حقوق کے حصول کے لیے ایک لانگ مارچ نکالا گیا۔ لانگ مارچ کی قیادت امیر جے یو آئی مولانا محمد صالح انڈھڑ سمیت مفتی سعود افضل ہالیجوی ،حافظ عبدالحمید مھر،مولانا امان اللہ سکھروی، قاری لیاقت علی مغلی،مولانا اسداللہ بھیو،مولانا عبد الکریم عباسی،قارہ عبدالغفار سومرو،مولانا علی اکبر عباسی ، مولانا سیف اللہ سمائر،مولانا زبیر احمد مھر،قاری نصر اللہ سکھروی،مفتی ذبیح اللہ جتوئی و دیگر علماء کرام، تنظیمی رہنماؤں اور کارکنان نے کی۔لانگ مارچ میں کسانوں، مزدوروں، طلبہ، وکلا، ادیبوں اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں حکومت مخالف نعرے اور مطالبات درج بینرز اٹھا رکھے تھے۔ مارچ کے دوران شرکاء نے حکومت اور انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی۔مولانا محمد صالح انڈھڑ کا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ موجودہ حکمران طبقے کو عوام کے بنیادی مسائل کا کوئی احساس نہیں مولانا محمد صالح انڈھڑ کا مزید کہنا تھا کہا کہ زرعی اجناس خصوصاًکپاس، چاول، گنا اور گندم کے مناسب اور جائز نرخ مقرر نہ کرنا ہاری دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے،جس کے باعث سندھ کے زمیندار اور کاشتکار شدید معاشی بحران سے دوچار ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلع سکھر میں جاری قبائلی تنازعات اور بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیے فوری اور عملی اقدامات کیے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 2022ء کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے متاثر خاندانوں کے گھروں کی تعمیر کے نام پر ہین?ز اور سندھ بینک کی جانب سے مبینہ لوٹ مار کی تحقیقات کرائی جائیں اور محکمہ روڈز، پبلک ہیلتھ اور بلدیاتی اداروںکے ترقیاتی منصوبوں میں بدعنوانی عروج پر ہے جبکہ سیاسی مخالفین کے علاقوں کو دانستہ طور پر نظراندازکیا جا رہا ہے۔انہوں نے پی ایس-22 پنو عاقل کے حلقے میں فارم 47 کے ذریعے مبینہ طور پر مسلط کیے گئے ایم پی ایکی جانب سے جمعیت علماء اسلام کے ووٹرز پر انتقامی کارروائیوں اور دباؤ ڈالنے کی شدید مذمت کی۔